আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১১৭৭৬
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧١) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اس کا زیادہ حق دار ہے۔ عروہ کہتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے اپنی خلافت میں یہی فیصلہ دیا تھا۔
(۱۱۷۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْہَاشِمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلاَّدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ أَبُو الْحَارِثِ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ  مَنْ عَمَرَ أَرْضًا لَیْسَتْ لأَحَدٍ فَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔ قَالَ عُرْوَۃُ : قَضَی بِذَلِکَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی خِلاَفَتِہِ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ عَنِ اللَّیْثِ۔ [بخاری ۲۳۳۵]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ عَنِ اللَّیْثِ۔ [بخاری ۲۳۳۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৭৭
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧٢) حضرت سعید بن زید سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں۔
(۱۱۷۷۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیْتَۃً فَہِیَ لَہُ وَلَیْسَ لِعِرْقِ ظَالِمٍ حَقٌّ ۔ [صحیح۔ ابوداؤد ۳۰۷۳]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৭৮
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧٣) عروہ کہتے ہیں : میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ کیا کہ زمین اللہ کی زمین ہے اور بندے بھی اللہ کے بندے ہیں اور جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اس کا زیادہ حق دار ہے۔ ہم کو یہ بات ان لوگوں سے پہنچی ہے جن سے نماز پہنچی ہے۔
(۱۱۷۷۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عُرْوَۃَ قَالَ : أَشْہَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی أَنَّ الأَرْضَ أَرْضُ اللَّہِ وَالْعِبَادَ عِبَادُ اللَّہِ وَمَنْ أَحْیَا مَوَاتًا فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ ۔ جَائَ نَا بِہَذَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- الَّذِینَ جَائُ ونَا بِالصَّلَوَاتِ عَنْہُ۔ [صحیح لغیرہ۔ ابو داؤد ۳۰۷۳]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৭৯
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧٤) عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں ہے۔
(۱۱۷۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ یَرْفَعُہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : مَنْ أَحْیَا مَوَاتًا مِنَ الأَرْضِ فَہِیَ لَہُ وَلَیْسَ لِعِرْقِ ظَالِمٍ حَقٌّ ۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮০
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧٥) عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے مردہ زمین آباد کی وہ اس کا زیادہ حق دار ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں ہے۔ ہشام کہتے ہیں : العرق الظالم کا مطلب یہ ہے کہ کسی دوسرے کے مال پر قبضہ کرلے پھر اس میں کنواں کھودلے۔
(۱۱۷۷۵) قَالَ وَحَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیْتَۃً فَہُوَ أَحَقُّ بِہَا وَلَیْسَ لِعِرْقِ ظَالِمٍ حَقٌّ ۔ قَالَ وَقَالَ ہِشَامٌ الْعِرْقُ الظَّالِمُ : أَنْ یَأْتِیَ مَالَ غَیْرِہِ فَیَحْفُرَ فِیہِ۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮১
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧٦) عروہ بن زبیر اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی جو پہلے کسی کی نہ تھی وہ اسی کی ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں ہے۔ پھر کہا : یہ حدیث مجھے اس آدمی نے بیان کی ہے جس نے بنی بیاضہ کے دو آدمیوں کو جھگڑتے دیکھا، وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اپنے کنویں کا جھگڑا لے کر آئے۔ ایک کا کنواں تھا اور دوسرے نے اس سے باغ کو پانی لگایا تھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زمین والے کے لیے اس کی زمین کا فیصلہ کیا اور باغ والے کو حکم دیا کہ وہ اپنا باغ اٹھالے۔ راوی کہتے ہیں : میں نے دیکھا، وہ کلہاڑے کے ساتھ درختوں کی جڑوں کو اکھاڑرہا تھا حالانکہ وہ باغ تیار تھا۔ یحییٰ بن آدم کہتے ہیں : بعض نے کہا ہے : العُمّ نہ چھوٹا اور نہ بڑا لمبا اور بعض نے کہا ہے کہ العم کا مطلب قدیم اور بعض نے کہا ہے : لمبا اور بعض نے کہا ہے : جوان۔
(۱۱۷۷۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو شِہَابٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَحْیَی بْنِ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیْتَۃً لَمْ تَکُنْ لأَحَدٍ قَبْلَہُ فَہِیَ لَہُ وَلَیْسَ لِعِرْقِ ظَالِمٍ حَقٌّ ۔ قَالَ فَلَقَدْ حَدَّثَنِی صَاحِبُ ہَذَا الْحَدِیثِ أَنَّہُ أَبْصَرَ رَجُلَیْنِ مِنْ بَیَاضَۃَ یَخْتَصِمَانِ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی أَجُمَّۃٍ لأَحَدِہِمَا غَرَسَ فِیہَا الآخَرُ نَخْلاً فَقَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِصَاحِبِ الأَرْضِ بِأَرْضِہِ وَأَمَرَ صَاحِبَ النَّخْلِ أَنْ یُخْرِجَ نَخْلَہُ عَنْہُ قَالَ : فَلَقَدْ رَأَیْتُہُ یَضْرِبُ فِی أُصُولِ النَّخْلِ بِالْفُئُوسِ وَإِنَّہُ لَنَخْلٌ عُمٌّ۔ 
قَالَ یَحْیَی بْنُ آدَمَ وَالْعُمُّ قَالَ بَعْضُہُمُ الَّذِی لَیْسَ بِالْقَصِیرِ وَلاَ بِالطَّوِیلِ وَقَالَ بَعْضُہُمُ الْعَمُّ الْقَدِیمُ وَقَالَ بَعْضُہُمُ الطَّوِیلُ
قَالَ الشَّیْخُ : وَقَدْ رُوِیَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ أَنَّہُ قَالَ الْعُمُّ الشَّبَابُ۔
قَالَ یَحْیَی بْنُ آدَمَ وَالْعُمُّ قَالَ بَعْضُہُمُ الَّذِی لَیْسَ بِالْقَصِیرِ وَلاَ بِالطَّوِیلِ وَقَالَ بَعْضُہُمُ الْعَمُّ الْقَدِیمُ وَقَالَ بَعْضُہُمُ الطَّوِیلُ
قَالَ الشَّیْخُ : وَقَدْ رُوِیَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ أَنَّہُ قَالَ الْعُمُّ الشَّبَابُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮২
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧٧) کثیر بن عبداللہ اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی کسی مسلمان کا حق کھائے بغیر تو وہ اسی کی ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں ہے۔
(۱۱۷۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ الصَّبَغِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی کَثِیرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَحْیَا مَوَاتًا مِنَ الأَرْضِ فِی غَیْرِ حَقِّ مُسْلِمٍ فَہُوَ لَہُ وَلَیْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮৩
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧٨) حضرت سمرہ (رض) سی منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے کسی چیز کا احاطہ کیا وہ اسی کی ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں ہے۔
(۱۱۷۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَحَاطَ عَلَی شَیْئٍ فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ وَلَیْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ ۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮৪
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین کو آباد کیا کہ اس میں کسی اور کا حق نہیں تھا تو وہ اسی کی ہے
(١١٧٧٩) سمرہ بن مضرس کہتے ہیں : میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، میں نے بیعت کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کسی چیز کی طرف دوسرے سے پہلے سبقت لے گیا وہ اسی کی ہے۔ پس لوگ خوشی خوشی نکلے اور ایک دوسرے سے تیز چلنے لگے۔
(۱۱۷۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَتْنِی أُمُّ جَنُوبٍ بِنْتُ نُمَیْلَۃَ عَنْ أُمِّہَا سُوَیْدَۃَ بِنْتِ جَابِرٍ عَنْ أُمِّہَا عُقَیْلَۃَ بِنْتِ أَسْمَرَ بْنِ مُضَرِّسٍ عَنْ أَبِیہَا أَسْمَرَ بْنِ مُضَرِّسٍ قَالَ : أَتَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- فَبَایَعْتُہُ فَقَالَ : مَنْ سَبَقَ إِلَی مَا لَمْ یَسْبِقْہُ إِلَیْہِ مُسْلِمٌ فَہُوَ لَہُ ۔ قَالَ : فَخَرَجَ النَّاسُ یَتَعَادَوْنَ یَتَخَاطُّونَ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮৫
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عطیہ کی وجہ سے کسی حکمران کے علاوہ
(١١٧٨٠) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بندے اللہ کے بندے ہیں اور شہر اللہ کے شہر ہیں۔ پس جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں ہے۔
(۱۱۷۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا زَمْعَۃٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْعِبَادُ عِبَادُ اللَّہِ وَالْبِلاَدُ بِلاَدُ اللَّہِ فَمَنْ أَحْیَا مِنْ مَوَاتِ الأَرْضِ شَیْئًا فَہُوَ لَہُ وَلَیْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ۔ [منکر]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮৬
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عطیہ کی وجہ سے کسی حکمران کے علاوہ
(١١٧٨١) ہشام اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے اور ظالم رگ والے کے لیے کوئی حق نہیں ہے۔
(۱۱۷۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیْتَۃً فَہِیَ لَہُ وَلَیْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮৭
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عطیہ کی وجہ سے کسی حکمران کے علاوہ
(١١٧٨٢) حضرت عمر (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی تو وہ آباد کرنے والے کی ہی ملکیت ہے۔
(۱۱۷۸۲) قَالَ وَأَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ عُمَرَ قَالَ : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیْتَۃً فَہِیَ لَہُ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮৮
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
ذمی کیلئے زمین آباد کرنے پر اس کی ملکیت نہیں ہے اس لیے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسلمانوں کے لیے یہ فیصلہ فرمایا ہے
(١١٧٨٣) ابن طاؤس سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین میں سے کچھ آباد کی تو اس کے لیے اس کی نگرانی ہے اور پہلے زمین اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے اور تمہارے لیے بعد میں ہے۔
ایک روایت کے الفاظ ہیں : پھر وہ تمہارے لیے ہے میری طرف سے۔
ایک روایت کے الفاظ ہیں : پھر وہ تمہارے لیے ہے میری طرف سے۔
(۱۱۷۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّجَّارِ بِالْکُوفَۃِ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَحْیَا مَیْتًا مِنْ مَوَتَانِ الأَرْضِ فَلَہُ رَقَبَتُہَا وَعَادِیُّ الأَرْضِ لِلَّہِ وَلِرَسُولِہِ ثُمَّ لَکُمْ مِنْ بَعْدِی ۔ 
وَرَوَاہُ ہِشَامُ بْنُ حُجَیْرٍ عَنْ طَاوُسٍ فَقَالَ : ثُمَّ ہِیَ لَکُمْ مِنِّی۔ [ضعیف]
وَرَوَاہُ ہِشَامُ بْنُ حُجَیْرٍ عَنْ طَاوُسٍ فَقَالَ : ثُمَّ ہِیَ لَکُمْ مِنِّی۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৮৯
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
ذمی کیلئے زمین آباد کرنے پر اس کی ملکیت نہیں ہے اس لیے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسلمانوں کے لیے یہ فیصلہ فرمایا ہے
(١١٧٨٤) طاؤس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پہلے زمین اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے، پھر بعد میں تمہارے لیے ہے۔ پس جس نے بنجر زمین کو آباد کیا اس کی نگرانی کا وہی حق دار ہے۔
(۱۱۷۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ عَنْ لَیْثٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : عَادِیُّ الأَرْضِ لِلَّہِ وَلِرَسُولِہِ ثُمَّ لَکُمْ مِنْ بَعْدُ فَمَنْ أَحْیَا شَیْئًا مِنْ مَوَتَانِ الأَرْضِ فَلَہُ رَقَبَتُہَا ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৯০
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
ذمی کیلئے زمین آباد کرنے پر اس کی ملکیت نہیں ہے اس لیے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسلمانوں کے لیے یہ فیصلہ فرمایا ہے
(١١٧٨٥) حضرت ابن عباس (رض) سے منقول ہے کہ پہلے زمین اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے اور تمہارے لیے بعد میں ہے پس جس نے بنجر زمین کو آباد کیا وہ اس کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۱۷۸۵) وَبِہِ قَالَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ عَنْ لَیْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : إِنَّ عَادِیَّ الأَرْضِ لِلَّہِ وَلِرَسُولِہِ وَلَکُمْ مِنْ بَعْدُ فَمَنْ أَحْیَا شَیْئًا مِنْ مَوَتَانِ الأَرْضِ فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৯১
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
ذمی کیلئے زمین آباد کرنے پر اس کی ملکیت نہیں ہے اس لیے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسلمانوں کے لیے یہ فیصلہ فرمایا ہے
(١١٧٨٦) حضرت ابن عباس (رض) سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بنجر زمین اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے۔ پس جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے۔
(۱۱۷۸۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ نَاجِیَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَوَتَانُ الأَرْضِ لِلَّہِ وَلِرَسُولِہِ فَمَنْ أَحْیَا مِنْہَا شَیْئًا فَہِیَ لَہُ ۔ 
تَفَرَّدَ بِہِ مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ مَرْفُوعًا مَوْصُولاً۔ [صحیح لغیرہ]
تَفَرَّدَ بِہِ مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ مَرْفُوعًا مَوْصُولاً۔ [صحیح لغیرہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৯২
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
بنجر زمینوں کو الاٹ کرنے کا بیان
(١١٧٨٧) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انصار کو بلایا تاکہ بحرین کی زمین ان کے نام جاری کردیں۔ انھوں نے کہا : ہم اس وقت تک نہ لیں گے جب تک آپ ہمارے مہاجرین بھائیوں کے لیے اس طرح کی زمین بطور جاگیر عطا نہ کریں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میرے بعد دیکھو گے کہ تم پر دوسروں کو ترجیح دی جائے گی، پس تم صبر کرنا یہاں تک کہ مجھے مل لو۔
(۱۱۷۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یُحَدِّثُ قَالَ : دَعَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الأَنْصَارَ لِیُقْطِعَ لَہُمُ الْبَحْرَیْنِ فَقَالُوا : لاَ حَتَّی تُقْطِعَ لإِخْوَانِنَا مِنَ الْمُہَاجِرِینَ مِثْلَ الَّذِی تُقْطِعُنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَمَا إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِی أَثَرَۃً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِی ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ۔ [أخرجہ بخاری ۳۷۹۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ۔ [أخرجہ بخاری ۳۷۹۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৯৩
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
بنجر زمینوں کو الاٹ کرنے کا بیان
(١١٧٨٨) علقمہ بن وائل حضرمی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو زمین بطور جاگیر دی، میں اس کو نہیں جانتا مگر کہا : حضر موت میں۔
(۱۱۷۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ عَلْقَمَۃَ بْنَ وَائِلٍ الْحَضْرَمِیَّ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَقْطَعَہُ أَرْضًا لاَ أَعْلَمُہُ إِلاَّ قَالَ بِحَضْرَمَوْتَ۔ [الطیالسی ۱۱۱۰]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৯৪
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
بنجر زمینوں کو الاٹ کرنے کا بیان
(١١٧٨٩) علقمہ بن وائل اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو بطور جاگیر زمین عطاء کی۔ پھر معاویہ کو میرے ساتھ بھیجا کہ وہ مجھے دے دیں یا مجھے نشان لگوادیں۔ کہتے ہیں : معاویہ نے کہا مجھے اپنا ردیف بناؤ۔ میں نے کہا : آپ بادشاہوں ردیف نہیں بن سکتے، پھر کہا : مجھے اپنے جوتے دو ۔ میں نے کہا : آپ اونٹنی کے سایہ میں چلو۔ کہتے ہیں : جب معاویہ خلیفہ بنے تو میں ان کے پاس آیا، انھوں نے مجھے چارپائی پر بٹھایا۔ پھر مجھے یہ حدیث یاد کرائی۔ سماک راوی کہتے ہیں : وائل نے کہا : میں نے پسند کیا کہ میں ان کو آگے بٹھاؤں۔
(۱۱۷۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ الأَعْوَرُ أَخْبَرَنِی شُعْبَۃُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَقْطَعَہُ أَرْضًا قَالَ فَأَرْسَلَ مَعِیَ مُعَاوِیَۃَ أَنْ أَعْطِہَا إِیَّاہُ أَوْ قَالَ أَعْلِمْہَا إِیَّاہُ قَالَ فَقَالَ لِی مُعَاوِیَۃُ : أَرْدِفْنِی خَلْفَکَ فَقُلْتُ : لاَ تَکُنْ مِنْ أَرْدَافِ الْمُلُوکِ۔ قَالَ فَقَالَ : أَعْطِنِی نَعْلَیْکَ فَقُلْتُ : انْتَعِلْ ظِلَّ النَّاقَۃِ قَالَ : وَلَمَّا اسْتُخْلِفَ مُعَاوِیَۃُ أَتَیْتُہُ فَأَقْعَدَنِی مَعَہُ عَلَی السَّرِیرِ قَالَ فَذَکَّرَنِی الْحَدِیثَ قَالَ سِمَاکٌ قَالَ وَائِلٌ : وَدِدْتُ أَنِّی کُنْتُ حَمَلْتُہُ بَیْنَ یَدَیَّ۔ [صحیح۔ احمد ۲۶۶۹۷]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১১৭৯৫
غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان
بنجر زمینوں کو الاٹ کرنے کا بیان
(١١٧٩٠) حضرت ابن عمر (رض) سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زبیر کو گھڑ دوڑ میں زمین عطاء کی پس اس نے گھوڑا دوڑایایہاں تک کہ وہ کھڑا ہوگیا، پھر اپنا کوڑا پھینکا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جہاں تک کوڑا پہنچا ہے وہاں تک زمین دے دو ۔
(۱۱۷۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَعْدٍ الْبَزَّازُ الْحَافِظُ وَأَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ وَہُوَ الْخَیَّاطُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَقْطَعَ الزُّبَیْرَ حُضْرَ فَرَسِہِ فَأَجْرَی الْفَرَسَ حَتَّی قَامَ ثُمَّ رَمَی سَوْطَہُ فَقَالَ -ﷺ- : أَعْطُوہُ حَیْثُ بَلَغَ السَّوْطُ ۔ [ضعیف]

তাহকীক: