আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
عدت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১৫৩৮৪
عدت کا بیان
عدت کے بارے میں آیات کے سبب نزول کا بیان
(١٥٣٧٨) اسماء بنت یزید بن سکن انصاریہ (رض) سے روایت ہے کہ اسے (یعنی اسماء بنت یزید (رض) کو) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں طلاق دے دی گئی اور طلاق شدہ عورتوں کے لیے عدت نہیں تھی ۔ چنانچہ اللہ جل شانہ نے طلاق کی عدۃ کے متعلق اس وقت آیات نازل فرمائیں جب اسماء کو طلاق دی گئی۔ یہ پہلی عورت تھی جس کے بارے میں طلاق کی عدت نازل ہوئی۔
[حسن۔ اخرجہ السجستانی ٢٢٨١]
[حسن۔ اخرجہ السجستانی ٢٢٨١]
(۱۵۳۷۸)أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْبَہْرَانِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ مُہَاجِرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ یَزِیدَ بْنِ السَّکَنِ الأَنْصَارِیَّۃِ : أَنَّہَا طُلِّقَتْ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَلَمْ یَکُنْ لِلْمُطَلَّقَۃِ عِدَّۃٌ فَأَنْزَلَ اللَّہُ جَلَّ ثَنَاؤُہُ حِینَ طُلِّقَتْ أَسْمَاء ُ بِالْعِدَّۃِ لِلطَّلاَقِ فَکَانَتْ أَوَّلَ مَنْ أُنْزِلَ فِیہَا الْعِدَّۃُ لِلطَّلاَقِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৮৫
عدت کا بیان
عدت کے بارے میں آیات کے سبب نزول کا بیان
(١٥٣٧٩) ابو عثمان (رض) سے روایت ہے جب سورة بقرہ میں مطلقہ عورتوں اور جن کے خاوند کی عدۃ نازل ہوئی تو ابو عثمان (رض) فرماتے ہیں : ابی بن کعب نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! اہل مدینہ کے کچھ لوگ کہہ رہے ہیں : یقیناً عورتوں میں وہ رہ گئی ہیں جن کے بارے میں کچھ بھی ذکر نہیں کیا گیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ کون ہیں ؟ ابی بن کعب نے کہا : چھوٹی عورتیں اور بوڑھیاں اور حمل والیاں۔ ابو عثمان (رض) نے فرمایا : پھر یہ آیت نازل ہوئی : { وَاللاَّئِی یَئِسْنَ مِنَ الْمَحِیضِ مِنْ نِسَائِکُمْ وَالَّلائِی لَمْ یَحِضْنَ فَعِدَّتُہُنَّ ثَلاَثَۃُ أَشْہُرٍ وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُہُنَّ أَنْ یَضَعْنَ حَمْلَہُنَّ } ” اور وہ عورتیں جو حیض سے ناامید ہوگئی ہیں اگر تم شک کرو تو ان کی عدۃ تین ماہ ہے اور ان کی بھی جنہیں ابھی حیض آنا شروع ہی نہیں ہوا اور حمل والی عورتوں کی عدت ان کا وضع حمل ہوجانا ہے، (یعنی بچے کا پیدا ہوجانا) ۔
(۱۵۳۷۹)أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو صَادِقٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الْعَطَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ قَالَ : لَمَّا نَزَلَتْ عِدَّۃُ النِّسَائِ فِی سُورَۃِ الْبَقَرَۃِ فِی الْمُطَلَّقَۃِ وَالْمُتَوَفَّی عَنْہَا زَوْجُہَا قَالَ قَالَ أُبَیُّ بْنُ کَعْبٍ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أُنَاسًا مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ یَقُولُونَ قَدْ بَقِیَ مِنَ النِّسَائِ مَا لَمْ یُذْکَرْ فِیہِ شَیْء ٌ قَالَ : وَمَا ہُوَ۔ قَالَ الصِّغَارُ وَالْکِبَارُ وَذَوَاتُ الْحَمْلِ قَالَ فَنَزَلَتْ {وَاللاَّئِی یَئِسْنَ مِنَ الْمَحِیضِ مِنْ نِسَائِکُمْ وَالَّلائِی لَمْ یَحِضْنَ فَعِدَّتُہُنَّ ثَلاَثَۃُ أَشْہُرٍ وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُہُنَّ أَنْ یَضَعْنَ حَمْلَہُنَّ} ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৮৬
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٠) عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں طلاق دے دی عمر بن خطاب (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ان کے بارے میں سوال کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو حکم دو کہ وہ اس سے رجوع کرلے، پھر وہ اس کو روکے رکھے یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے، پھر وہ حائضہ ہو، پھر پاک ہو، پھر اگر وہ چاہے تو اس کے بعد اس کو روکے رکھے اور اگر چاہے تو اس کو چھونے سے پہلے طلاق دے دے۔ یہ وہ عدۃ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو طلاق دینے کا حکم دیا ہے۔
(۱۵۳۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَأَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مُرْہُ فَلْیُرَاجِعْہَا ثُمَّ لِیُمْسِکْہَا حَتَّی تَطْہُرَ ثُمَّ تَحِیضَ ثُمَّ تَطْہُرَ ثُمَّ إِنْ شَائَ أَمْسَکَ بَعْدَ ذَلِکَ وَإِنْ شَائَ طَلَّقَ قَبْلَ أَنْ یَمَسَّ فَتِلْکَ الْعِدَّۃُ الَّتِی أَمَرَ اللَّہُ أَنْ یُطَلَّقَ لَہَا النِّسَاء ُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔اس کو بخاری نے روایت کیا ہے]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَأَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مُرْہُ فَلْیُرَاجِعْہَا ثُمَّ لِیُمْسِکْہَا حَتَّی تَطْہُرَ ثُمَّ تَحِیضَ ثُمَّ تَطْہُرَ ثُمَّ إِنْ شَائَ أَمْسَکَ بَعْدَ ذَلِکَ وَإِنْ شَائَ طَلَّقَ قَبْلَ أَنْ یَمَسَّ فَتِلْکَ الْعِدَّۃُ الَّتِی أَمَرَ اللَّہُ أَنْ یُطَلَّقَ لَہَا النِّسَاء ُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔اس کو بخاری نے روایت کیا ہے]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৮৭
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨١) ابن جریج فرماتے ہیں : مجھے ابو زبیر نے خبر دی کہ اس نے عبدالرحمن بن ایمن سے سنا کہ عبداللہ بن عمر بن خطاب (رض) سے سوال کیا گیا اور ابو زبیر (رض) سن رہے تھے، فرماتے ہیں : آپ کا اس شخص کے بارے میں کیا خیال ہے جس نے اپنی عورت کو حالتِ حیض میں طلاق دی ؟ فرماتے ہیں : عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی بیوی کو حالتِ حیض میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں طلاق دی، عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا اور کہا کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ اس سے رجوع کرے پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو مجھ پر لوٹا دیا اور فرمایا : ” جب وہ پاک ہوجائے تو وہ اس کو طلاق دے دے یا اس کو روک لے۔ “ ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان آیات کی تلاوت فرمائی : { یاَیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا طَلَّقْتُمْ النِّسَآئَ فَطَلِّقُوہُنَّ } ” اے نبی ! جب تم عورتوں کو طلاق دینا چاہو تو عدت میں طلاق دو ۔ “
(۱۵۳۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ : أَنَّہُ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَیْمَنَ یَسْأَلُ ابْنَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأَبُو الزُّبَیْرِ یَسْمَعُ قَالَ : کَیْفَ تَرَی فِی رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ حَائِضًا۔قَالَ : طَلَّقَ ابْنُ عُمَرَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَأَلَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : لِیُرَاجِعْہَا ۔ فَرَدَّہَا عَلَیَّ وَقَالَ : إِذَا طَہَرَتْ فَلْیُطَلِّقْ أَوْ یُمْسِکْ ۔ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : قَرَأَ النَّبِیُّ -ﷺ- { یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَائَ فَطَلِّقُوہُنَّ } فِی قُبُلِ عِدَّتِہِنَّ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ اس کو مسلم نے روایت کیا ہے]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ اس کو مسلم نے روایت کیا ہے]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৮৮
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٢) عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ حفصہ بنت عبدالرحمن بن ابی بکر صدیق (رض) منتقل ہوئیں جب وہ تیسرے حیض کے خون میں داخل ہوئیں۔ ابن شہاب کہتے ہیں : میں نے یہ معاملہ عمرۃ بنت عبدالرحمن سے ذکر کیا، فرماتی ہیں : عمرۃ نے سچ کہا اور اس بارے میں لوگوں نے جھگڑا کیا اور انھوں نے کہا : اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے { ثَلاَثَۃَ قُرُوئٍ } تین قروء۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : کیا تم جانتے ہو الاقرأ کیا ہے ؟ الاقرا سے مراد طہر ہے۔
(۱۵۳۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہَا انْتَقَلَتْ حَفْصَۃُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ حِینَ دَخَلَتْ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ۔ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَتْ : صَدَقَ عُرْوَۃُ وَقَدْ جَادَلَہَا فِی ذَلِکَ أُنَاسٌ وَقَالُوا إِنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی یَقُولُ { ثَلاَثَۃَ قُرُوئٍ } فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : وَتَدْرُونَ مَا الأَقْرَاء ُ إِنَّمَا الأَقْرَاء ُ الأَطْہَارُ۔
قَالاَ وَأَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ یَقُولُ : مَا أَدْرَکْتُ أَحَدًا مِنْ فُقَہَائِنَا إِلاَّ وَہُوَ یَقُولُ ہَذَا یُرِیدُ الَّذِی قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : صَدَقْتُمْ وَہَلْ تَدْرُونَ مَا الأَقْرَاء ُ؟ الأَقْرَاء ُ الأَطْہَارُ۔
[صحیح۔ اس کو مالک نے نکالا ہے]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہَا انْتَقَلَتْ حَفْصَۃُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ حِینَ دَخَلَتْ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ۔ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَتْ : صَدَقَ عُرْوَۃُ وَقَدْ جَادَلَہَا فِی ذَلِکَ أُنَاسٌ وَقَالُوا إِنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی یَقُولُ { ثَلاَثَۃَ قُرُوئٍ } فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : وَتَدْرُونَ مَا الأَقْرَاء ُ إِنَّمَا الأَقْرَاء ُ الأَطْہَارُ۔
قَالاَ وَأَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ یَقُولُ : مَا أَدْرَکْتُ أَحَدًا مِنْ فُقَہَائِنَا إِلاَّ وَہُوَ یَقُولُ ہَذَا یُرِیدُ الَّذِی قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : صَدَقْتُمْ وَہَلْ تَدْرُونَ مَا الأَقْرَاء ُ؟ الأَقْرَاء ُ الأَطْہَارُ۔
[صحیح۔ اس کو مالک نے نکالا ہے]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৮৯
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٣) عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ قروء سے مراد طہر ہیں۔
(۱۵۳۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الأَحْمَسِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : الأَقْرَاء ُ الأَطْہَارُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯০
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٤) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ جب طلاق شدہ عورت تیسرے حیض میں داخل ہوجائے تو وہ اسی سے بری ہوگئی۔
(۱۵۳۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : إِذَا دَخَلَتِ الْمُطَلَّقَۃُ فِی الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯১
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٥) سلیمان بن یسار (رض) سے روایت ہے کہ جب احوص شام میں ہلاک ہوگئے، جب اس کی بیوی تیسرے حیض کے خون میں داخل ہوئی اور اس نے اُس کو طلاق دے دی تھی۔ معاویہ بن ابی سفیان نے زید بن ثابت کی طرف (خط) لکھا، وہ اس کے بارے میں زید سے سوال کر رہے تھے ۔ زید بن ثابت نے اس کی طرف لکھا کہ جب وہ تیسرے حیض کے خون میں داخل ہوئی تو وہ اس سے بری اور وہ اس سے بری اور وہ نہ اس کی وارث بن سکتی ہے اور نہ ہی وہ (خاوند) اس کا وارث بن سکتا ہے اور امام شافعی (رح) کی روایت میں ہے : وَقدْ کانَ طَلَّقَہَا کے الفاظ ہیں باقی اسی طرح ہے۔
(۱۵۳۸۵) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ وَزَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ الأَحْوَصَ ہَلَکَ بِالشَّامِ حِینَ دَخَلَتِ امْرَأَتُہُ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ وَکَانَ قَدْ طَلَّقَہَا وَکَتَبَ مُعَاوِیَۃُ بْنُ أَبِی سُفْیَانَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ یَسْأَلُہُ عَنْ ذَلِکَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ زَیْدٌ أَنَّہَا إِذَا دَخَلَتْ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ وَبَرِئَ مِنْہَا وَلاَ تَرِثُہُ وَلاَ یَرِثُہَا وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ : وَقَدْ کَانَ طَلَّقَہَا ، وَالْبَاقِی سَوَاء ٌ۔ [صحیح۔ اس کو مالک نے نکالا ہے]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ وَزَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ الأَحْوَصَ ہَلَکَ بِالشَّامِ حِینَ دَخَلَتِ امْرَأَتُہُ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ وَکَانَ قَدْ طَلَّقَہَا وَکَتَبَ مُعَاوِیَۃُ بْنُ أَبِی سُفْیَانَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ یَسْأَلُہُ عَنْ ذَلِکَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ زَیْدٌ أَنَّہَا إِذَا دَخَلَتْ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ وَبَرِئَ مِنْہَا وَلاَ تَرِثُہُ وَلاَ یَرِثُہَا وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ : وَقَدْ کَانَ طَلَّقَہَا ، وَالْبَاقِی سَوَاء ٌ۔ [صحیح۔ اس کو مالک نے نکالا ہے]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯২
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٦) سلیمان بن یسار (رض) سے روایت ہے کہ معاویہ نے زید کی طرف لکھا ۔ زید نے لکھا : جب وہ طلاق شدہ تیسرے حیض میں داخل ہوئی تو وہ اس (خاوند) سے بری ہوگئی۔
(۱۵۳۸۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ قَالَ : کَتَبَ مُعَاوِیَۃُ إِلَی زَیْدٍ فَکَتَبَ زَیْدٌ إِذَا دَخَلَتِ الْمُطَلَّقَۃُ فِی الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯৩
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٧) نافع سے روایت ہے وہ ابن عمر سے نقل فرماتے ہیں کہ اُس نے کہا : وہ کہتا ہے جب آدمی اپنی عورت کو طلاق دے اور وہ تیسرے حیض کے خون میں داخل ہوجائے تو وہ اس سے بری ہے اور وہ اس سے بری ہے اور نہ بیوی خاوند کی وارث بن سکتی ہے اور نہ ہی خاوند اس کا وارث بن سکتا ہے۔
(۱۵۳۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ فَدَخَلَتْ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ وَبَرِئَ مِنْہَا وَلاَ تَرِثُہُ وَلاَ یَرِثُہَا۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ فَدَخَلَتْ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ وَبَرِئَ مِنْہَا وَلاَ تَرِثُہُ وَلاَ یَرِثُہَا۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯৪
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٨) عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے جب عورت تیسرے حیض میں داخل ہوجائے تو اس (خاوند) کے لیے اس پر رجوع نہیں ہے۔
(۱۵۳۸۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ الصَّیْدَلاَنِیُّ لَفْظًا قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : إِذَا دَخَلَتْ فِی الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَلاَ رَجْعَۃَ لَہُ عَلَیْہَا۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯৫
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٨٩) سلیمان بن یسار (رض) سے روایت ہے کہزید بن ثابت نے کہا : جب مطلقہ عورت سے تیسرے حیض کے خون کا قطرہ گرجائے تو اس کی عدت ختم ہوگئی۔
(۱۵۳۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الإِسْفَرَائِینِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْخَیَّاطُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْجُنَیْدِ الدَّامَغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ قَالَ قَالَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ : إِذَا قَطَرَتْ مِنَ الْمُطَلَّقَۃِ قَطْرَۃٌ مِنَ الدَّمِ فِی الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَدِ انْقَضَتْ عِدَّتُہَا۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯৬
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٩٠) فضیل بن ابی عبداللہ مھری کے مولی سے روایت ہے کہ اس نے قاسم بن محمد اور سالم بن عبداللہ سے سوال کیا جب کسی عورت کو طلاق دے دی جائے اور وہ تیسرے حیض کے خون میں داخل ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟ دونوں نے فرمایا : وہ بائنہ ہوگئی اور وہ حلال ہوگئی، (یعنی اس کی عدت ختم ہوگئی) ۔
(۱۵۳۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ الْفُضَیْلِ بْنِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ مَوْلَی الْمَہْرِیِّ أَنَّہُ سَأَلَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ وَسَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ الْمَرْأَۃِ إِذَا طُلِّقَتْ فَدَخَلَتْ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَالاَ قَدْ بَانَتْ مِنْہُ وَحَلَّتْ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯৭
عدت کا بیان
جس عورت کے ساتھ جماع ہو اس کی عدت کے تمام ابواب 
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں آیا ہے : { وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ } [البقرۃ ٢٢٨] (اور طلاق شدہ عورتیں تین قرء انتظار کریں) اور اس شخص کا بیان جو کہتا
(١٥٣٩١) قاسم بن محمد اور سالم بن عبداللہ اور ابوبکر بن عبدالرحمن اور سلیمان بن یسار (رض) سے روایت ہے کہ وہ سب اس کے بارے میں کہتے ہیں کہ جب مطلقہ عورت تیسرے حیض کے خون میں داخل ہوجائے تو اپنے خاوند سے جداہو گئی۔ ان دونوں کے درمیان وراثت نہیں اور خاوند کے لیے اس پر رجوع کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ امام مالک فرماتے ہیں : میں نے اپنے شہر کے اہل علم کو اسی پر پایا ہے۔
(۱۵۳۹۱) قَالَ وَحَدَّثَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ بَلَغَہُ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَأَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ وَابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُمْ کَانُوا یَقُولُونَ ذَلِکَ : إِذَا دَخَلَتِ الْمُطَلَّقَۃُ فِی الدَّمِ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فَقَدْ بَانَتْ مِنْ زَوْجِہَا وَلاَ مِیرَاثَ بَیْنَہُمَا وَلاَ رَجْعَۃَ لَہُ عَلَیْہَا قَالَ مَالِکٌ رَحِمَہُ اللَّہُ وَذَاکَ الأَمْرُ الَّذِی أَدْرَکْتُ عَلَیْہِ أَہْلَ الْعِلْمِ بِبَلَدِنَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯৮
عدت کا بیان
اس شخص کا بیان جو کہتا ہے قروء سے مراد حیض ہیں
(١٥٣٩٢) سلیمان بن یسار (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش مستحاضہ ہوگئی۔ اس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا یا اس کے لیے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سوال کیا گیا، آپ نے اس کو حکم دیا کہ وہ اپنے قرؤ (حیض) کے ایام میں نماز چھوڑ دے اور اس کے علاوہ وہ کپڑے کے ساتھ لنگوٹ باندھے اور نماز پڑھے۔ سلیمان سے کہا گیا کہ کیا اس کا خاوند اس کو ڈھانپ سکتا ہے۔ (یعنی اس سے جماع کرسکتا ہے) فرمایا : بیشک ہم اس کے بارے وہی کہتے ہیں جو ہم نے سنا اور اس کو اسی طرح عبدالوارث اور حماد بن زید نے ایوب سے روایت کیا ہے مگر ان دونوں نے ذکر کیا ہے کہ ام سلمہ کے لیے فتویٰ طلب کیا گیا اور ابراہیم بن اسماعیل بن علیہ نے اسی حدیث کو دلیل بنایا ہے اور اس کا گمان یہ ہے کہ اس حدیث کو سفیان بن عیینہ نے ایوب سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ امام شافعی فرماتے ہیں : سفیان نے اس کو کبھی بیان نہیں کیا۔
سفیان ایوب سے نقل فرماتے ہیں وہ سلیمان بن یسار سے اور وہ ام سلمہ سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان دنوں اور راتوں کی تعداد میں نماز کو چھوڑ دو ، جن میں تو حائضہ ہوتی ہے یا کہا کہ اپنے قروء کے دنوں میں راوی کو الفاظ کے بارے میں شک ہے۔
سفیان ایوب سے نقل فرماتے ہیں وہ سلیمان بن یسار سے اور وہ ام سلمہ سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان دنوں اور راتوں کی تعداد میں نماز کو چھوڑ دو ، جن میں تو حائضہ ہوتی ہے یا کہا کہ اپنے قروء کے دنوں میں راوی کو الفاظ کے بارے میں شک ہے۔
(۱۵۳۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنِی جَدِّی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ہُوَ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ اسْتُحِیضَتْ فَسَأَلَتِ النَّبِیَّ -ﷺ- أَوْ سُئِلَ لَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- فَأَمَرَہَا أَنْ تَدَعَ الصَّلاَۃَ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا وَأَنْ تَغْتَسِلَ فِیمَا سِوَی ذَلِکَ وَتَسْتَذْفِرَ بِثَوْبٍ وَتُصَلِّیَ فَقِیلَ لِسُلَیْمَانَ أَیْغْشَاہَا زَوْجُہَا فَقَالَ : إِنَّمَا نَقُولُ فِیمَا سَمِعْنَا۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ الْوَارِثِ وَحَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ إِلاَّ أَنَّہُمَا ذَکَرَا أَنَّ أُمَّ سَلَمَۃَ اسْتَفْتَتْ لَہَا وَاحْتَجَّ إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ بِہَذِہِ الرِّوَایَۃِ وَزَعَمَ أَنَّ سُفْیَانَ بْنَ عُیَیْنَۃَ رَوَاہُ عَنْ أَیُّوبَ ہَکَذَا قَالَ الشَّافِعِیُّ : مَا حَدَّثَ سُفْیَانُ بِہَذَا قَطُّ إِنَّمَا قَالَ سُفْیَانُ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ تَدَعُ الصَّلاَۃَ عَدَدَ اللَّیَالِی وَالأَیَّامِ الَّتِی کَانَتْ تَحِیضُہُنَّ أَوْ قَالَ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا الشَّکُّ مِنْ أَیُّوبَ لاَ یُدْرَی قَالَ ہَذَا أَوْ ہَذَا فَجَعَلَہُ ہُوَ أَحَدُہُمَا عَلَی نَاحِیَۃٍ مِمَّا یُرِیدُ وَلَیْسَ ہَذَا بِصِدْقٍ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯৯
عدت کا بیان
اس شخص کا بیان جو کہتا ہے قروء سے مراد حیض ہیں
(١٥٣٩٣) ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی جیش مستحاضہ ہوگئی، اس کے لیے ام سلمہ (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ حیض نہیں ہے ، وہ تو رگ ہے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو حکم دیا کہ وہ اپنے قروء یا اپنے حیض کے دنوں میں نماز کو چھوڑ دے۔ پھر وہ غسل کرے اور نماز پڑھے اور اگر خون کا غلبہ ہو تو لنگوٹ باندھ لے۔ 
شیخ فرماتے ہیں کہ بعض راویوں نے ایام اقراہ ا کے الفاظ بیان کیے ہیں۔ ایام حیضہا کے بجائے ، بہرحال الفاظ کا فرق ہے معنی مراد دونوں کا ایک ہی ہے۔
شیخ فرماتے ہیں کہ بعض راویوں نے ایام اقراہ ا کے الفاظ بیان کیے ہیں۔ ایام حیضہا کے بجائے ، بہرحال الفاظ کا فرق ہے معنی مراد دونوں کا ایک ہی ہے۔
(۱۵۳۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا اسْتُحِیضَتْ فَسَأَلَتْ لَہَا أُمُّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- لَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ إِنَّمَا ہُوَ عِرْقٌ فَأَمَرَہَا أَنْ تَدَعَ الصَّلاَۃَ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا وَأَیَّامَ حَیْضِہَا ثُمَّ تَغْتَسِلَ وَتُصَلِّیَ فَإِنْ غَلَبَہَا الدَّمُ اسْتَذْفَرَتْ کَذَا وَجَدْتُ وَالصَّوَابُ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا أَوْ أَیَّامَ حَیْضِہَا بِالشَّکِّ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ وُہَیْبٌ عَنْ أَیُّوبَ وَرَوَاہُ أَبُو عُبَیْدِ اللَّہِ الْمَخْزُومِیُّ عَنْ سُفْیَانَ فَقَالَ : لِتَنْظُرْ عِدَّۃَ اللَّیَالِی وَالأَیَّامِ الَّتِی کَانَتْ تَحِیضُہُنَّ وَقَدْرَہُنَّ مِنَ الشَّہْرِ فَلْتَتْرُکِ الصَّلاَۃَ ۔
کَذَلِکَ کَمَا رَوَاہُ نَافِعٌ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَنَافِعٌ أَحْفَظُ عَنْ سُلَیْمَانَ مِنْ أَیُّوبَ وَہُوَ یَقُولُ مِثْلَ أَحَدِ مَعْنَیَیْ أَیُّوبَ اللَّذَیْنِ رَوَاہُمَا۔ قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا اللَّفْظُ الَّذِی احْتَجُّوا بِہِ فِی أَحَادِیثَ ذَکَرْنَاہَا فِی کِتَابِ الْحَیْضِ وَتِلْکَ الأَحَادِیثُ فِی نَفْسِہَا مُخْتَلَفٌ فِیہَا فَبَعْضُ الرُّوَاۃِ قَالَ فِیہَا أَیَّامَ أَقْرَائِہَا وَبَعْضُہُمْ قَالَ فِیہَا أَیَّامَ حَیْضِہَا أَوْ مَا فِی مَعْنَاہُ وَکُلُّ ذَلِکَ مِنْ جِہَۃِ الرُّوَاۃِ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمْ یُعَبِّرُ عَنْہُ بِمَا یَقَعُ لَہُ وَالأَحَادِیثُ الصُّحِاحُ مُتَّفِقَۃٌ عَلَی الْعِبَارَۃِ عَنْہُ بِأَیَّامِ الْحَیْضِ دُونَ لَفْظِ الأَقْرَائِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[صحیح]
کَذَلِکَ کَمَا رَوَاہُ نَافِعٌ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَنَافِعٌ أَحْفَظُ عَنْ سُلَیْمَانَ مِنْ أَیُّوبَ وَہُوَ یَقُولُ مِثْلَ أَحَدِ مَعْنَیَیْ أَیُّوبَ اللَّذَیْنِ رَوَاہُمَا۔ قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا اللَّفْظُ الَّذِی احْتَجُّوا بِہِ فِی أَحَادِیثَ ذَکَرْنَاہَا فِی کِتَابِ الْحَیْضِ وَتِلْکَ الأَحَادِیثُ فِی نَفْسِہَا مُخْتَلَفٌ فِیہَا فَبَعْضُ الرُّوَاۃِ قَالَ فِیہَا أَیَّامَ أَقْرَائِہَا وَبَعْضُہُمْ قَالَ فِیہَا أَیَّامَ حَیْضِہَا أَوْ مَا فِی مَعْنَاہُ وَکُلُّ ذَلِکَ مِنْ جِہَۃِ الرُّوَاۃِ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمْ یُعَبِّرُ عَنْہُ بِمَا یَقَعُ لَہُ وَالأَحَادِیثُ الصُّحِاحُ مُتَّفِقَۃٌ عَلَی الْعِبَارَۃِ عَنْہُ بِأَیَّامِ الْحَیْضِ دُونَ لَفْظِ الأَقْرَائِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪০০
عدت کا بیان
اس شخص کا بیان جو کہتا ہے قروء سے مراد حیض ہیں
(١٥٣٩٤) علقمہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک عورت عمر (رض) کے پاس آئی، اس نے کہا : میرے خاوند نے مجھے طلاق دے دی ، پھر مجھے چھوڑ دیایہاں تک کہ میں اپنے دروازے پر پلٹی اور میں نے اپنے چمڑے کو رکھا اور اپنے کپڑے اتارے ، پھر اس نے کہا : میں نے تجھ سے رجوع کیا، میں نے تجھ سے رجوع کیا۔
عمر (رض) نے عبداللہ بن مسعود سے کہا : اور وہ ان کے پہلو میں بیٹھے ہوئے تھے : آپ اس عورت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟ عبداللہ بن مسعود نے کہا : میرا خیال ہے کہ اس کا خاوند اس کا زیادہ حق دار ہے جب تک کہ وہ تیسرے حیض کا غسل نہ کرلے اور اس کے لیے نماز حلال ہوجائے۔ عمر (رض) نے فرمایا : میرا بھی اس کے بارے میں یہی خیال ہے۔
عمر (رض) نے عبداللہ بن مسعود سے کہا : اور وہ ان کے پہلو میں بیٹھے ہوئے تھے : آپ اس عورت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟ عبداللہ بن مسعود نے کہا : میرا خیال ہے کہ اس کا خاوند اس کا زیادہ حق دار ہے جب تک کہ وہ تیسرے حیض کا غسل نہ کرلے اور اس کے لیے نماز حلال ہوجائے۔ عمر (رض) نے فرمایا : میرا بھی اس کے بارے میں یہی خیال ہے۔
(۱۵۳۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا الثَّوْرِیُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ : أَنَّ امْرَأَۃً جَائَ تْ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَتْ : إِنَّ زَوْجِی طَلَّقَنِی ثُمَّ تَرَکَنِی حَتَّی رَدَدْتُ بَابِی وَوَضَعْتُ مَائِی وَخَلَعْتُ ثِیَابِی فَقَالَ : قَدْ رَاجَعْتُکِ قَدْ رَاجَعْتُکِ۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لاِبْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ إِلَی جَنْبِہِ : مَا تَقُولُ فِیہَا؟ قَالَ : أَرَی أَنَّہُ أَحَقُّ بِہَا حَتَّی تَغْتَسِلَ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ وَتَحِلَّ لَہَا الصَّلاَۃُ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَأَنَا أَرَی ذَلِکَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪০১
عدت کا بیان
اس شخص کا بیان جو کہتا ہے قروء سے مراد حیض ہیں
(١٥٣٩٥) ابن مسیب سے روایت ہے کہ علی ابن ابی طالب (رض) نے فرمایا : جب آدمی اپنی بیوی کو طلاق دے دے تو وہ اس کا زیادہ حق دار ہے جب تک کہ وہ تیسرے حیض کا غسل نہ کرلے۔ پہلے حیض میں اور دوسرے حیض میں۔
(۱۵۳۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ فَہُوَ أَحَقُّ بِہَا حَتَّی تَغْتَسِلَ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ فِی الْوَاحِدَۃِ وَالثِّنْتَیْنِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪০২
عدت کا بیان
اس شخص کا بیان جو کہتا ہے قروء سے مراد حیض ہیں
(١٥٣٩٦) ابو عبیدہ (رض) سے روایت ہے کہ عثمان (رض) نے اُبی (رض) کی طرف قاصد بھیجا کہ وہ اس سے سوال کرے اس ادمی کے بارے میں جس نے اپنی بیوی کو طلاق دی ، پھر جب وہ تیسرے حیض میں داخل ہوئی تو اس نے اس سے رجوع کرلیا۔ اُبی فرماتے ہیں : میرا خیال ہے کہ وہ اس کا زیادہ حق رکھتا ہے جب تک کہ وہ تیسرے حیض کا غسل نہ کرے یا اس کے لیے نماز پڑھنا حلال نہ ہوجائے ابوعبیدہ فرماتے ہیں : میں نہیں جانتا کہ عثمان نے لیا ہو مگر اسی مسئلے کو۔
(۱۵۳۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ قَالَ : أَرْسَلَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی أُبَیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَسْأَلُہُ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثُمَّ راَجَعَہَا حِینَ دَخَلَتْ فِی الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ قَالَ : إِنِّی أَرَی أَنَّہُ أَحَقُّ بِہَا مَا لَمْ تَغْتَسِلْ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ وَتَحِلَّ لَہَا الصَّلاَۃُ قَالَ : لاَ أَعْلَمَ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلاَّ أَخَذَ بِذَلِکَ۔ [حسن]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪০৩
عدت کا بیان
اس شخص کا بیان جو کہتا ہے قروء سے مراد حیض ہیں
(١٥٣٩٧) عمر اور عبداللہ اور ابو موسیٰ (رض) سے اس شخص کے بارے میں روایت ہے جس نے اپنی بیوی کو طلاق دی، پھر وہ حائضہ ہوگئی۔ جب وہ تیسرے حیض کو پہنچی تو اس نے اس سے رجوع کرلیا۔ اس کے غسل کرنے سے پہلے فرماتے ہیں : وہ اس کا زیادہ حق دار ہے جب تک وہ تیسرے حیض کا غسل نہ کرلے۔
(۱۵۳۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا وَہْبٌ یَعْنِی ابْنَ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّہِ وَأَبِی مُوسَی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ فِی الرَّجُلِ یُطَلِّقُ امْرَأَتَہُ فَتَحِیضُ ثَلاَثَ حِیَضٍ فَیُرَاجِعُہَا قَبْلَ أَنْ تَغْتَسِلَ قَالَ : ہُوَ أَحَقُّ بِہَا مَا لَمْ تَغْتَسِلْ مِنَ الْحَیْضَۃِ الثَّالِثَۃِ۔ [صحیح]

তাহকীক: