আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
نفقات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১৫৬৯৪
نفقات کا بیان
بیوی کے لیے خرچے کے وجوب کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَلَّا تَعُوْلُوْا ۔ } [الن
(١٥٦٨٨) ثعلب امام شافعی (رح) کے قول جو { ذَلِکَ أَدْنَی أَنْ لاَ تَعُولُوا }[النساء ٣] کے بارے میں ہے کہ تمہاری اولاد یا عیال زیادہ نہ ہو کے متعلق فرماتے ہیں : یہ لغت کے اعتبار سے زیادہ اچھی ہے۔
(۱۵۶۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْفَضْلِ بْنُ أَبِی نَصْرٍ قَالَ سَمِعْتُ مَنْصُورَ بْنَ إِبْرَاہِیمَ الثَّقَفِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا عُمَرَ : مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الْوَاحِدِ غُلاَمَ ثَعْلَبٍ یَقُولُ سَمِعْتُ ثَعْلَبًا یَقُولُ فِی قَوْلِ الشَّافِعِیِّ {ذَلِکَ أَدْنَی أَنْ لاَ تَعُولُوا} أَیْ لاَ یَکْثُرَ عِیَالُکُمْ قَالَ أَحْسَنُ ہُوَ لُغَۃً۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৬৯৫
نفقات کا بیان
بیوی کے لیے خرچے کے وجوب کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَلَّا تَعُوْلُوْا ۔ } [الن
(١٥٦٨٩) زید بن اسلم نے اللہ تبارک و تعالیٰ کے ارشاد { ذَلِکَ أَدْنَی أَنْ لاَ تَعُولُوا } [النساء ٣] کے بارے میں فرمایا : یہ زیادہ بہتر ہے وہ زیادہ نہ ہوں جن کی تمہارے ذمہ دیکھ بھال ہے اور اس آیت کے سبب نزول کی حدیث کتاب النکاح میں گزر چکی ہے۔
(۱۵۶۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ الْحَافِظُ : أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَی الصَّدَفِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَیْبِ بْنِ اللَّیْثِ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {ذَلِکَ أَدْنَی أَنْ لاَ تَعُولُوا} قَالَ ذَلِکَ أَدْنَی أَنْ لاَ یَکْثُرَ مَنْ تَعُولُونَہُ۔ 
وَالْحَدِیثُ فِی سَبَبِ نُزُولِ ہَذِہِ الآیَۃِ قَدْ مَضَی فِی کِتَابِ النِّکَاحِ۔ [صحیح]
وَالْحَدِیثُ فِی سَبَبِ نُزُولِ ہَذِہِ الآیَۃِ قَدْ مَضَی فِی کِتَابِ النِّکَاحِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৬৯৬
نفقات کا بیان
بیوی کے لیے خرچے کے وجوب کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَلَّا تَعُوْلُوْا ۔ } [الن
(١٥٦٩٠) عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ ہندہ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا کہ ابو سفیان کنجوس آدمی ہے، کیا میرے اوپر اس کے مال سے کچھ لینے میں کوئی حرج ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تولے لے جو دستور کے مطابق تیرے اور تیری اولاد کے لیے کافی ہوجائے ۔ 
اس کو امام بخاری نے محمد بن کثیر سے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔
اس کو امام بخاری نے محمد بن کثیر سے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔
(۱۵۶۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ الْعَبْدِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ ہِنْدًا قَالَتْ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- : إِنَّ أَبَا سُفْیَانَ رَجُلٌ شَحِیحٌ فَہَلْ عَلَیَّ جُنَاحٌ أَنْ آخُذَ مِنْ مَالِہِ؟ قَالَ : خُذِی مَا یَکْفِیکِ وَوَلَدَکِ بِالْمَعْرُوفِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৬৯৭
نفقات کا بیان
بیوی کے لیے خرچے کے وجوب کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَلَّا تَعُوْلُوْا ۔ } [الن
(١٥٦٩١) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ کرنے کی ترغیب دلائی۔ ایک شخص آیا اور عرض کیا : میرے پاس دینار ہے۔ تحویل سند، ہمیں حدیث بیان کی ابوبکر احمد بن حسن قاضی نے۔ ہمیں حدیث بیان کی ابو عباس اصم نے ان کو خبر دی ربیع بن سلیمان نے ان کو خبر دی شافعی نے ان کو خبر دی سفیان نے محمد بن عجلان سے وہ سعید بن ابی سعید سے اور وہ ابوہریرہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف آیا، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے پاس دینار ہے۔ آپ نے فرمایا : اپنے اوپر خرچ کر۔ کہا : میرے پاس ایک اور ہے۔ فرمایا اپنے بچے پر خرچ کر۔ کہا : میرے پاس اور ہے : فرمایا اپنے اہل پر خرچ کر۔ ابو عاصم کی حدیث میں ہے کہ اپنی بیوی پر خرچ کر۔ کہا : میرے پاس اور ہے۔ فرمایا : اپنے خادم پر خرچ۔ کر کہا : میرے پاس اور ہے۔ فرمایا : تو زیادہ جانتا ہے کہ (کہاں خرچ کرے) اور ابو عاصم کی حدیث میں ہے تو زیادہ دیکھنے والا ہے۔ سفیان نے ابن عجلان سے اپنی حدیث میں یہ اضافہ کیا ہے۔ سعید نے کہا : پھر ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : جب وہ یہ بیان کرے اس کا بچہ کہے گا تو مجھ پر خرچ کر۔ اس کی طرف تو نے مجھے جس کے سپرد کیا ہے۔ تیری بیوی کہتی ہے : تو مجھ پر خرچ کر یا مجھے طلاق دے دے۔ تیرا خادم کہتا ہے : جس طرف تو نے مجھے سپرد کیا ہے تو مجھ پر خرچ کر یا مجھے فروخت کر دے۔
(۱۵۶۹۱) حَدَّثَنَا الشَّیْخُ الإِمَامُ أَبُو الطَّیِّبِ : سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدِ بْنِ أَحْمَدَ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِیلُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنِ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- حَثَّ عَلَی الصَّدَقَۃِ فَجَائَ رَجُلٌ فَقَالَ : عِنْدِی دِینَارٌ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ عِنْدِی دِینَارٌ قَالَ : أَنْفِقْہُ عَلَی نَفْسِکَ ۔ قَالَ : عِنْدِی آخَرُ۔ قَالَ : أنْفِقْہُ عَلَی وَلَدِکَ ۔ قَالَ : عِنْدِی آخَرُ۔ قَالَ : أَنْفِقْہُ عَلَی أَہْلِکَ ۔ 
وَفِی حَدِیثِ أَبِی عَاصِمٍ : عَلَی زَوْجَتِکَ ۔ قَالَ : عِنْدِی آخَرُ۔ قَالَ : أَنْفِقْہُ عَلَی خَادِمِکَ ۔ قَالَ : عِنْدِی آخَرُ۔ قَالَ : أَنْتَ أَعْلَمُ ۔ وَفِی حَدِیثِ أَبِی عَاصِمٍ : أَنْتَ أَبْصَرُ ۔
زَادَ سُفْیَانُ فِی رِوَایَتِہِ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ قَالَ سَعِیدٌ ثُمَّ یَقُولُ أَبُو ہُرَیْرَۃَ إِذَا حَدَّثَ بِہَذَا الْحَدِیثِ : یَقُولُ وَلَدُکَ أَنْفِقْ عَلَیَّ إِلَی مَنْ تَکِلُنِی تَقُولُ زَوْجَتُکَ أَنْفِقْ عَلَیَّ أَوْ طَلِّقْنِی یَقُولُ خَادِمُکَ إِلَی مَنْ تَکِلُنِی أَنْفِقْ عَلَیَّ أَوْ بِعْنِی۔ [حسن]
وَفِی حَدِیثِ أَبِی عَاصِمٍ : عَلَی زَوْجَتِکَ ۔ قَالَ : عِنْدِی آخَرُ۔ قَالَ : أَنْفِقْہُ عَلَی خَادِمِکَ ۔ قَالَ : عِنْدِی آخَرُ۔ قَالَ : أَنْتَ أَعْلَمُ ۔ وَفِی حَدِیثِ أَبِی عَاصِمٍ : أَنْتَ أَبْصَرُ ۔
زَادَ سُفْیَانُ فِی رِوَایَتِہِ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ قَالَ سَعِیدٌ ثُمَّ یَقُولُ أَبُو ہُرَیْرَۃَ إِذَا حَدَّثَ بِہَذَا الْحَدِیثِ : یَقُولُ وَلَدُکَ أَنْفِقْ عَلَیَّ إِلَی مَنْ تَکِلُنِی تَقُولُ زَوْجَتُکَ أَنْفِقْ عَلَیَّ أَوْ طَلِّقْنِی یَقُولُ خَادِمُکَ إِلَی مَنْ تَکِلُنِی أَنْفِقْ عَلَیَّ أَوْ بِعْنِی۔ [حسن]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৬৯৮
نفقات کا بیان
بیوی کے لیے خرچے کے وجوب کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَلَّا تَعُوْلُوْا ۔ } [الن
(١٥٦٩٢) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بہتر صدقہ وہ ہے جو غنی ہونے کے بعد کیا جائے اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور تو اس سے شروع کر جس کی تو دیکھ بھال کرتا ہے اور اس کو بخاری نے اعمش کی حدیث سے صحیح میں نکالا ہے۔
(۱۵۶۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْعَبْسِیُّ أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : خَیْرُ الصَّدَقَۃِ مَا کَانَ عَنْ ظَہْرِ غِنًی وَالْیَدُ الْعُلْیَا خَیْرٌ مِنَ الْیَدِ السُّفْلَی وَاْبَدَأْ بِمَنْ تَعُولُ ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۵۳۵۵]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৬৯৯
نفقات کا بیان
بیوی کے لیے خرچے کے وجوب کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَلَّا تَعُوْلُوْا ۔ } [الن
(١٥٦٩٣) بھز بن حکیم بن معاویہ قشیری فرماتے ہیں : مجھے میرے والد نے اپنے والد سے حدیث بیان کی کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہماری بیویاں ہیں، ہم ان پر کیسے آئیں اور کیسے چھوڑیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اپنی کھیتی کو جیسے چاہے آ اور تو اس کے چہرے پر نہ مار اور اس کی بےعزتی نہ کر اور تو اس کو نہ چھوڑ، مگر اپنے گھر میں اور جو تو خود کھائے اسے بھی وہی کھلا اور جب تو پہنے اسے بھی پہنا اور تمہارا ایک دوسرے کی طرف کیسے آتا ہے۔
(۱۵۶۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ بْنِ الْحَسَنِ الْفَقِیہُ بِبَغْدَادَ قَالَ قُرِئَ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَۃَ الْوَاسِطِیِّ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا بَہْزُ بْنُ حَکِیمِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ الْقُشَیْرِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ نِسَاؤُنَا مَا نَأْتِی مِنْہَا أَمْ مَا نَذَرُ؟ قَالَ : ائْتِ حَرْثَکَ أَنَّی شِئْتَ غَیْرَ أَنْ لاَ تَضْرِبَ الْوَجْہَ وَلاَ تُقَبِّحَ وَلاَ تَہْجُرَ إِلاَّ فِی الْبَیْتِ وَأَطْعِمْ إِذَا طَعِمْتَ وَاکْسُ إِذَا اکْتَسَیْتَ کَیْفَ وَقَدْ أَفْضَی بَعْضُکُمْ إِلَی بَعْضٍ ۔ [حسن]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০০
نفقات کا بیان
بیوی کے لیے خرچے کے وجوب کا بیان اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَلَّا تَعُوْلُوْا ۔ } [الن
(١٥٦٩٤) ابو اسحاق سے روایت ہے کہ میں نے وہب بن جابر سے سنا، وہ کہتے ہیں : میں عبداللہ بن عمرو بن عاص کے پاس بیت القدس میں حاضر ہوا اور ان کے پاس ان کا غلام آیا، اس نے کہا : میرا ارادہ ہے کہ میں ماہ رمضان یہاں پر قیام کروں۔ اس کو عبداللہ نے کہا : کیا تو نے اپنے اہل کے لیے خوراک چھوڑی ہے ؟ اس نے کہا : نہیں۔ آپ نے فرمایا : تو یہاں نہ رہ۔ لوٹ جا اور ان کے لیے خوراک کا انتظام کر۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے آدمی کے لیے ہی گناہ کافی ہے کہ وہ ان کو ضائع کر دے جن کی وہ خوراک کا انتظام کرتا ہے۔
(۱۵۶۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ وَہْبَ بْنَ جَابِرٍ یَقُولُ : شَہِدْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی بَیْتِ الْمَقْدِسِ وَأَتَاہُ مَوْلًی لَہُ فَقَالَ : إِنِّی أُرِیدُ أَنْ أُقِیمَ ہَذَا الشَّہْرَ ہَا ہُنَا یَعْنِی رَمَضَانَ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ اللَّہِ : ہَلْ تَرَکْتَ لأَہْلِکَ مَا یَقُوتُہُمْ؟ فَقَالَ : لاَ۔ قَالَ : أَمَّا لاَ فَارْجِعْ فَدَعْ لَہُمْ مَا یَقُوتُہُمْ فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : کَفَی بِالْمَرْئِ إِثْمًا أَنْ یُضَیِّعَ مَنْ یَقُوتُ ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০১
نفقات کا بیان
اپنے اہل پر خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
(١٥٦٩٥) ابو مسعود انصاری سے روایت ہے کہ میں نے کہا : کیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ؟ اس نے کہا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت ہے کہ مسلمان جب اپنے اہل پر مال خرچ کرتا ہے اور وہ اس کا احتساب کرتا ہے اس کا صدقہ لکھ دیا جاتا ہے۔ اس کو بخاری نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے اور مسلم نے دوسری دو سندوں سے شعبہ سے اس کو نکالا ہے۔
(۱۵۶۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ بِطُوسٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَحْمُوَیْہِ الْعَسْکَرِیُّ بِالْبَصْرَۃِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی عَدِیُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ یَزِیدَ الأَنْصَارِیَّ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ فَقُلْتُ أَعَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : الْمُسْلِمُ إِذَا أَنْفَقَ نَفَقَۃً عَلَی أَہْلِہِ وَہُوَ یَحْتَسِبُہَا کُتِبَتْ لَہُ صَدَقَۃٌ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০২
نفقات کا بیان
اپنے اہل پر خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
(١٥٦٩٦) سعد بن ابی وقاص (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے، آپ نے مجھے لوٹا دیا اور میں مکہ میں تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ناپسند کرتے تھے کہ ہمارا کوئی شخص اسی زمین میں فوت ہو جس سے ہم نے ہجرت کی ہے۔ آپ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ عفراء کے بیٹے پر رحم فرمائے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں اپنے سارے مال کی وصیت کرنا چاہتا ہوں۔ آپ نے فرمایا : نہیں۔ میں نے کہا : ایک تہائی ؟ آپ نے فرمایا : ایک تہائی بھی بہت زیادہ ہے ، تو اپنے ورثا کو غنی چھوڑ یہ اس سے بہتر ہے کہ تو ان فقیر کر کے چھوڑ اور وہ اپنے ہاتھوں کو لوگوں کے سامنے پھیلاتے رہیں۔ جو تو اپنے اہل پر خرچ کرتا ہے وہ صدقہ ہے یہاں تک کہ وہ لقمہ جو تو اپنی بیوی کے منہ کی طرف اٹھاتا ہے وہ بھی صدقہ ہے اور قریب ہے کہ اللہ اس کے ذریعے ایک قوم کو نفع دے اور دوسری قوم کو اس کے ذریعے تکلیف دے اور نہیں ہوگی اس کے لیے اس دن مگر بیٹی۔
اس کو بخاری نے ابو نعیم اور محمد بن کثیر سے صحیح میں روایت کیا ہے اور مسلم نے سفیان ثوری (رح) کی ایک دوسری سند سے نکالا ہے۔
اس کو بخاری نے ابو نعیم اور محمد بن کثیر سے صحیح میں روایت کیا ہے اور مسلم نے سفیان ثوری (رح) کی ایک دوسری سند سے نکالا ہے۔
(۱۵۶۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ ح قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِیرٍ ح قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : جَائَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَعُودُنِی وَأَنَا بِمَکَّۃَ وَہُوَ یَکْرَہُ أَنْ یَمُوتَ أَحَدُنَا بِالأَرْضِ الَّتِی ہَاجَرَ مِنْہَا فَقَالَ : یَرْحَمُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ ابْنَ عَفْرَائَ ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أُوصِی بِمَالِی کُلِّہِ؟ قَالَ : لاَ ۔ قُلْتُ : فَبِالشَّطْرِ؟ قَالَ : لاَ ۔ قُلْتُ : فَبِالثُّلُثِ؟ قَالَ : الثُّلُثُ وَالثُّلُثُ کَثِیرٌ إِنَّکَ أَنْ تَدَعَ وَرَثَتَکَ أَغْنِیَائَ خَیْرٌ مِنْ أَنْ تَدَعَہُمْ عَالَۃً یَتَکَفَّفُونَ النَّاسَ فِی أَیْدِیہِمْ وَإِنَّکَ مَہْمَا أَنْفَقْتَ عَلَی أَہْلِکَ مِنْ نَفَقَۃٍ فَإِنَّہَا صَدَقَۃٌ حَتَّی اللُّقْمَۃَ تَرْفَعُہَا إِلَی فِی امْرَأَتِکَ وَعَسَی اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ یَنْفَعَ بِکَ قَوْمًا وَیَضُرَّ بِکَ آخَرِینَ ۔ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ یَوْمَئِذٍ إِلاَّ ابْنَۃٌ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০৩
نفقات کا بیان
اپنے اہل پر خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
(١٥٦٩٧) مجاہد ابوہریرہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو ایک دینار مسکین کو دے اور ایک دینارگردن آزاد کروانے کے لیے دے اور ایک دینار تو نے اللہ کے راستے میں دیا اور ایک دینار تو نے اپنے اہل پر خرچ کیا ہے۔ فرمایا : وہ دینار جو تو نے اپنے اہل پر خرچ کیا ہے وہ اجر کے اعتبار سے زیادہ بڑا ہے۔ 
اس کو مسلم نے سفیان ثوری کی حدیث سے صحیح میں روایت کیا ہے۔
اس کو مسلم نے سفیان ثوری کی حدیث سے صحیح میں روایت کیا ہے۔
(۱۵۶۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ وَأَبُو الْمُثَنَّی وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبَّانَ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ح وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُزَاحِمِ بْنِ زُفَرَ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : دِینَارٌ أَعْطَیْتَہُ مِسْکِینًا وَدِینَارٌ أَعْطَیْتَہُ فِی رَقَبَۃٍ وَدِینَارٌ أَعْطَیْتَہُ فِی سَبِیلِ اللَّہِ وَدِینَارٌ أَنْفَقْتَہُ عَلَی أَہْلِکَ قَالَ الدِّینَارُ الَّذِی أَنْفَقْتَہُ عَلَی أَہْلِکَ أَعْظَمُ أَجْرًا ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ۔ [صحیح۔ ۹۹۴]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ۔ [صحیح۔ ۹۹۴]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০৪
نفقات کا بیان
اپنے اہل پر خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
(١٥٦٩٨) ثوبان سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : افضل دینارجس کو آدمی خرچ کرتا ہے وہ دینار ہے جو وہ اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار جس کو آدمی اللہ کے راستے میں اپنے جانور پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار جس کو آدمی اللہ کے راستے میں اپنے ساتھیوں پر خرچ کرتا ہے۔ ابو قلابہ کہتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل و عیال سے ابتدا کی ہے۔ کون سا آدمی ہے جو اپنے چھوٹے چھوٹے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے اللہ ان کو خوراک دیتا ہے اور اللہ ان کو اس کے ذریعے نفع دیتا ہے۔ اس کو مسلم نے ابو ربیع سے صحیح میں روایت کیا ہے۔
(۱۵۶۹۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَعَارِمٌ وَأَبُو الرَّبِیعِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ وَمُسَدَّدٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی أَسْمَائَ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَفْضَلُ دِینَارٍ یُنْفِقُہُ الرَّجُلُ دِینَارٌ یُنْفِقُہُ عَلَی عِیَالِہِ دِینَارٌ یُنْفِقُہُ الرَّجُلُ عَلَی دَابَّتِہِ فِی سَبِیلِ اللَّہِ دِینَارٌ یُنْفِقُہُ الرَّجُلُ عَلَی أَصْحَابِہِ فِی سَبِیلِ اللَّہِ ۔ 
قَالَ أَبُو قِلاَبَۃَ: وَبَدَأَ بِالْعِیَالِ فَأَیُّ رَجُلٍ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنْ رَجُلٍ یُنْفِقُ عَلَی عِیَالٍ صِغَارٍ یَقُوتُہُمُ اللَّہُ وَیَنْفَعُہُمْ بِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔ [صحیح]
قَالَ أَبُو قِلاَبَۃَ: وَبَدَأَ بِالْعِیَالِ فَأَیُّ رَجُلٍ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنْ رَجُلٍ یُنْفِقُ عَلَی عِیَالٍ صِغَارٍ یَقُوتُہُمُ اللَّہُ وَیَنْفَعُہُمْ بِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০৫
نفقات کا بیان
اپنے اہل پر خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
(١٥٦٩٩) عائشہ (رض) سے روایت ہی کہ نبی (علیہ السلام) نے فرمایا : تمہارا بہترین وہ ہے جو اپنے اہل کے لیے بہتر ہے اور میں بہتر ہوں اپنے اہل کے لیے اور اللہ ہی زیادہ جاننے والا ہے۔
(۱۵۶۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَیُّوبَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : خَیْرُکُمْ خَیْرُکُمْ لأَہْلِہِ وَأَنَا خَیْرُکُمْ لأَہْلِی ۔ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০৬
نفقات کا بیان
آدمی کا اپنے اہل کے لیے ایک سال کی خوراک جمع کرنے کا بیان
(١٥٧٠٠) ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی۔ کہتے ہیں : مجھے سفیان ثوری نے کہا : کیا تیرے پاس خوراک کی کوئی چیز ہے ؟ میں نے کہا : نہیں کوئی چیز نہیں۔ کہتے ہیں : پھر میں نے بعد میں حدیث ذکر کی، ہمیں معمر نے زہری سے مالک سے حدیث بیان کی عمر (رض) سے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بنی نضیر کی کجھوریں فروخت کرتے تھے اور اپنے اہل کے لیے ایک سال کی خوراک روک لیتے تھے۔
اس کو بخاری (رح) نے محمد بن سلام سے وکیع سے صحیح میں روایت کیا ہے۔
اس کو بخاری (رح) نے محمد بن سلام سے وکیع سے صحیح میں روایت کیا ہے۔
(۱۵۷۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ ہُوَ ابْنُ إِسْحَاقَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْخَثْعَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنِی سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَالَ قَالَ لِی سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ : أَیْشٍ عِنْدَکَ فِی الْقُوتِ؟ قُلْتُ : لاَ شَیْئَ قَالَ ثُمَّ ذَکَرْتُ بَعْدُ حَدِیثًا حَدَّثَنَا بِہِ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ یَبِیعُ نَخْلَ بَنِی النَّضِیرِ وَیَحْبِسُ لأَہْلِہِ قُوتَ سَنَتِہِمْ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَلاَّمٍ عَنْ وَکِیعٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَلاَّمٍ عَنْ وَکِیعٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০৭
نفقات کا بیان
آدمی کا اپنے اہل کے لیے ایک سال کی خوراک جمع کرنے کا بیان
(١٥٧٠١) عمر بن خطاب (رض) سے اس کے بارے میں منقول ہے جو اللہ نے اپنے رسول پر مال فیٔ کیا ہے۔ ، فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس مال میں سے اپنے اہل پر خرچ کرتے ان کے سال کا خرچہ۔ پھر جو باقی ہوتا اس کو بیت المال میں شامل کردیتے۔
اس کو بخاری نے ابن بکیر اور اس کے علاوہ سے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے اور اس کو مسلم نے معمر اور اس کے علاوہ کی حدیث سے نکالا ہے۔
اس کو بخاری نے ابن بکیر اور اس کے علاوہ سے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے اور اس کو مسلم نے معمر اور اس کے علاوہ کی حدیث سے نکالا ہے۔
(۱۵۷۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ : دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ السِّجْزِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِطُولِہِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِیمَا أَفَائَ اللَّہُ عَلَی رَسُولِہِ قَالَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُنْفِقُ عَلَی أَہْلِہِ نَفَقَۃَ سَنَتِہِمْ مِنْ ہَذَا الْمَالِ ثُمَّ یَأْخُذُ مَا بَقِیَ فَیَجْعَلُہُ مَجْعَلَ مَالِ اللَّہِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَغَیْرِہِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ وَغَیْرِہِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০৮
نفقات کا بیان
باب ” وسعت والے اپنی وسعت خرچ کریں اور جن لوگوں پر رزق تنگ کردیا گیا ہو وہ اس میں سے خرچ کریں جو ان کو اللہ نے دیا ہے “ امام شافعی فرماتے ہیں : تنگ دست کا نفقہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مد کی برابر شہر کے کھانے سے ایک مد ہے اور فرمایا : میں اس مد کو فرض قرار دیتا ہوں۔ رسول ال
(١٥٧٠٢) سعید بن مسیب اس دیہاتی کا قصہ منقول ہی جو رمضان میں اپنی بیوی کو پہنچا، فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کھجوروں کی ٹوکری لائی گئی۔ آپ نے فرمایا : اس کو لے اور اس کو صدقہ کر دے اس کو ذکر کیا (یعنی لمبی حدیث) عطاء کہتے ہیں : میں نے سعید سے سوال کیا : اس ٹوکرے میں کتنی کھجوریں تھیں ؟ کہا : پندرہ سے بیس صاع کے درمیان۔
(۱۵۷۰۲) قَالَ الشَّیْخُ یَعْنِی بِہِ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْخُرَاسَانِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ فِی قِصَّۃِ الأَعْرَابِیِّ الَّذِی أَصَابَ امْرَأَتَہُ فِی رَمَضَانَ قَالَ فَأُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِعَرَقِ تَمْرٍ فَقَالَ : خُذْ ہَذَا فَتَصَدَّقْ بِہِ ۔ فَذَکَرَہُ۔ قَالَ عَطَائٌ : فَسَأَلْتُ سَعِیدًا کَمْ فِی ذَلِکَ الْعَرَقِ مِنَ التَّمْرِ قَالَ مَا بَیْنَ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا إِلَی عِشْرِینَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭০৯
نفقات کا بیان
باب ” وسعت والے اپنی وسعت خرچ کریں اور جن لوگوں پر رزق تنگ کردیا گیا ہو وہ اس میں سے خرچ کریں جو ان کو اللہ نے دیا ہے “ امام شافعی فرماتے ہیں : تنگ دست کا نفقہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مد کی برابر شہر کے کھانے سے ایک مد ہے اور فرمایا : میں اس مد کو فرض قرار دیتا ہوں۔ رسول ال
(١٥٧٠٣) ابوہریرہ (رض) واقع ہونے والے کے قصے کے بارے میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا۔ عرض کیا : میں نہیں پاتا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک ٹوکری دی گئی۔ اس میں پندرہ صاع (کھجور) تھی۔ فرمایا : اس کو لے لو اور صدقہ کر دو ہمیں اس کی ابو عمرو ادیب نے خبر دی انھیں ابوبکر اسماعیلی نے اور احمد بن محمد بن منصور کاتب نے۔ وہ کہتے ہیں : ہمیں حکم بن موسیٰ نے حدیث بیان کیہ میں ہقل نے اوزاعی سے حدیث بیان کی وہ کہتے ہیں مجھے زہری نے حدیث بیان کی پس اس کو ذکر کیا۔
ابن مبارک نے اس کو اوزاعی سے روایت کیا۔ ٹوکری کی مقدار یا اس کا اندازہ کیا عمرو بن شعیب کی روایت میں ہے اور ہم نے اس کو دوسری جگہ میں ذکر کیا ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں : آسانی والے کا نفقہ دو مد ہے اور میں نے زیادہ کیا جو میں نے دو دو مد فرض کیے ہیں؛ کیونکہ اکثر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کفارہ کا فدیہ ہر مسکین کے لیے دو مد مقرر کیا ہے۔
ابن مبارک نے اس کو اوزاعی سے روایت کیا۔ ٹوکری کی مقدار یا اس کا اندازہ کیا عمرو بن شعیب کی روایت میں ہے اور ہم نے اس کو دوسری جگہ میں ذکر کیا ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں : آسانی والے کا نفقہ دو مد ہے اور میں نے زیادہ کیا جو میں نے دو دو مد فرض کیے ہیں؛ کیونکہ اکثر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کفارہ کا فدیہ ہر مسکین کے لیے دو مد مقرر کیا ہے۔
(۱۵۷۰۳) وَقَدْ رُوِّینَا مِنْ حَدِیثِ الأَوْزَاعِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فِی قِصَّۃِ الْمُوَاقِعِ قَالَ فِیہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَطْعِمْ سِتِّینَ مِسْکِینًا ۔ قَالَ : مَا أَجِدُ۔
قَالَ : فَأُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِعَرَقٍ فِیہِ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا قَالَ : خُذْہُ فَتَصَدَّقْ بِہِ ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَنْصُورٍ الْکَاتِبُ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا ہِقْلٌ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ حَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ فَذَکَرَہُ۔
ہَکَذَا رَوَاہُ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ مُدْرَجًا فِی حَدِیثِ الزُّہْرِیِّ عَنْ حُمَیْدٍ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَجَعَلَ تَقْدِیرَ الْعَرَقِ فِی رِوَایَۃِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَذَکَرْنَاہُ فِی غَیْرِ ہَذَا الْمَوْضِعِ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی نَفَقَۃِ الْمُوسِرِ إِنَّہَا مُدَّانِ قَالَ : وَإِنَّمَا جَعَلْتُ أَکْثَرَ مَا فَرَضْتُ مُدَّیْنِ مُدَّیْنِ لأَنَّ أَکْثَرَ مَا جَعَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِی فِدْیَۃِ الْکَفَّارَۃِ لِلأَذَی مُدَّیْنِ لِکُلِّ مِسْکِینٍ۔ [صحیح]
قَالَ : فَأُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِعَرَقٍ فِیہِ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا قَالَ : خُذْہُ فَتَصَدَّقْ بِہِ ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَنْصُورٍ الْکَاتِبُ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا ہِقْلٌ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ حَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ فَذَکَرَہُ۔
ہَکَذَا رَوَاہُ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ مُدْرَجًا فِی حَدِیثِ الزُّہْرِیِّ عَنْ حُمَیْدٍ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَجَعَلَ تَقْدِیرَ الْعَرَقِ فِی رِوَایَۃِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَذَکَرْنَاہُ فِی غَیْرِ ہَذَا الْمَوْضِعِ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی نَفَقَۃِ الْمُوسِرِ إِنَّہَا مُدَّانِ قَالَ : وَإِنَّمَا جَعَلْتُ أَکْثَرَ مَا فَرَضْتُ مُدَّیْنِ مُدَّیْنِ لأَنَّ أَکْثَرَ مَا جَعَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِی فِدْیَۃِ الْکَفَّارَۃِ لِلأَذَی مُدَّیْنِ لِکُلِّ مِسْکِینٍ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭১০
نفقات کا بیان
باب ” وسعت والے اپنی وسعت خرچ کریں اور جن لوگوں پر رزق تنگ کردیا گیا ہو وہ اس میں سے خرچ کریں جو ان کو اللہ نے دیا ہے “ امام شافعی فرماتے ہیں : تنگ دست کا نفقہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مد کی برابر شہر کے کھانے سے ایک مد ہے اور فرمایا : میں اس مد کو فرض قرار دیتا ہوں۔ رسول ال
(١٥٧٠٤) کعب بن عجرہ (رض) سے روایت ہے، وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ احرام کی حالت میں تھے ان کو جو ؤں نے تکلیف دی۔ اس کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ وہ اپنا سر منڈوا لے اور فرمایا : تین روزے رکھ یا چھ مسکینوں کو دو دو مد کھانا کھلا یا بکری کی قربانی کر۔ جو بھی تو کرے وہ تیری طرف سے بدلہ ہے۔ اس کو حسین بن ولید نے مالک سے اچھی سند کے ساتھ روایت کیا اور شیخین نے اس کو دوسری سند عبدالکریم سے اپنی صحیح میں نکالا ہے۔
(۱۵۷۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ الْجَزَرِیِّ عَنْ مُجَاہِدِ بْنِ جَبْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ : أَنَّہُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مُحْرِمًا فَآذَاہُ الْقُمَّلُ فَأَمَرَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَحْلِقَ رَأْسَہُ وَقَالَ : صُمْ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ سِتَّۃَ مَسَاکِینَ مُدَّیْنِ مُدَّیْنِ أَوِ انْسُکْ شَاۃً أَیَّ ذَلِکَ فَعَلْتَ أَجْزَأَ عَنْکَ ۔ 
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الْحُسَیْنُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ مَالِکٍ مُجَوَّدًا وَقَدْ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الْحُسَیْنُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ مَالِکٍ مُجَوَّدًا وَقَدْ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭১১
نفقات کا بیان
باب ” وسعت والے اپنی وسعت خرچ کریں اور جن لوگوں پر رزق تنگ کردیا گیا ہو وہ اس میں سے خرچ کریں جو ان کو اللہ نے دیا ہے “ امام شافعی فرماتے ہیں : تنگ دست کا نفقہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مد کی برابر شہر کے کھانے سے ایک مد ہے اور فرمایا : میں اس مد کو فرض قرار دیتا ہوں۔ رسول ال
(١٥٧٠٥) علی (رض) سے روایت ہے کہ اس نے عورت اور اس کے خادم کے لیے بارہ درہم مقرر کیے ہیں۔ عورت کے لیے آٹھ درہم اور خادم کے لیے چار درہم اور آٹھ میں سے ایک درہم روٹی اور کپڑے کے لیے ہے۔ اس کی سندیں ضعیف ہیں۔
(۱۵۷۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَحْرٍ الْعَطَّارُ بِالْبَصْرَۃِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ حَبِیبِ بْنِ الشَّہِیدِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ خَلِیفَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ خِلاَسٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ فَرَضَ لاِمْرَأَۃٍ وَخَادِمِہَا اثْنَیْ عَشَرَ دِرْہَمًا لِلْمَرْأَۃِ ثَمَانِیَۃً وَلِلْخَادِمِ أَرْبَعَۃً وَدِرْہَمًا مِنَ الثَّمَانِیَۃِ لِلْقُطْنِ وَالْکِتَّانِ۔ ہَذَا إِسْنَادٌ ضَعِیفٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭১২
نفقات کا بیان
اس شخص کا بیان جو اپنی بیوی کا خرچہ نہیں پاتا
(١٥٧٠٦) ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب (رض) نے اجناد کے امراء کی طرف ان آدمیوں کے بارے میں لکھاجو اپنی بیویوں سے غائب ہوگئے ۔ ان کو حکم دیا کہ وہ ان کو پکڑیں ، خرچہ دیں یا طلاق دیں۔ اگر وہ طلاق دیں تو وہ ان کو خرچہ دیں جو اس نے اس عورت کو روکا ہے۔
(۱۵۷۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَتَبَ إِلَی أُمَرَائِ الأَجْنَادِ فِی رِجَالٍ غَابُوا عَنْ نِسَائِہِمْ فَأَمَرَہُمْ أَنْ یَأْخُذُوہُمْ بِأَنْ یُنْفِقُوا أَوْ یُطَلِّقُوا فَإِنْ طَلَّقُوا بَعَثُوا بِنَفَقَۃِ مَا حَبَسُوا۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৭১৩
نفقات کا بیان
اس شخص کا بیان جو اپنی بیوی کا خرچہ نہیں پاتا
(١٥٧٠٧) ابو زناد سے روایت ہے کہ میں نے سعید بن مسیب سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا جو اپنی بیوی کے لیے نہیں پاتا جو وہ اس پر خرچ کرے۔ کہا : ان دونوں کے درمیان جدائی کروائی جائے۔ ابو زناد کہتے ہیں : میں نے کہا : کیا یہ سنت ہے ؟ سعید فرماتے ہیں : یہ سنت ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں : وہ جو سعید کے قول کے مشابہ ہے یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں : وہ جو سعید کے قول کے مشابہ ہے یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت ہے۔
(۱۵۷۰۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ عَنِ الرَّجُلِ لاَ یَجِدُ مَا یُنْفِقُ عَلَی امْرَأَتِہِ۔ قَالَ : یُفَرَّقُ بَیْنَہُمَا ۔ قَالَ أَبُو الزِّنَادِ قُلْتُ : سُنَّۃٌ۔ قَالَ سَعِیدٌ : سُنَّۃٌ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَالَّذِی یُشْبِہُ قَوْلَ سَعِیدٍ سُنَّۃٌ أَنْ تَکُونَ سُنَّۃً مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [صحیح]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَالَّذِی یُشْبِہُ قَوْلَ سَعِیدٍ سُنَّۃٌ أَنْ تَکُونَ سُنَّۃً مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [صحیح]

তাহকীক: