আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مرتد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ১৬৮২৩
مرتد کا بیان
جو اسلام سے پھر جائے اس کے قتل کا بیان
(١٦٨١٧) ابو امامہ بن سہل بن حنیف اور عبداللہ بن عامر بن ربیعہ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عثمان کے ساتھ گھر میں تھے ، جب وہ قید تھے۔ ہم گھر میں وہاں سے داخل ہوئے کہ ہم باہر کھڑے لوگوں کی باتیں سن سکتے تھے تو حضرت عثمان ایک دن نکلے ، آپ کا رنگ تبدیل تھا۔ ہم نے کہا : اے امیر المؤمنین ! خیریت ہے ؟ فرمایا : وہ مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے کہا : اللہ آپ کو ان سے کافی ہے۔ کہا : وہ مجھے کیوں قتل کرنا چاہتے ہیں ؟ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ کسی بھی مسلمان کا خون صرف ٣ وجوہات کی بنا پر جائز ہے : 1 مرتد عن الاسلام 2 شادی شدہ زانی 3 ناحق قتل کرنے والا۔ نہ تو میں نے نہ جاہلیت میں نہ اسلام میں زنا کیا، نہ کسی کو ناحق قتل کیا، جب سے اللہ نے مجھے ہدایت دی ہے۔ میں نے کبھی اسلام کو چھوڑنے کا سوچا بھی نہیں، پھر کیوں قتل کرنا چاہتے ہیں ؟
(۱۶۸۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِیلَ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی ابْنُ الطَّبَّاعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ حَدَّثَنِی أَبُو أُمَامَۃَ بْنُ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ قَالاَ : کُنَّا مَعَ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الدَّارِ وَہُوَ مَحْصُورٌ وَکُنَّا إِذَا دَخَلْنَا نَدْخُلُ مَکَانًا نَسْمَعُ کَلاَمَ مَنْ بِالْبَلاَطِ فَخَرَجَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمًا مُتَغَیِّرًا لَوْنُہُ قُلْنَا : مَا لَکَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ؟ قَالَ : إِنَّہُمْ لَیُوَاعِدُونِی بِالْقَتْلِ۔ فَقُلْنَا : یَکْفِیکَہُمُ اللَّہُ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ۔ قَالَ : وَبِمَ یَقْتُلُونِی وَقَدْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ یَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ إِلاَّ بِإِحْدَی ثَلاَثٍ رَجُلٌ کَفَرَ بَعْدَ إِسْلاَمِہِ أَوْ زَنَی بَعْدَ إِحْصَانِہِ أَوْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَیْرِ نَفْسٍ ۔فَوَاللَّہِ مَا زَنَیْتُ فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَلاَ إِسْلاَمٍ قَطُّ وَلاَ قَتَلْتُ نَفْسًا بِغَیْرِ نَفْسٍ وَلاَ تَمَنَّیْتُ بِدِینِی بَدَلاً مُذْ ہَدَانِی اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ لِلإِسْلاَمِ فَبِمَ یَقْتُلُونِی؟ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮২৪
مرتد کا بیان
جو اسلام سے پھر جائے اس کے قتل کا بیان
(١٦٨١٨) عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی بھی مسلمان کا خون جائز نہیں مگر تین وجوہات سے : قصاصاً قتل کیا جائے، یا شادی شدہ زانی یا مرتد جو دین اور جماعت کو چھوڑ دے۔
(۱۶۸۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ : شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ مِہْرَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ دَمُ رَجُلٍ مُسْلِمٍ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنِّی رَسُولُ اللَّہِ إِلاَّ أَحَدُ ثَلاَثَۃِ نَفَرٍ النَّفْسُ بِالنَّفْسِ وَالثَّیِّبُ الزَّانِی وَالتَّارِکُ لِدِینِہِ الْمُفَارِقُ لِلْجَمَاعَۃِ ۔ 
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮২৫
مرتد کا بیان
جو اسلام سے پھر جائے اس کے قتل کا بیان
(١٦٨١٩) تقدم قبلہ سابقہ روایت
(۱۶۸۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : قَامَ فِینَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : وَالَّذِی لاَ إِلَہَ غَیْرُہُ لاَ یَحِلُّ دَمُ رَجُلٍ مُسْلِمٍ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنِّی رَسُولُ اللَّہِ إِلاَّ ثَلاَثَۃُ نَفَرٍ التَّارِکُ الإِسْلاَمَ الْمُفَارِقُ لِلْجَمَاعَۃِ أَوِ الْجَمَاعَۃَ وَالثَّیِّبُ الزَّانِی وَالنَّفْسُ بِالنَّفْسِ ۔
قَالَ الأَعْمَشُ فَحَدَّثْتُ بِہِ إِبْرَاہِیمَ فَحَدَّثَنِی عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ بِمِثْلِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ۔
قَالَ الأَعْمَشُ فَحَدَّثْتُ بِہِ إِبْرَاہِیمَ فَحَدَّثَنِی عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ بِمِثْلِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮২৬
مرتد کا بیان
جو اسلام سے پھر جائے اس کے قتل کا بیان
(١٦٨٢٠) عکرمہ کہتے ہیں کہ جب ابن عباس کو پتہ چلا کہ حضرت علی نے مرتدین اور زنادقہ کو جلایا ہے تو فرمایا : میں ہوتا انھیں جلاتا نہ بلکہ قتل کرتا؛ کیونکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ جو دین کو بدل دے اور مرتد ہوجائے اسے قتل کر دو اور میں جلاتا اس لیے نہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ کسی کے یہ لائق نہیں کہ اللہ کے عذاب کے ساتھ کسی کو عذاب دے۔
(۱۶۸۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ أَبِی تَمِیمَۃَ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ: لَمَّا بَلَغَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَرَّقَ الْمُرْتَدِّینَ أَوِ الزَّنَادِقَۃَ قَالَ: لَوْ کُنْتُ أَنَا لَمْ أُحَرِّقْہُمْ وَلَقَتَلْتُہُمْ لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ بَدَّلَ دِینَہُ فَاقْتُلُوہُ۔ وَلَمْ أُحَرِّقْہُمْ لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَنْبَغِی لأَحَدٍ أَنْ یُعَذِّبَ بِعَذَابِ اللَّہِ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮২৭
مرتد کا بیان
جو اسلام سے پھر جائے اس کے قتل کا بیان
(١٦٨٢١) زید بن اسلم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جو اپنے دین کو بدل دے اسے قتل کر دو ۔
(۱۶۸۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی مَالِکٌ وَدَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ وَہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ غَیَّرَ دِینَہُ فَاضْرِبُوا عُنُقَہُ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ غَیَّرَ دِینَہُ فَاضْرِبُوا عُنُقَہُ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮২৮
مرتد کا بیان
جو اسلام سے پھر جائے اس کے قتل کا بیان
(١٦٨٢٢) ابو موسیٰ کہتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا۔ میرے ساتھ دو اشعری آدمی اور بھی تھے۔ وہ دونوں میرے دائیں بائیں تھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسواک کر رہے تھے، انھوں نے عامل بنانے کا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مطالبہ کیا۔ آپ خاموش رہے پھر فرمایا : اے ابو موسیٰ ! تم کیا کہتے ہو ؟ میں نے کہا : قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا، مجھے نہیں پتہ تھا کہ یہ دونوں کس لیے آئے ہیں اور ان کا کیا ارادہ ہے۔ فرماتے ہیں : میں مسواک کو آپ کے ہونٹ کی طرف سکڑتے ہوئے دیکھ رہا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو خود مانگ کر عامل بنے اسے ہم عامل نہیں بناتے، لیکن اے ابو موسیٰ ! تو یمن جا، پھر یہ حضرت معاذ کے پیچھے گئے، جب معاذ آئے تو فرمایا : آئیے اور ان کے لیے تکیہ رکھا تو ایک آدمی کو دیکھا جو بندھا ہوا تھا۔ پوچھا : یہ کہا ہے ؟ جواب دیا : یہ یہودی تھا مسلمان ہوا لیکن پھر یہودی ہوگیا تو فرمایا : میں تو اسے قتل کرنے تک نہیں بیٹھوں گا ؛کیونکہ اس میں اللہ اور اس کے رسول کا یہی فیصلہ ہے، اسے قتل کردیا گیا۔ پھر بیٹھے اور قیام اللیل کے بارے میں مذاکرہ کیا تو حضرت معاذ نے فرمایا : میں قیام بھی کرتا ہوں اور سوتا بھی ہوں اور اپنی نیند سے اللہ سے اسی کی امید رکھتا ہوں جو قیام میں امید رکھتا ہوں۔
(۱۶۸۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَارِثِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُسَدَّدٌ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ قَالَ مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا قُرَّۃُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ ہِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو مُوسَی : أَقْبَلْتُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- وَمَعِی رَجُلاَنِ مِنَ الأَشْعَرِیِّینَ أَحَدُہُمَا عَنْ یَمِینِی وَالآخَرُ عَنْ یَسَارِی وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَسْتَاکُ فَکِلاَہُمَا سَأَلَ الْعَمَلَ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- سَاکِتٌ فَقَالَ: مَا تَقُولُ یَا أَبَا مُوسَی أَوْ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ قَیْسٍ؟ ۔ قُلْتُ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أَطْلَعَانِی عَلَی مَا فِی أَنْفُسِہِمَا وَمَا شَعَرْتُ أَنَّہُمَا یَطُلبَانِ الْعَمَلَ قَالَ وَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی سِوَاکِہِ تَحْتَ شَفَتِہِ قَلَصَتْ قَالَ : لَنْ أَسْتَعْمِلَ أَوْ لاَ أَسْتَعْمِلُ عَلَی عَمَلِنَا مَنْ أَرَادَہُ وَلَکِنِ اذْہَبْ أَنْتَ یَا أَبَا مُوسَی أَوْ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ قَیْسٍ ۔ فَبَعَثَہُ عَلَی الْیَمَنِ ثُمَّ أَتْبَعَہُ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ قَالَ فَلَمَّا قَدِمَ عَلَیْہِ مُعَاذٌ قَالَ انْزِلْ وَأَلْقَی لَہُ وِسَادَۃً وَإِذَا رَجُلٌ عِنْدَہُ مُوثَقٌ قَالَ مَا ہَذَا قَالَ ہَذَا کَانَ یَہُودِیًّا فَأَسْلَمَ ثُمَّ رَاجَعَ دِینَہُ دِینَ السَّوْئِ قَالَ لاَ أَجْلِسُ حَتَّی یُقْتَلَ قَضَائُ اللَّہِ وَرَسُولِہِ -ﷺ- ثَلاَثَ مِرَارٍ وَأَمَرَ بِہِ فَقُتِلَ ثُمَّ تَذَاکَرَا قِیَامَ اللَّیْلِ فَقَالَ أَحَدُہُمَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ أَوْ أَقُومُ وَأَنَامُ وَأَرْجُو فِی نَوْمَتِی مَا أَرْجُو فِی قَوْمَتِی۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی قُدَامَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُسَدَّدٌ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ قَالَ مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا قُرَّۃُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ ہِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو مُوسَی : أَقْبَلْتُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- وَمَعِی رَجُلاَنِ مِنَ الأَشْعَرِیِّینَ أَحَدُہُمَا عَنْ یَمِینِی وَالآخَرُ عَنْ یَسَارِی وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَسْتَاکُ فَکِلاَہُمَا سَأَلَ الْعَمَلَ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- سَاکِتٌ فَقَالَ: مَا تَقُولُ یَا أَبَا مُوسَی أَوْ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ قَیْسٍ؟ ۔ قُلْتُ : وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أَطْلَعَانِی عَلَی مَا فِی أَنْفُسِہِمَا وَمَا شَعَرْتُ أَنَّہُمَا یَطُلبَانِ الْعَمَلَ قَالَ وَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی سِوَاکِہِ تَحْتَ شَفَتِہِ قَلَصَتْ قَالَ : لَنْ أَسْتَعْمِلَ أَوْ لاَ أَسْتَعْمِلُ عَلَی عَمَلِنَا مَنْ أَرَادَہُ وَلَکِنِ اذْہَبْ أَنْتَ یَا أَبَا مُوسَی أَوْ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ قَیْسٍ ۔ فَبَعَثَہُ عَلَی الْیَمَنِ ثُمَّ أَتْبَعَہُ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ قَالَ فَلَمَّا قَدِمَ عَلَیْہِ مُعَاذٌ قَالَ انْزِلْ وَأَلْقَی لَہُ وِسَادَۃً وَإِذَا رَجُلٌ عِنْدَہُ مُوثَقٌ قَالَ مَا ہَذَا قَالَ ہَذَا کَانَ یَہُودِیًّا فَأَسْلَمَ ثُمَّ رَاجَعَ دِینَہُ دِینَ السَّوْئِ قَالَ لاَ أَجْلِسُ حَتَّی یُقْتَلَ قَضَائُ اللَّہِ وَرَسُولِہِ -ﷺ- ثَلاَثَ مِرَارٍ وَأَمَرَ بِہِ فَقُتِلَ ثُمَّ تَذَاکَرَا قِیَامَ اللَّیْلِ فَقَالَ أَحَدُہُمَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ أَوْ أَقُومُ وَأَنَامُ وَأَرْجُو فِی نَوْمَتِی مَا أَرْجُو فِی قَوْمَتِی۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی قُدَامَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮২৯
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٢٣) مقداد بن عمرو کندی بدری صحابی ہیں، فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : میں کسی آدمی سے جنگ میں مدمقابل ہوتا ہوں، وہ میرا ہاتھ کاٹ دے اور پھر درخت کی آڑ لے کر اسلام قبول کرلے تو کیا میں اسے قتل کروں ؟ فرمایا : نہیں میں نے پھر کہا : اے اللہ کے نبی ! اس نے میرا ہاتھ کاٹا ہے، کیا میں اسے قتل کروں ؟ فرمایا : نہیں اگر تو نے قتل کردیا تو قتل کرنے سے پہلے جس مقام پر تو تھا، وہ مقام اسے مل جائے گا اور اس کی جگہ تو ہوجائے گا جہاں وہ کلمہ حق کہنے سے پہلے تھا۔
(۱۶۸۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی نَصْرٍ الدَّارَبَرْدِیُّ وَالْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ بِمَرْوٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ حَدَّثَنِی عَطَائُ بْنُ یَزِیدَ اللَّیْثِیُّ ثُمَّ الْجُنْدَعِیُّ أَنَّ عُبَیْدَ اللَّہِ بْنَ عَدِیِّ بْنِ الْخِیَارِ أَخْبَرَہُ أَنَّ مِقْدَادَ بْنَ عَمْرٍو الْکِنْدِیَّ وَکَانَ حَلِیفًا لِبَنِی زُہْرَۃَ وَکَانَ مِمَّنْ شَہِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَخْبَرَہُ أَنَّہُ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَرَأَیْتَ إِنْ لَقِیتُ رَجُلاً مِنَ الْکُفَّارِ فَاقْتَتَلْنَا فَضَرَبَ إِحْدَی یَدَیَّ بِالسَّیْفِ فَقَطَعَہَا ثُمَّ لاَذَ مِنِّی بِشَجَرَۃٍ فَقَالَ أَسْلَمْتُ لِلَّہِ أَقْتُلُہُ یَا رَسُولَ اللَّہِ بَعْدَ أَنْ قَالَہَا۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَقْتُلْہُ ۔قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ فَإِنَّہُ قَطَعَ إِحْدَی یَدَیَّ ثُمَّ قَالَ ذَلِکَ بَعْدَ مَا قَطَعَہَا أَفَأَقْتُلُہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَقْتُلْہُ فَإِنْ قَتَلْتَہُ فَإِنَّہُ بِمَنْزِلَتِکَ قَبْلَ أَنْ تَقْتُلَہُ وَأَنْتَ بِمَنْزِلَتِہِ قَبْلَ أَنْ یَقُولَ کَلِمَتَہُ الَّتِی قَالَ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩০
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٢٤) تقدم برقم ١٦٨٠٤
(۱۶۸۲۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ قَالَ : بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَرِیَّۃً إِلَی الْحُرَقَاتِ فَنَذِرُوا فَہَرَبُوا فَأَدْرَکْنَا رَجُلاً فَلَمَّا غَشِینَاہُ قَالَ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَضَرَبْنَاہُ حَتَّی قَتَلْنَاہُ فَعَرَضَ فِی نَفْسِی شَیْء ٌ مِنْ ذَلِکَ فَذَکَرْتُہُ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : مَنْ لَکَ بِلاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ؟ ۔ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّمَا قَالَہَا مَخَافَۃَ السِّلاَحِ وَالْقَتْلِ۔
قَالَ : أَفَلاَ شَقَقْتَ عَنْ قَلْبِہِ حَتَّی تَعْلَمَ قَالَہَا مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ أَمْ لاَ مَنْ لَکَ بِلاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ؟ ۔قَالَ فَمَا زَالَ یَقُولُ حَتَّی وَدِدْتُ أَنِّی لَمْ أُسْلِمْ إِلاَّ یَوْمَئِذٍ
قَالَ أَبُو ظَبْیَانَ قَالَ سَعْدٌ وَأَنَا وَاللَّہِ لاَ أَقْتُلُہُ حَتَّی یَقْتُلَہُ ذُو الْبُطَیْنِ یَعْنِی أُسَامَۃَ۔ قَالَ رَجُلٌ : أَلَیْسَ قَدْ قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {قَاتِلُوہُمْ حَتَّی لاَ تَکُونَ فِتْنَۃٌ} قَالَ سَعْدٌ : قَدْ قَاتَلْنَا حَتَّی لَمْ تَکُنْ فِتْنَۃٌ وَأَنْتَ وَأَصْحَابُکَ تُرِیدُونَ أَنْ تُقَاتِلُوا حَتَّی تَکُونَ فِتْنَۃٌ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنِ الأَعْمَشِ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ ہُشَیْمٍ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ۔
قَالَ : أَفَلاَ شَقَقْتَ عَنْ قَلْبِہِ حَتَّی تَعْلَمَ قَالَہَا مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ أَمْ لاَ مَنْ لَکَ بِلاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ؟ ۔قَالَ فَمَا زَالَ یَقُولُ حَتَّی وَدِدْتُ أَنِّی لَمْ أُسْلِمْ إِلاَّ یَوْمَئِذٍ
قَالَ أَبُو ظَبْیَانَ قَالَ سَعْدٌ وَأَنَا وَاللَّہِ لاَ أَقْتُلُہُ حَتَّی یَقْتُلَہُ ذُو الْبُطَیْنِ یَعْنِی أُسَامَۃَ۔ قَالَ رَجُلٌ : أَلَیْسَ قَدْ قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {قَاتِلُوہُمْ حَتَّی لاَ تَکُونَ فِتْنَۃٌ} قَالَ سَعْدٌ : قَدْ قَاتَلْنَا حَتَّی لَمْ تَکُنْ فِتْنَۃٌ وَأَنْتَ وَأَصْحَابُکَ تُرِیدُونَ أَنْ تُقَاتِلُوا حَتَّی تَکُونَ فِتْنَۃٌ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنِ الأَعْمَشِ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ ہُشَیْمٍ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩১
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٢٥) عبیداللہ بن عدی بن خیار کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سرگوشی کررہا تھا۔ یہ نہیں پتہ کیا کہہ رہا تھا۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خود ظاہر کیا کہ وہ منافقین کو قتل کرنے کے بارے میں پوچھ رہا تھا تو آپ نے فرمایا : کیا وہ کلمہ نہیں پڑھتے ؟ کہا : کیوں نہیں ! پوچھا : نماز نہیں پڑھتے ؟ کہا : کیوں نہیں، لیکن اس کا انھیں کوئی فائدہ تو نہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان کو قتل کرنے سے مجھے منع کیا گیا ہے۔
(۱۶۸۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ اللَّیْثِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَدِیِّ بْنِ الْخِیَارِ : أَنَّ رَجُلاً سَارَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمْ یَُدْرَ مَا سَارَّہُ بِہِ حَتَّی جَہَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَإِذَا ہُوَ یَسْتَأْمِرُہُ فِی قَتْلِ رَجُلٍ مِنَ الْمُنَافِقِینَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَلَیْسَ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ؟ قَالَ: بَلَی وَلاَ شَہَادَۃَ لَہُ۔ قَالَ : أَلَیْسَ یُصَلِّی؟ قَالَ : بَلَی وَلاَ صَلاَۃَ لَہُ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ-: أُولَئِکَ الَّذِینَ نَہَانِی اللَّہُ عَنْہُمْ ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩২
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٢٦) سابقہ روایت 
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ منافقین جن کا اسلام ظاہر ہو ان کو قتل کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ شیخ فرماتے ہیں کہ ابو سعید خدری (رض) کا جو قصہ ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مال تقسیم کر رہے تھے تو ایک شخص نے کہا تھا : انصاف کر اس کے بارے میں خالد بن ولید نے اجازت مانگی تھی کہ میں قتل کر دوں ؟ تو آپ نے فرمایا تھا : نہیں شاید یہ نماز پڑھتا ہے اور کتنے ہی نمازی ایسے ہیں جو زبان سے کچھ کہتے ہیں، دل میں کچھ ہوتا ہے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بھی فرمایا ہے کہ مجھے یہ حکم نہیں دیا گیا کہ میں لوگوں کے دل کھول کر دیکھوں یا ان کے پیٹ پھاڑوں۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ وہ منافقین جن کا اسلام ظاہر ہو ان کو قتل کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ شیخ فرماتے ہیں کہ ابو سعید خدری (رض) کا جو قصہ ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مال تقسیم کر رہے تھے تو ایک شخص نے کہا تھا : انصاف کر اس کے بارے میں خالد بن ولید نے اجازت مانگی تھی کہ میں قتل کر دوں ؟ تو آپ نے فرمایا تھا : نہیں شاید یہ نماز پڑھتا ہے اور کتنے ہی نمازی ایسے ہیں جو زبان سے کچھ کہتے ہیں، دل میں کچھ ہوتا ہے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بھی فرمایا ہے کہ مجھے یہ حکم نہیں دیا گیا کہ میں لوگوں کے دل کھول کر دیکھوں یا ان کے پیٹ پھاڑوں۔
(۱۶۸۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَدِیِّ بْنِ الْخِیَارِ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَدِیٍّ حَدَّثَہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- بَیْنَا ہُوَ جَالِسٌ مَعَ أَصْحَابِہِ جَائَ ہُ رَجُلٌ فَاسْتَأْذَنَہُ فِی أَنْ یَسَارَّہُ قَالَ فَأَذِنَ لَہُ فَسَارَّہُ فِی قَتْلِ رَجُلٍ مِنَ الْمُنَافِقِینَ فَجَہَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ : أَلَیْسَ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ؟ ۔ قَالَ : بَلَی وَلاَ شَہَادَۃَ لَہُ۔ قَالَ : أَلَیْسَ یُصَلِّی؟ ۔ قَالَ : بَلَی وَلَکِنْ لاَ صَلاَۃَ لَہُ۔ قَالَ : أُولَئِکَ الَّذِینَ نُہِیتَ عَنْہُمْ ۔ 
قَالَ الشَّافِعِیُّ فَأَخْبَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْمُسْتَأْذِنَ فِی قَتْلِ الْمُنَافِقِ إِذْ أَظْہَرَ الإِسْلاَمَ أَنَّ اللَّہَ نَہَاہُ عَنْ قَتْلِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرُوِّینَا فِی الْحَدِیثِ الثَّابِتِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ فِی قِصَّۃِ الرَّجُلِ الَّذِی قَالَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : اتَّقِ اللَّہَ فِی الْقِسْمَۃِ الَّذِی قَسَمَہَا وَاسْتِئَْذَانُ خَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ فِی قَتْلِہِ وَقَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ- : لاَ لَعَلَّہُ أَنْ یَکُونَ یُصَلِّی ۔ قَالَ خَالِدٌ : وَکَمْ مِنْ مُصَلٍّ یَقُولُ بِلِسَانِہِ مَا لَیْسَ فِی قَلْبِہِ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنِّی لَمْ أُؤْمَرْ أَنْ أُنَقِّبَ عَنْ قُلُوبِ النَّاسِ وَلاَ أَشُقَّ بُطُونَہُمْ ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ فَأَخْبَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْمُسْتَأْذِنَ فِی قَتْلِ الْمُنَافِقِ إِذْ أَظْہَرَ الإِسْلاَمَ أَنَّ اللَّہَ نَہَاہُ عَنْ قَتْلِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرُوِّینَا فِی الْحَدِیثِ الثَّابِتِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ فِی قِصَّۃِ الرَّجُلِ الَّذِی قَالَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : اتَّقِ اللَّہَ فِی الْقِسْمَۃِ الَّذِی قَسَمَہَا وَاسْتِئَْذَانُ خَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ فِی قَتْلِہِ وَقَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ- : لاَ لَعَلَّہُ أَنْ یَکُونَ یُصَلِّی ۔ قَالَ خَالِدٌ : وَکَمْ مِنْ مُصَلٍّ یَقُولُ بِلِسَانِہِ مَا لَیْسَ فِی قَلْبِہِ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنِّی لَمْ أُؤْمَرْ أَنْ أُنَقِّبَ عَنْ قُلُوبِ النَّاسِ وَلاَ أَشُقَّ بُطُونَہُمْ ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩৩
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٢٧) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے لوگوں سے قتال کا حکم دیا گیا ہے یہاں تک کہ وہ کلمہ شہادت کی گواہی دیں۔ جب انھوں نے یہ کہہ دیا تو انھوں نے مجھ سے اپنے خون اور اپنے مال کو بچالیامگر اس کے حق کے ساتھ اور ان کا حساب اللہ پر ہے۔
(۱۶۸۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی یَقُولُوا لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَإِذَا قَالُوہَا مَنَعُوا مِنِّی دِمَائَ ہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ إِلاَّ بِحَقِّہَا وَحِسَابُہُمْ عَلَی اللَّہِ 
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩৪
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٢٨) حضرت جابر سے سابقہ روایت 
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جان لو کہ جس کا ایمان ظاہر ہوجائے، ان کا خون معاف ہے اور ان کے اندرونی حالات اللہ کے ذمے ہیں۔ بعض لوگ ایمان لے آئے، پھر مرتد ہوگئے اور پھر مسلمان ہوگئے تو ان کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل نہیں کیا۔ قتل ان مرتدین کو کیا کہ جن کے ایمان ظاہر نہیں ہوئے تھے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جان لو کہ جس کا ایمان ظاہر ہوجائے، ان کا خون معاف ہے اور ان کے اندرونی حالات اللہ کے ذمے ہیں۔ بعض لوگ ایمان لے آئے، پھر مرتد ہوگئے اور پھر مسلمان ہوگئے تو ان کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل نہیں کیا۔ قتل ان مرتدین کو کیا کہ جن کے ایمان ظاہر نہیں ہوئے تھے۔
(۱۶۸۲۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ 
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَثَنَا الْفِرْیَابِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی یَقُولُوا لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَإِذَا قَالُوا لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ عَصَمُوا مِنِّی دِمَائَ ہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ إِلاَّ بِحَقِّہَا وَحِسَابُہُمْ عَلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ ۔ ثُمَّ قَرَأَ {إِنَّمَا أَنْتَ مُذَکِّرٌ لَسْتَ عَلَیْہِمْ بِمُسَیْطِرٍ}
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ سُفْیَانَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَأَعْلَمَ أَنَّ حُکْمَہُمْ فِی الظَّاہِرِ أَنْ تُمْنَعَ دِمَاؤُہُمْ بِإِظْہَارِ الإِیمَانِ وَحِسَابُہُمْ فِی الْمَغِیبِ عَلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ وَقَدْ آمَنَ بَعْضُ النَّاسِ ثُمَّ ارْتَدَّ ثُمَّ أَظْہَرَ الإِیمَانَ فَلَمْ یَقْتُلْہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَتَلَ مِنَ الْمُرْتَدِّینَ مَنْ لَمْ یُظْہِرِ الإِیمَانَ۔
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَثَنَا الْفِرْیَابِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی یَقُولُوا لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَإِذَا قَالُوا لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ عَصَمُوا مِنِّی دِمَائَ ہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ إِلاَّ بِحَقِّہَا وَحِسَابُہُمْ عَلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ ۔ ثُمَّ قَرَأَ {إِنَّمَا أَنْتَ مُذَکِّرٌ لَسْتَ عَلَیْہِمْ بِمُسَیْطِرٍ}
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ سُفْیَانَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَأَعْلَمَ أَنَّ حُکْمَہُمْ فِی الظَّاہِرِ أَنْ تُمْنَعَ دِمَاؤُہُمْ بِإِظْہَارِ الإِیمَانِ وَحِسَابُہُمْ فِی الْمَغِیبِ عَلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ وَقَدْ آمَنَ بَعْضُ النَّاسِ ثُمَّ ارْتَدَّ ثُمَّ أَظْہَرَ الإِیمَانَ فَلَمْ یَقْتُلْہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَتَلَ مِنَ الْمُرْتَدِّینَ مَنْ لَمْ یُظْہِرِ الإِیمَانَ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩৫
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٢٩) ابن عباس فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن ابی سرح کاتب رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھا۔ شیطان نے اسے گمراہ کردیا، وہ کفار سے جا ملا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے قتل کا حکم دے دیا۔ حضرت عثمان نے اس کے لیے پناہ طلب کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دے دی۔
(۱۶۸۲۹) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ ہِلاَلٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِیقٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ یَزِیدَ النَّحْوِیِّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی سَرْحٍ یَکْتُبُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَزَلَّہُ الشَّیْطَانُ فَلَحِقَ بِالْکُفَّارِ فَأَمَرَ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُقْتَلَ فَاسْتَجَارَ لَہُ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَجَارَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩৬
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٣٠) ابن عباس فرماتے ہیں کہ ایک انصاری مرتد ہوگیا اور مشرکین سے جا ملا تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی : { کَیْفَ یَھْدِی اللّٰہُ قَوْمًا کَفَرُوْا بَعْدَ اِیْمَانِھِمْ وَ شَھْدِوْٓا اَنَّ الرَّسُوْلَ حَقٌّ وَّ جَآئَ ھُمُ الْبَیِّنٰتُ وَ اللّٰہُ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ ۔ } [آل عمران ٨٦] تو اس کی قوم نے اس کو یہ لکھ کر بھیجی تو کہنے لگا : واللہ نہ میری قوم نے جھوٹ بولا ہے اور نہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ پر جھوٹ بولا ہے اور اللہ تو تینوں میں سب سے سچا ہے تو وہ واپس آگیا اور توبہ کرلی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو معاف کردیا۔
(۱۶۸۳۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: ارْتَدَّ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَلَحِقَ بِالْمُشْرِکِینَ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {کَیْفَ یَہْدِی اللَّہُ قَوْمًا کَفَرُوا بَعْدَ إِیمَانِہِمْ وَشَہِدُوا أَنَّ الرَّسُولَ حَقٌّ} إِلَی قَوْلِہِ {إِلاَّ الَّذِینَ تَابُوا} قَالَ فَکَتَبَ بِہَا قَوْمُہُ إِلَیْہِ فَلَمَّا قُرِئَتْ عَلَیْہِ قَالَ وَاللَّہِ مَا کَذَبَنِی قَوْمِی عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَلاَ کَذَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ وَاللَّہُ أَصْدَقُ الثَّلاَثَۃِ قَالَ فَرَجَعَ تَائِبًا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَبِلَ ذَاکَ مِنْہُ وَخَلَّی سَبِیلَہُ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩৭
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٣١) فرات بن حیان کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے قتل کا حکم دے دیا۔ یہ ابو سفیان کے مدد گار تھے ۔ ایک مجلس انصار سے گزرے تو کہا : میں مسلمان ہوں، جب یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پہنچی تو آپ نے فرمایا : جن لوگوں کے ایمان نے ہمیں روکے رکھا ان میں ایک فرات بن حیان بھی ہیں اور فرمایا : ان کو بحرین میں ایک زمین کا ٹکڑا بھی دے دیا گیا۔
(۱۶۸۳۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الْہِلاَلِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ 
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْمُعَدِّلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبِ بْنِ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو ہَمَّامٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَبَّبٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ مُضَرِّبٍ عَنْ فُرَاتِ بْنِ حَیَّانَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ بِقَتْلِہِ وَکَانَ عَیْنًا لأَبِی سُفْیَانَ فَمَرَّ بِمَجْلِسٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ إِنِّی مُسْلِمٌ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّا نَکِلُ نَاسًا إِلَی إِیمَانِہِمْ مِنْہُمْ فُرَاتُ بْنُ حَیَّانَ ۔ قَالَ : فَأَقْطَعَ لَہُ بَعْدَ ذَلِکَ أَرْضًا بِالْبَحْرَیْنِ۔ ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی مُحَمَّدٍ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ وَکَانَ عَیْنًا لأَبِی سُفْیَانَ وَحَلِیفًا لِرَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ إِنِّی مُسْلِمٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ مِنْکُمْ رِجَالاً نَکِلُہُمْ إِلَی إِیمَانِہِمْ مِنْہُمْ فُرَاتُ بْنُ حَیَّانَ ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْمُعَدِّلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبِ بْنِ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو ہَمَّامٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَبَّبٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ مُضَرِّبٍ عَنْ فُرَاتِ بْنِ حَیَّانَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ بِقَتْلِہِ وَکَانَ عَیْنًا لأَبِی سُفْیَانَ فَمَرَّ بِمَجْلِسٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ إِنِّی مُسْلِمٌ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّا نَکِلُ نَاسًا إِلَی إِیمَانِہِمْ مِنْہُمْ فُرَاتُ بْنُ حَیَّانَ ۔ قَالَ : فَأَقْطَعَ لَہُ بَعْدَ ذَلِکَ أَرْضًا بِالْبَحْرَیْنِ۔ ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی مُحَمَّدٍ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ وَکَانَ عَیْنًا لأَبِی سُفْیَانَ وَحَلِیفًا لِرَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ إِنِّی مُسْلِمٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ مِنْکُمْ رِجَالاً نَکِلُہُمْ إِلَی إِیمَانِہِمْ مِنْہُمْ فُرَاتُ بْنُ حَیَّانَ ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩৮
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٣٢) تقدم قبلہ
(۱۶۸۳۲) وَرَوَاہُ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ مُضَرِّبٍ أَنَّ فُرَاتَ بْنَ حَیَّانَ ارْتَدَّ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأُتِیَ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَأَرَادَ قَتْلَہُ فَشَہِدَ شَہَادَۃَ الْحَقِّ فَخَلَّی عَنْہُ وَحَسُنَ إِسْلاَمُہُ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ فَذَکَرَہُ۔ 
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَسَوَاء ٌ کَثُرَ ذَلِکَ مِنْہُ حَتَّی یَکُونَ مَرَّۃً بَعْدَ مَرَّۃٍ فِی حَقْنِ الدَّمِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَسَوَاء ٌ کَثُرَ ذَلِکَ مِنْہُ حَتَّی یَکُونَ مَرَّۃً بَعْدَ مَرَّۃٍ فِی حَقْنِ الدَّمِ۔

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৩৯
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٣٣) عبداللہ بن عبید بن عمیر کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنہان کی چار مرتبہ توبہ قبول کی اور بنہان مرتد ہوا تھا۔ ابراہیم کہتے ہیں کہ مرتد جتنی بار بھی رجوع کرلے قبول کیا جائے گا۔
(۱۶۸۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اسْتَتَابَ نَبْہَانَ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ وَکَانَ نَبْہَانُ ارْتَدَّ۔
قَالَ سُفْیَانُ وَقَالَ عَمْرُو بْنُ قَیْسٍ عَنْ رَجُلٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّہُ قَالَ : الْمُرْتَدُّ یُسْتَتَابُ أَبَدًا کُلَّمَا رَجَعَ۔
قَالَ ابْنُ وَہْبٍ وَقَالَ لِی مَالِکٌ ذَلِکَ أَنَّہُ یُسْتَتَابُ کُلَّمَا رَجَعَ۔ ہَذَا مُنْقَطِعٌ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مَوْصُولاً وَلَیْسَ بِشَیْئٍ ۔ [ضعیف]
قَالَ سُفْیَانُ وَقَالَ عَمْرُو بْنُ قَیْسٍ عَنْ رَجُلٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّہُ قَالَ : الْمُرْتَدُّ یُسْتَتَابُ أَبَدًا کُلَّمَا رَجَعَ۔
قَالَ ابْنُ وَہْبٍ وَقَالَ لِی مَالِکٌ ذَلِکَ أَنَّہُ یُسْتَتَابُ کُلَّمَا رَجَعَ۔ ہَذَا مُنْقَطِعٌ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مَوْصُولاً وَلَیْسَ بِشَیْئٍ ۔ [ضعیف]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৪০
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٣٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم خیبر میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حاضر ہوئے تو اسلام کا دعویٰ کرنے والے ایک شخص کے بارے میں آپ نے فرمایا : یہ آگ میں ہے، جب جنگ شروع ہوئی تو وہ بڑی جوانمردی سے لڑا تو لوگوں نے اس کی جرات دیکھ کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا : یا رسول اللہ ! جس کے بارے میں آپ نے فرمایا تھا کہ وہ جہنمی ہے وہ تو بڑی بہادری سے لڑا ہے اور بہت زخمی ہے تو آپ نے فرمایا : وہ جہنمی ہے تو لوگ شک میں پڑگئے تو انھوں نے دیکھا : اس شخص نے جو سخت زخمی تھا، اپنا تیر نکالا اور اس سے اپنے آپ کو قتل کردیا تو مسلمان لوگ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جلدی سے آئے اور کہنے لگے : اللہ نے آپ کی بات سچ ثابت کردی یا رسول اللہ ! اللہ نے اسے آزمایا، اس نے اپنے آپ کو قتل کردیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال کو حکم دیا کہ لوگوں میں اعلان کر دو کہ جنت میں صرف مومن جائے گا اور اللہ نے اپنے دین کی مدد ایک فاجر آدمی کے ذریعے فرمائی۔
(۱۶۸۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی أَبِی الْیَمَانِ أَنَّ شُعَیْبَ بْنَ أَبِی حَمْزَۃَ حَدَّثَہُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ قَالَ : شَہِدْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- خَیْبَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِرَجُلٍ مِمَّنْ یَدَّعِی الإِسْلاَمَ : ہَذَا مِنْ أَہْلِ النَّارِ ۔ فَلَمَّا حَضَرَ الْقِتَالُ قَاتَلَ الرَّجُلُ أَشَدَّ الْقِتَالِ حَتَّی کَثُرَتْ بِہِ الْجِرَاحُ فَأَثْبَتَتْہُ فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَرَأَیْتَ الرَّجُلَ الَّذِی ذَکَرْتَ أَنَّہُ مِنْ أَہْلِ النَّارِ قَدْ وَاللَّہِ قَاتَلَ فِی سَبِیلِ اللَّہِ أَشَدَّ الْقِتَالِ وَکَثُرَتْ بِہِ الْجِرَاحُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَمَا إِنَّہُ مِنْ أَہْلِ النَّارِ ۔ فَکَأَنَّ بَعْضَ النَّاسِ یَرْتَابُ فَبَیْنَا ہُوَ عَلَی ذَلِکَ وَجَدَ الرَّجُلُ أَلَمَ الْجِرَاحِ فَأَہْوَی بِیَدِہِ إِلَی کِنَانَتِہِ فَاسْتَخْرَجَ مِنْہَا سَہْمًا فَانْتَحَرَ بِہَا فَاشْتَدَّ رِجَالٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ قَدْ صَدَّقَ اللَّہُ حَدِیثَکَ قَدِ امْتُحِنَ فُلاَنٌ فَقَتَلَ نَفْسَہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَا بِلاَلُ قُمْ فَأَذِّنْ لاَ یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ إِلاَّ مُؤْمِنٌ وَإِنَّ اللَّہَ یُؤَیِّدُ الدِّینَ بِالرَّجُلِ الْفَاجِرِ ۔ 
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَلَمْ یَمْنَعْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا اسْتَقَرَّ عِنْدَہُ مِنْ نِفَاقِہِ وَعِلْمٌ إِنْ کَانَ عَلِمَہُ مِنَ اللَّہِ فِیہِ مِنْ أَنْ حَقَنَ دَمَہُ بِإِظْہَارِ الإِیمَانِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَلَمْ یَمْنَعْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا اسْتَقَرَّ عِنْدَہُ مِنْ نِفَاقِہِ وَعِلْمٌ إِنْ کَانَ عَلِمَہُ مِنَ اللَّہِ فِیہِ مِنْ أَنْ حَقَنَ دَمَہُ بِإِظْہَارِ الإِیمَانِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৪১
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٣٥) سلمہ بن اکوع فرماتے ہیں کہ ہم نے ایک تڑپتے ہوئے آدمی کی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عیادت کی۔ کہتے ہیں کہ میں نے اس کے اوپر ہاتھ رکھا، میں نے کہا : واللہ میں نے آج تک اتنا گرم آدمی نہیں دیکھا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا اس سے بھی گرم قیامت کے دن کے لوگوں کے بارے میں نہ بتاؤں، یہ دو آدمی جو غبار میں اٹے ہوئے ہیں اور ان دو آدمیوں کی طرف اشارہ کیا جو اس دن آپ کے اصحاب میں سے تھے۔
(۱۶۸۳۵) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَفِی مِثْلِ ہَذَا مَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِیمِ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنِی إِیَاسُ ہُوَ ابْنُ سَلَمَۃَ بْنِ الأَکْوَعِ حَدَّثَنِی أَبِی قَالَ : عُدْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- رَجُلاً مَوْعُوکًا قَالَ فَوَضَعْتُ یَدِی عَلَیْہِ فَقُلْتُ : وَاللَّہِ مَا رَأَیْتُ کَالْیَوْمِ رَجُلاً أَشَدَّ حَرًّا۔
فَقَالَ نَبِیُّ اللَّہِ -ﷺ- : أَلاَ أُخْبِرُکُمْ بِأَشَدَّ حَرًّا مِنْہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ہَذَیْنِکَ الرَّجُلَیْنِ الْمُقَفِّیَیْنِ ۔ لِرَجُلَیْنِ حِینَئِذٍ مِنْ أَصْحَابِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبَّاسٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ الرَّجُلَیْنِ الرَّاکِبَیْنِ الْمُقَفِّیَیْنِ۔ [صحیح]
فَقَالَ نَبِیُّ اللَّہِ -ﷺ- : أَلاَ أُخْبِرُکُمْ بِأَشَدَّ حَرًّا مِنْہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ہَذَیْنِکَ الرَّجُلَیْنِ الْمُقَفِّیَیْنِ ۔ لِرَجُلَیْنِ حِینَئِذٍ مِنْ أَصْحَابِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبَّاسٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ الرَّجُلَیْنِ الرَّاکِبَیْنِ الْمُقَفِّیَیْنِ۔ [صحیح]

তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৮৪২
مرتد کا بیان
زندیق یا کوئی اور جب اسلام کی طرف لوٹ آئے تو اس کا خون حرام ہے
(١٦٨٣٦) قیس بن عباد کہتے ہیں میں نے عمار کو کہا : جو تم نے علی کے معاملے میں کیا اسے تم کیسا دیکھتے ہو ؟ کیا یہ تمہاری رائے تھی یا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی عہد ؟ تو فرمایا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے کوئی خاص عہد نہیں لیا۔ آپ کا عہد سب کے لیے تھا، لیکن حضرت حذیفہ نے مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایک حدیث بیان کی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے صحابہ میں ١٢ منافق ہوں گے، ٨ ان میں سے جنت میں داخل نہیں ہوں گے، یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے سے گزر جائے اور ان آٹھ کو بڑی مصیبتیں کافی ہیں اور باقی ٤ کو شعبہ نے کیا کیا بتایا مجھے یاد نہیں۔
(۱۶۸۳۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ شَاذَانُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ قَیْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ قُلْتُ لِعَمَّارٍ أَرَأَیْتُمْ صُنْعَکُمْ ہَذَا الَّذِی صَنَعْتُمْ فِی أَمْرِ عَلِیٍّ أَرَأْیًا رَأَیْتُمُوہُ أَوْ شَیْئًا عَہِدَہُ إِلَیْکُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ مَا عَہِدَ إِلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- شَیْئًا لَمْ یَعْہَدْہُ إِلَی النَّاسِ کَافَّۃً وَلَکِنْ حُذَیْفَۃُ أَخْبَرَنِی عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِی أَصْحَابِی اثْنَا عَشَرَ مُنَافِقًا مِنْہُمْ ثَمَانِیَۃٌ لاَ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ حَتَّی یَلِجَ الْجَمَلُ فِی سَمِّ الْخِیَاطِ ثَمَانِیَۃٌ مِنْہُمْ تَکْفِیہِمُ الدُّبَیْلَۃُ وَأَرْبَعَۃٌ لَمْ أَحْفَظْ مَا قَالَ شُعْبَۃُ فِیہِمْ۔ 
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عن أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ عَامِرٍ۔
وَرَوَاہُ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَۃَ فَقَالَ : ثَمَانِیَۃٌ مِنْہُمْ تَکْفِیہِمُ الدُّبَیْلَۃُ سِرَاجٌ مِنَ النَّارِ یَظْہَرُ فِی أَکْتَافِہِمْ حَتَّی یَنْجُمَ مِنْ صُدُورِہِمْ ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ فَلَعَلَّ مَنْ سَمَّیْتَ لَمْ یُظْہِرْ شِرْکًا سَمِعَہُ مِنْہُ آدَمِیٌّ وَإِنَّمَا أَخْبَرَ اللَّہُ عَنْ أَسْرَارِہِمْ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَقَدْ سَمِعَ مِنْ عَدَدٍ مِنْہُمُ الشِّرْکَ وَشَہِدَ بِہِ عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَمِنْہُمْ مَنْ جَحَدَہُ وَشَہِدَ شَہَادَۃَ الْحَقِّ فَتَرَکَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمَا أَظْہَرَ وَمِنْہُمْ مَنْ أَقَرَّ بِمَا شُہِدَ بِہِ عَلَیْہِ وَقَالَ تُبْتُ إِلَی اللَّہِ وَشُہِدَ شَہَادَۃَ الْحَقِّ فَتَرَکَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمَا أَظْہَرَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عن أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ عَامِرٍ۔
وَرَوَاہُ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَۃَ فَقَالَ : ثَمَانِیَۃٌ مِنْہُمْ تَکْفِیہِمُ الدُّبَیْلَۃُ سِرَاجٌ مِنَ النَّارِ یَظْہَرُ فِی أَکْتَافِہِمْ حَتَّی یَنْجُمَ مِنْ صُدُورِہِمْ ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ فَلَعَلَّ مَنْ سَمَّیْتَ لَمْ یُظْہِرْ شِرْکًا سَمِعَہُ مِنْہُ آدَمِیٌّ وَإِنَّمَا أَخْبَرَ اللَّہُ عَنْ أَسْرَارِہِمْ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَقَدْ سَمِعَ مِنْ عَدَدٍ مِنْہُمُ الشِّرْکَ وَشَہِدَ بِہِ عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَمِنْہُمْ مَنْ جَحَدَہُ وَشَہِدَ شَہَادَۃَ الْحَقِّ فَتَرَکَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمَا أَظْہَرَ وَمِنْہُمْ مَنْ أَقَرَّ بِمَا شُہِدَ بِہِ عَلَیْہِ وَقَالَ تُبْتُ إِلَی اللَّہِ وَشُہِدَ شَہَادَۃَ الْحَقِّ فَتَرَکَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمَا أَظْہَرَ۔ [صحیح]

তাহকীক: