আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

قسامت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৪৩৪২
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
قتیبہ بن سعید، لیث، یحیی، ابن سعید، بشیر بن یسار، سہل بن ابی حثمہ، یحیی، رافع بن خدیج، عبداللہ بن سہل بن زید، محیصہ ابن مسعود ابن زید، حضرت سہل بن ابی حثمہ سے روایت ہے اور یحییٰ نے کہا میں گمان کرتا ہوں کہ بشیر نے رافع بن خدیج (رض) کا بھی ذکر کیا وہ دونوں فرماتے ہیں یہاں تک کہ عبداللہ بن سہل بن زید اور محیصہ ابن مسعود بن زید نکلے یہاں تک کہ جب وہ دونوں خیبر پہنچے تو بعض وجوہات کی بناء پر ایک دوسرے سے جدا ہوگئے پھر حضرت محیصہ نے عبداللہ بن سہل کو مقتول پایا تو اسے دفن کردیا پھر محیصہ اور حویصہ بن مسعود اور عبدالرحمن بن سہل رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عبدالرحمن بن سہل نے سب سے پہلے بولنا شروع کیا تو رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا جو عمر میں بڑا ہے اس کی عظمت کا خیال رکھو تو وہ خاموش ہوگیا اس کے ساتھیوں نے گفتگو کی اور اس نے بھی ان کے ساتھ گفتگو کی تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے عبداللہ بن سہل کے قتل کی جگہ کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا کیا تم اپنے قتل کو ثابت کرلو گے۔ انہوں نے عرض کیا کہ ہم کیسے قسمیں اٹھائیں حالانکہ ہم وہاں موجود نہ تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا پھر یہود پچاس قسموں کے ساتھ اپنی برأت ثابت کرلیں گے۔ انہوں نے عرض کیا کہ ہم کافر قوم کی قسموں کو کیسے قبول کرسکتے ہیں۔ جب یہ صورت حال رسول اللہ ﷺ نے دیکھی تو اپنے پاس سے اس کی دیت ادا کردی۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ يَحْيَی وَحَسِبْتُ قَالَ وَعَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّهُمَا قَالَا خَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلِ بْنِ زَيْدٍ وَمُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ حَتَّی إِذَا کَانَا بِخَيْبَرَ تَفَرَّقَا فِي بَعْضِ مَا هُنَالِکَ ثُمَّ إِذَا مُحَيِّصَةُ يَجِدُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ قَتِيلًا فَدَفَنَهُ ثُمَّ أَقْبَلَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ وَحُوَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَکَانَ أَصْغَرَ الْقَوْمِ فَذَهَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لِيَتَکَلَّمَ قَبْلَ صَاحِبَيْهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَبِّرْ الْکُبْرَ فِي السِّنِّ فَصَمَتَ فَتَکَلَّمَ صَاحِبَاهُ وَتَکَلَّمَ مَعَهُمَا فَذَکَرُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتَلَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَهْلٍ فَقَالَ لَهُمْ أَتَحْلِفُونَ خَمْسِينَ يَمِينًا فَتَسْتَحِقُّونَ صَاحِبَکُمْ أَوْ قَاتِلَکُمْ قَالُوا وَکَيْفَ نَحْلِفُ وَلَمْ نَشْهَدْ قَالَ فَتُبْرِئُکُمْ يَهُودُ بِخَمْسِينَ يَمِينًا قَالُوا وَکَيْفَ نَقْبَلُ أَيْمَانَ قَوْمٍ کُفَّارٍ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَی عَقْلَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৪৩
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
عبیداللہ بن عمر قواریری، حماد بن زید، یحییٰ بن سعید، بشیر بن یسار، سہل بن ابی حثمہ، رافع بن خدیج، محیصہ بن مسعود، عبداللہ بن سہل، حضرت سہل بن ابی حثمہ اور رافع بن خدیج (رض) سے روایت ہے کہ محیصہ بن مسعود (رض) اور عبداللہ بن سہل (رض) خبیر کی طرف چلے اور ایک باغ میں جدا ہوگئے تو عبداللہ بن سہل قتل کر دئیے گئے۔ یہود کو متہم کیا گیا تو اس کا بھائی عبدالرحمن اور اس کے چچا کے بیٹے حویصہ اور محیصہ نبی کریم ﷺ کے پاس حاضر ہوئے۔ عبدالرحمن نے اپنے بھائی کے معاملہ میں بات کرنا شروع کی اور وہ ان میں سب سے چھوٹا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بڑے کی عظمت کرو یا فرمایا چاہیے کہ سب سے بڑا (بات) شروع کرے۔ تو حویصہ و محیصہ نے اپنے ساتھی کے معاملہ میں گفتگو کی۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے پچاس آدمی ان (یہودیوں) میں سے کسی آدمی پر قسم کھائیں تو وہ اپنے گلے کی رسی کے ساتھ حوالہ کردیا جائے گا (یعنی اسے بھی قصاصا قتل کیا جائے گا) ۔ تو انہوں نے عرض کیا یہ ایسا معاملہ ہے کہ ہم اس وقت موجود نہ تھے ہم کیسے قسم اٹھا سکتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا یہود اپنے میں سے پچاس آدمیوں کی قسموں کے ساتھ تم سے بری ہوجائیں گے۔ انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! ﷺ وہ تو کافر قوم ہیں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے پاس سے اس کی دیت ادا کی۔ سہل نے کہا میں ایک دن اونٹوں کے باندھنے کی جگہ داخل ہوا تو ان اونٹوں میں سے ایک اونٹنی نے اپنے پاوں کے ساتھ مجھے مارا۔
و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ وَرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّ مُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودٍ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ انْطَلَقَا قِبَلَ خَيْبَرَ فَتَفَرَّقَا فِي النَّخْلِ فَقُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ فَاتَّهَمُوا الْيَهُودَ فَجَائَ أَخُوهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَابْنَا عَمِّهِ حُوَيِّصَةُ وَمُحَيِّصَةُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَکَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فِي أَمْرِ أَخِيهِ وَهُوَ أَصْغَرُ مِنْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَبِّرْ الْکُبْرَ أَوْ قَالَ لِيَبْدَأْ الْأَکْبَرُ فَتَکَلَّمَا فِي أَمْرِ صَاحِبِهِمَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ خَمْسُونَ مِنْکُمْ عَلَی رَجُلٍ مِنْهُمْ فَيُدْفَعُ بِرُمَّتِهِ قَالُوا أَمْرٌ لَمْ نَشْهَدْهُ کَيْفَ نَحْلِفُ قَالَ فَتُبْرِئُکُمْ يَهُودُ بِأَيْمَانِ خَمْسِينَ مِنْهُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَوْمٌ کُفَّارٌ قَالَ فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ قِبَلِهِ قَالَ سَهْلٌ فَدَخَلْتُ مِرْبَدًا لَهُمْ يَوْمًا فَرَکَضَتْنِي نَاقَةٌ مِنْ تِلْکَ الْإِبِلِ رَکْضَةً بِرِجْلِهَا قَالَ حَمَّادٌ هَذَا أَوْ نَحْوَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৪৪
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
قواریری، بشر بن مفصل، یحییٰ بن سعید، بشیر بن یسار، حضرت سہل بن ابی حثمہ (رض) نے نبی کریم ﷺ سے اسی طرح حدیث روایت کی ہے اور اپنی حدیث میں انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کی دیت اپنے پاس سے ادا کردی اور اس میں نے یہ نہیں کہا کہ اونٹنی نے مجھے لات مار دی تھی۔
و حَدَّثَنَا الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَقَالَ فِي حَدِيثِهِ فَعَقَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ وَلَمْ يَقُلْ فِي حَدِيثِهِ فَرَکَضَتْنِي نَاقَةٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৪৫
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
عمرو ناقد، سفیان بن عیینہ، محمد بن مثنی، عبدالوہاب یعنی ثقفی، یحییٰ بن سعید، بشیر بن یسار، حضرت سہل بن ابی حثمہ (رض) سے ان کی حدیث کی مثل حدیث کی سند ذکر کی ہے۔
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ جَمِيعًا عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৪৬
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
عبداللہ بن مسلمہ، قعنب، سلیمان بن بلال، یحییٰ بن سعید، بشیر بن یسار، عبداللہ بن سہل بن زید، محیصہ بن مسعود بن زیدالانصاری، حضرت بشیر بن یسار (رض) سے روایت ہے کہ بنوحارثہ میں سے عبداللہ بن سہل زید اور محیصہ بن مسعود بن زید انصاری رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں ایام صلح میں خیبر کی طرف نکلے اور وہاں کے رہنے والے یہود تھے۔ انہیں ان کی کسی حاجت نے الگ الگ کردیا تو عبداللہ بن سہل قتل کر دئیے گئے اور ایک حوض میں مقتول پائے گے۔ اس کے ساتھی نے اسے دفن کردیا۔ پھر مدینہ کی طرف آیا تو مقتول کا بھائی عبدالرحمن بن سہل محیصہ اور حویصہ چلے اور رسول اللہ ﷺ سے عبداللہ اور اس جگہ کا جہاں وہ قتل کیا گیا تھا کا حال ذکر کیا اور بشیر کا گمان ہے کہ وہ ان لوگوں سے روایت کرتا ہے جنہیں اس نے اصحاب رسول ﷺ میں سے پایا ہے کہ آپ ﷺ نے ان سے فرمایا پچاس قسمیں کھاؤ اور اپنے قاتل یا مدعی علیہ پر خون ثابت کرو۔ انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! ﷺ ہم نہ اس وقت موجود تھے نہ ہم نے قاتل کو دیکھا۔ بشیر کا گمان ہے، آپ نے فرمایا پھر یہود تم سے پچاس قسموں کے ساتھ بری ہوئیں گے۔ انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! ﷺ ہم کافر قوم کی قسمیں کیسے قبول کرسکتے ہیں ؟ بشیر کا گمان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کی دیت اپنے پاس سے ادا کی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلِ بْنِ زَيْدٍ وَمُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّيْنِ ثُمَّ مِنْ بَنِي حَارِثَةَ خَرَجَا إِلَی خَيْبَرَ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ يَوْمَئِذٍ صُلْحٌ وَأَهْلُهَا يَهُودُ فَتَفَرَّقَا لِحَاجَتِهِمَا فَقُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ فَوُجِدَ فِي شَرَبَةٍ مَقْتُولًا فَدَفَنَهُ صَاحِبُهُ ثُمَّ أَقْبَلَ إِلَی الْمَدِينَةِ فَمَشَی أَخُو الْمَقْتُولِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةُ وَحُوَيِّصَةُ فَذَکَرُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَأْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَحَيْثُ قُتِلَ فَزَعَمَ بُشَيْرٌ وَهُوَ يُحَدِّثُ عَمَّنْ أَدْرَکَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَهُمْ تَحْلِفُونَ خَمْسِينَ يَمِينًا وَتَسْتَحِقُّونَ قَاتِلَکُمْ أَوْ صَاحِبَکُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَهِدْنَا وَلَا حَضَرْنَا فَزَعَمَ أَنَّهُ قَالَ فَتُبْرِئُکُمْ يَهُودُ بِخَمْسِينَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ نَقْبَلُ أَيْمَانَ قَوْمٍ کُفَّارٍ فَزَعَمَ بُشَيْرٌ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقَلَهُ مِنْ عِنْدِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৪৭
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، یحییٰ بن سعید، بشیر بن یسار، عبداللہ بن سہل بن زید، حضرت بشیر بن یسار (رض) سے روایت ہے کہ انصار میں سے بنی حارثہ کا ایک آدمی جسے عبداللہ بن سہل بن زید کہا جاتا ہے چلے۔ باقی حدیث لیث کی حدیث کی طرح گزر چکی۔ اس کے قول کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کی دیت اپنے پاس سے ادا کی۔ یحییٰ نے کہا مجھے بشیر بن سہل نے بیان کیا کہ مجھے سہل بن ابی حثمہ (رض) نے خبر دی کہ مجھے ان اونٹنیوں کے باڑے میں سے ایک اونٹنی نے لات مار دی تھی
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ مِنْ بَنِي حَارِثَةَ يُقَالُ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلِ بْنِ زَيْدٍ انْطَلَقَ هُوَ وَابْنُ عَمٍّ لَهُ يُقَالُ لَهُ مُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ اللَّيْثِ إِلَی قَوْلِهِ فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ قَالَ يَحْيَی فَحَدَّثَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ لَقَدْ رَکَضَتْنِي فَرِيضَةٌ مِنْ تِلْکَ الْفَرَائِضِ بِالْمِرْبَدِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৪৮
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
محمد بن عبداللہ بن نمیر، سعید بن عبید، بشیر بن یسار انصاری، حضرت سہل بن ابی حثمہ انصاری (رض) سے روایت ہے کہ ان میں سے آدمی خبیر کی طرف چلے اور اس میں وہ جدا جدا ہوگئے اور انہوں نے اپنے میں سے ایک کو مقتول پایا۔ باقی حدیث گزر چکی اور اس میں یہ کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ناپسند کیا اس بات کو کہ اس کا خون ضائع کیا جائے۔ پس آپ ﷺ نے اس کی دیت سو اونٹ صدقہ کے اونٹوں سے ادا کی۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ نَفَرًا مِنْهُمْ انْطَلَقُوا إِلَی خَيْبَرَ فَتَفَرَّقُوا فِيهَا فَوَجَدُوا أَحَدَهُمْ قَتِيلًا وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ فَکَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُبْطِلَ دَمَهُ فَوَدَاهُ مِائَةً مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৪৯
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
اسحاق بن منصور، بشر بن عمر، ابولیلی بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن سہل، حضرت سہل بن ابی حثمہ (رض) سے روایت ہے کہ اسے اس کی قوم کے بڑوں نے خبر دی کہ عبداللہ بن سہل (رض) اور محیصہ (رض) کسی تکلیف کی وجہ سے خبیر گئے۔ حضرت محیصہ (رض) نے آکر خبر دی کہ عبداللہ بن سہل قتل کردیئے گئے ہیں اور اسے کسی چشمہ یا کنوئیں میں پھینک دیا گیا وہ یہود کے پاس گئے اور کہا : اللہ کی قسم ! تم نے اسے قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا : اللہ کی قسم ! ہم نے اسے قتل نہیں کیا پھر محیصہ لوٹے یہاں تک کہ اپنی قوم کے پاس آئے اور ان سے اس کا ذکر کیا پھر وہ اور اس کے بڑے بھائی حویصہ اور عبدالرحمن بن سہل (آپ کے پاس) آئے پس محیصہ نے گفتگو کرنا شروع کی کیونکہ وہ خیبر میں تھے تو رسول اللہ ﷺ نے محیصہ سے فرمایا بڑے کا لحاظ رکھو۔ ارادہ کرتے تھے عمر کے بڑے ہونے کا تو حویصہ نے بات شروع کی پھر محیصہ نے گفتگو کی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ وہ یہود آپ کے بھائی کی دیت ادا کریں یا جنگ کے لئے تیار ہوجائیں تو انہوں نے جوابا لکھا کہ اللہ کی قسم ہم نے اسے قتل نہیں کیا رسول اللہ ﷺ نے حویصہ محیصہ اور عبدالرحمن (رض) کہا کیا تم قسم اٹھا کر اپنے بھائی کا خون ثابت کرتے ہو انہوں نے کہا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا تو یہود تمہارے لئے قسمیں اٹھائیں گے۔ تو انہوں نے کہا کہ وہ مسلمان نہیں ہیں تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی دیت اپنے پاس سے ادا کی اور ان کی طرف رسول اللہ ﷺ نے سو اونٹنیاں بھیجیں۔ یہاں تک کہ وہ ان کے پاس ان کے گھر میں پہنچا دی گیئں۔ تو سہل نے کہا کہ ان میں سے سرخ اونٹنی نے مجھے لات مار دی۔
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ مَالِکَ بْنَ أَنَسٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي أَبُو لَيْلَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْلٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ رِجَالٍ مِنْ کُبَرَائِ قَوْمِهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةَ خَرَجَا إِلَی خَيْبَرَ مِنْ جَهْدٍ أَصَابَهُمْ فَأَتَی مُحَيِّصَةُ فَأَخْبَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ قَدْ قُتِلَ وَطُرِحَ فِي عَيْنٍ أَوْ فَقِيرٍ فَأَتَی يَهُودَ فَقَالَ أَنْتُمْ وَاللَّهِ قَتَلْتُمُوهُ قَالُوا وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّی قَدِمَ عَلَی قَوْمِهِ فَذَکَرَ لَهُمْ ذَلِکَ ثُمَّ أَقْبَلَ هُوَ وَأَخُوهُ حُوَيِّصَةُ وَهُوَ أَکْبَرُ مِنْهُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ فَذَهَبَ مُحَيِّصَةُ لِيَتَکَلَّمَ وَهُوَ الَّذِي کَانَ بِخَيْبَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمُحَيِّصَةَ کَبِّرْ کَبِّرْ يُرِيدُ السِّنَّ فَتَکَلَّمَ حُوَيِّصَةُ ثُمَّ تَکَلَّمَ مُحَيِّصَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِمَّا أَنْ يَدُوا صَاحِبَکُمْ وَإِمَّا أَنْ يُؤْذِنُوا بِحَرْبٍ فَکَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِمْ فِي ذَلِکَ فَکَتَبُوا إِنَّا وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحُوَيِّصَةَ وَمُحَيِّصَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ أَتَحْلِفُونَ وَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِکُمْ قَالُوا لَا قَالَ فَتَحْلِفُ لَکُمْ يَهُودُ قَالُوا لَيْسُوا بِمُسْلِمِينَ فَوَادَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِائَةَ نَاقَةٍ حَتَّی أُدْخِلَتْ عَلَيْهِمْ الدَّارَ فَقَالَ سَهْلٌ فَلَقَدْ رَکَضَتْنِي مِنْهَا نَاقَةٌ حَمْرَائُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫০
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن اور زوجہ نبی ﷺ میمونہ (رض) کے آزاد کردہ غلام سلیمان بن یسار (رض) سے روایت ہے کہ انصار اصحاب رسول اللہ ﷺ میں سے ایک آدمی نے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے قسامت کو اسی طرح باقی رکھا جس طرح جاہلیت میں تھی۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا و قَالَ حَرْمَلَةُ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ مَوْلَی مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْأَنْصَارِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَرَّ الْقَسَامَةَ عَلَی مَا کَانَتْ عَلَيْهِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫১
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، حضرت ابن شہاب (رض) سے بھی ان اسناد سے یہ حدیث روایت کی گئی ہے اور اضافہ یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انصار کے درمیان قسامت کا فیصلہ کیا ایک مقتول کے بارے میں جس کے قتل کا انہوں نے یہود پر دعوی کیا تھا
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَزَادَ وَقَضَی بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ نَاسٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فِي قَتِيلٍ ادَّعَوْهُ عَلَی الْيَهُودِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫২
قسامت کا بیان
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
حسن بن علی حلوانی، یعقوب ابن ابراہیم بن سعد، صالح، ابن شہاب، حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن اور سلیمان بن یسار (رض) نے انصار میں سے بعض لوگوں کے واسطہ سے یہی حدیث ابن جریج کی طرح نبی کریم ﷺ سے روایت کی ہے۔
و حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَاهُ عَنْ نَاسٍ مِنَ الْأَنْصَارِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫৩
قسامت کا بیان
لڑنے والوں اور دین سے پھر جانے والوں کے حکم کے بیان
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ہشیم، عبدالعزیز بن صہیب، حمید، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ قبیلہ عرینہ کے کچھ لوگ مدینہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہیں مدینہ کی آب و ہوا موافق نہ آئی تو آپ ﷺ نے انہیں کہا اگر تم چاہو تو صدقہ کے اونٹوں کی طرف نکل جاؤ اور ان کا دودھ اور پیشاب پیو۔ پس انہوں نے ایسا ہی کیا تو وہ تندرست ہوگئے۔ پھر وہ چرواہوں پر متوجہ ہوئے انہیں قتل کردیا اور اسلام سے پھرگئے اور رسول اللہ ﷺ کے اونٹ لے گئے۔ نبی کریم ﷺ کو یہ اطلاع پہنچی تو آپ نے (صحابہ (رض) کو) ان کے پیچھے بھیجا۔ پس انہیں حاضر خدمت کیا گیا تو آپ ﷺ نے ان کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دیئے اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھر وائیں اور انہیں گرمی میں چھوڑ دیا یہاں تک کہ وہ مرگئے۔
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ کِلَاهُمَا عَنْ هُشَيْمٍ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالَ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ وَحُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ نَاسًا مِنْ عُرَيْنَةَ قَدِمُوا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَاجْتَوَوْهَا فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ شِئْتُمْ أَنْ تَخْرُجُوا إِلَی إِبِلِ الصَّدَقَةِ فَتَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا فَفَعَلُوا فَصَحُّوا ثُمَّ مَالُوا عَلَی الرُّعَاةِ فَقَتَلُوهُمْ وَارْتَدُّوا عَنْ الْإِسْلَامِ وَسَاقُوا ذَوْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ فِي أَثَرِهِمْ فَأُتِيَ بِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ وَتَرَکَهُمْ فِي الْحَرَّةِ حَتَّی مَاتُوا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫৪
قسامت کا بیان
لڑنے والوں اور دین سے پھر جانے والوں کے حکم کے بیان
ابوجعفر، محمد بن صباح، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابی بکر، ابن علیہ، حجاج بن ابی عثمان، ابورجاء مولیٰ ابی قلابہ، ابی قلابہ، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ قبیلہ عکل کے آٹھ آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ سے اسلام پر بیعت کی انہیں ( مدینہ کی) آب ہوا موافق نہ آئی اور ان کے جسم کمزور ہو گے انہوں نے اس بات کی شکایت نبی ﷺ سے کی تو آپ ﷺ نے فرمایا تم ہمارے چرواہوں کے ساتھ ہمارے اونٹوں میں کیوں نہیں نکل جاتے ان کا پیشاب اور دودھ پیو۔ انہوں نے اونٹوں کا پیشاب اور دودھ پیا تو تندرست ہوگئے۔ اس کے بعد انہوں نے چرواہے قتل کردیئے اور اونٹ لے کر چلے گئے۔ رسول اللہ ﷺ کو اس بات کی اطلاع ملی تو آپ ﷺ نے ان کے پیچھے لوگوں کو بھیجا۔ انہوں نے انہیں پا لیا۔ تو انہیں لایا گیا اور آپ ﷺ نے ان کے ہاتھ پاؤں کاٹنے کا حکم فرمایا اور ان کی آنکھوں میں سلائیاں ڈالی گئیں پھر انہیں دھوپ میں ڈال دیا گیا یہاں تک کہ وہ مرگئے۔
حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَبِي عُثْمَانَ حَدَّثَنِي أَبُو رَجَائٍ مَوْلَی أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ حَدَّثَنِي أَنَسٌ أَنَّ نَفَرًا مِنْ عُکْلٍ ثَمَانِيَةً قَدِمُوا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعُوهُ عَلَی الْإِسْلَامِ فَاسْتَوْخَمُوا الْأَرْضَ وَسَقِمَتْ أَجْسَامُهُمْ فَشَکَوْا ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا تَخْرُجُونَ مَعَ رَاعِينَا فِي إِبِلِهِ فَتُصِيبُونَ مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا فَقَالُوا بَلَی فَخَرَجُوا فَشَرِبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا فَصَحُّوا فَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَطَرَدُوا الْإِبِلَ فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ فَأُدْرِکُوا فَجِيئَ بِهِمْ فَأَمَرَ بِهِمْ فَقُطِعَتْ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُمْ وَسُمِرَ أَعْيُنُهُمْ ثُمَّ نُبِذُوا فِي الشَّمْسِ حَتَّی مَاتُوا و قَالَ ابْنُ الصَّبَّاحِ فِي رِوَايَتِهِ وَاطَّرَدُوا النَّعَمَ وَقَالَ وَسُمِّرَتْ أَعْيُنُهُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫৫
قسامت کا بیان
لڑنے والوں اور دین سے پھر جانے والوں کے حکم کے بیان
ہارون بن عبداللہ، سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ایوب، ابی رجاء مولیٰ ابی قلابہ، حضرت انس مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس عکل یا عرینہ کے لوگ آئے تو انہیں مدینہ کی آب و ہوا موافق نہ آئی لہذا انہیں رسول اللہ ﷺ نے اونٹوں کے باڑے میں جانے کا حکم دیا اور انہیں ان کا پیشاب اور دودھ پینے کا حکم فرمایا۔ باقی حدیث گزر چکی اور فرمایا ان کی آنکھوں میں سلایاں ڈالی گئیں اور انہیں میدان حرہ میں ڈال دیا گیا۔ وہ پانی مانگتے تھے لیکن انہیں پانی نہ دیا گیا۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَرٌ مِنْ عُرَيْنَةَ فَأَسْلَمُوا وَبَايَعُوهُ وَقَدْ وَقَعَ بِالْمَدِينَةِ الْمُومُ وَهُوَ الْبِرْسَامُ ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ وَزَادَ وَعِنْدَهُ شَبَابٌ مِنْ الْأَنْصَارِ قَرِيبٌ مِنْ عِشْرِينَ فَأَرْسَلَهُمْ إِلَيْهِمْ وَبَعَثَ مَعَهُمْ قَائِفًا يَقْتَصُّ أَثَرَهُمْ حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ وَفِي حَدِيثِ هَمَّامٍ قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَهْطٌ مِنْ عُرَيْنَةَ وَفِي حَدِيثِ سَعِيدٍ مِنْ عُكْلٍ وَعُرَيْنَةَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫৬
قسامت کا بیان
لڑنے والوں اور دین سے پھر جانے والوں کے حکم کے بیان
محمد بن مثنی، معاذ بن معاذ، احمد بن عثمان نوفلی، ازہر سمان، ابن عون، ابورجاء مولیٰ ابی قلابہ، حضرت ابوقلابہ سے روایت ہے کہ میں حضرت عمر بن عبد العزیز (رح) کے پیچھے بیٹھنے والا تھا کہ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ تم قسامت کے بارے میں کیا کہتے ہو ؟ تو حضرت عنبہ نے کہا ہمیں حضرت انس بن مالک (رض) نے اس طرح حدیث بیان کی تو میں نے کہا مجھے بھی حضرت انس (رض) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک قوم آئی۔ باقی حدیث ایوب و حجاج کی حدیث ہی کی طرح ہے۔ ابوقلابہ نے کہا جب میں بات کرچکا تو عنبہ نے کہا سُبْحَانَ اللَّهِ ابوعنبہ انہوں نے کہا نہیں ہمیں بھی انس بن مالک نے اسی طرح حدیث بیان کی۔ اے اہل شام تم ہمیشہ خیر و بھلائی میں رہو گے جب تک تم میں یہ (ابوقلابہ) یا اس جیسے آدمی موجود رہیں گے۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ السَّمَّانُ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ مَوْلَی أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا خَلْفَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَقَالَ لِلنَّاسِ مَا تَقُولُونَ فِي الْقَسَامَةِ فَقَالَ عَنْبَسَةُ قَدْ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ کَذَا وَکَذَا فَقُلْتُ إِيَّايَ حَدَّثَ أَنَسٌ قَدِمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمٌ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ أَيُّوبَ وَحَجَّاجٍ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ فَلَمَّا فَرَغْتُ قَالَ عَنْبَسَةُ سُبْحَانَ اللَّهِ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ فَقُلْتُ أَتَتَّهِمُنِي يَا عَنْبَسَةُ قَالَ لَا هَکَذَا حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ لَنْ تَزَالُوا بِخَيْرٍ يَا أَهْلَ الشَّامِ مَا دَامَ فِيکُمْ هَذَا أَوْ مِثْلُ هَذَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫৭
قسامت کا بیان
لڑنے والوں اور دین سے پھر جانے والوں کے حکم کے بیان
حسن بن شعیب، مسکین، ابن بکیر، اوزاعی، عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، محمد بن یوسف اوزاعی، یحییٰ بن ابی کثیر، ابی قلابہ، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس عکل میں سے آٹھ آدمی آئے۔ باقی حدیث انہی کی حدیث کی طرح ہے اور اضافہ یہ ہے کہ انہیں داغ نہ دیا گیا۔
و حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا مِسْکِينٌ وَهُوَ ابْنُ بُکَيْرٍ الْحَرَّانِيُّ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَدِمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَةُ نَفَرٍ مِنْ عُکْلٍ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ وَلَمْ يَحْسِمْهُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫৮
قسامت کا بیان
لڑنے والوں اور دین سے پھر جانے والوں کے حکم کے بیان
ہارون بن عبداللہ، مالک بن اسماعیل، زہیر، سماک بن حرب، معاویہ بن قرہ، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس قبیلہ عرینہ کے لوگ آئے۔ اسلام قبول کیا اور بیعت کی اور مدینہ میں موم یعنی برسام کی بیماری پھیل گئی۔ باقی حدیث انہی کی طرح بیان کی اضافہ یہ ہے کہ آپ ﷺ کے پاس انصاری نوجوانوں میں سے تقریبا بیس نوجوان موجود تھے جنہیں آپ ﷺ نے ان کی طرف بھیجا اور ان کے ساتھ کھوج لگانے والے کو بھی بھیجا جو ان کے قدموں کے نشان پہچانے۔
و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَرٌ مِنْ عُرَيْنَةَ فَأَسْلَمُوا وَبَايَعُوهُ وَقَدْ وَقَعَ بِالْمَدِينَةِ الْمُومُ وَهُوَ الْبِرْسَامُ ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ وَزَادَ وَعِنْدَهُ شَبَابٌ مِنْ الْأَنْصَارِ قَرِيبٌ مِنْ عِشْرِينَ فَأَرْسَلَهُمْ إِلَيْهِمْ وَبَعَثَ مَعَهُمْ قَائِفًا يَقْتَصُّ أَثَرَهُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৫৯
قسامت کا بیان
لڑنے والوں اور دین سے پھر جانے والوں کے حکم کے بیان
ہداب بن خالد، ہمام، قتادہ، حضرت انس (رض) سے اسی طرح روایت ہے اور ہمام کی حدیث میں ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس عرینہ میں سے ایک جماعت آئی اور سعید کی حدیث میں عکل اور عرینہ سے آئے۔ باقی حدیث ان کی حدیث کی طرح ہے۔
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ وَفِي حَدِيثِ هَمَّامٍ قَدِمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَهْطٌ مِنْ عُرَيْنَةَ وَفِي حَدِيثِ سَعِيدٍ مِنْ عُکْلٍ وَعُرَيْنَةَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৬০
قسامت کا بیان
لڑنے والوں اور دین سے پھر جانے والوں کے حکم کے بیان
فضل بن سہل اعرج، یحییٰ بن غیلان، یزید بن زریع، سلیمان تیمی، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان کی آنکھوں میں سلائی اس وجہ سے پھر وائی تھی کیونکہ انہوں نے بھی چرواہوں کی آنکھوں میں سلائیاں پھیریں تھیں۔
و حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ الْأَعْرَجُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ إِنَّمَا سَمَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيُنَ أُولَئِکَ لِأَنَّهُمْ سَمَلُوا أَعْيُنَ الرِّعَائِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৩৬১
قسامت کا بیان
پتھر اور دھاری دار چیزو بھاری چیز سے قتل کرنے میں قصاص اور عورت کے بد لے میں مرد کو قتل کرنے کے ثبوت کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ہشام بن زید، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے کسی لڑکی کو اس کے زیورات کی وجہ سے پتھر کے ساتھ قتل کیا اسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لایا گیا اور اس میں کچھ جان باقی تھی۔ آپ ﷺ نے اسے کہا کیا تجھے فلاں نے قتل کیا ہے ؟ تو اس نے اپنے سر سے نہیں میں اشارہ کیا۔ پھر آپ ﷺ نے اسے دوسرے کا کہا تو اس نے اپنے سر سے اشارہ کیا کہ نہیں پھر اس سے تیسرے کا پوچھا تو اس نے کہا ہاں اور اپنے سر سے اشارہ کیا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اسے دو پتھروں کے درمیان قتل کردیا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ يَهُودِيًّا قَتَلَ جَارِيَةً عَلَی أَوْضَاحٍ لَهَا فَقَتَلَهَا بِحَجَرٍ قَالَ فَجِيئَ بِهَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِهَا رَمَقٌ فَقَالَ لَهَا أَقَتَلَکِ فُلَانٌ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَنْ لَا ثُمَّ قَالَ لَهَا الثَّانِيَةَ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَنْ لَا ثُمَّ سَأَلَهَا الثَّالِثَةَ فَقَالَتْ نَعَمْ وَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا فَقَتَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ حَجَرَيْنِ
tahqiq

তাহকীক: