আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
پینے کی چیزوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৫১২৭
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، حجاج بن محمد بن جریج، ابن شہاب، علی بن حسین ابن علی، حسین بن علی، حضرت علی بن ابی طالب (رض) سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ غزوہ بدر کے مال غنیمت میں سے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مجھے ایک اونٹنی ملی اور رسول اللہ ﷺ نے مجھے ایک اور اونٹنی عطاء فرما دی میں نے ان دونوں اونٹنیوں کو انصار کے ایک آدمی کے دروازہ پر بٹھا دیا اور میں یہ چاہتا تھا کہ میں ان پر اذخر لاد کر لاؤں تاکہ میں اسے بیچوں اور میرے ساتھ بنی قینقاع کا ایک سنار بھی تھا الغرض میرا حضرت فاطمہ (رض) کے ولیمہ کی تیاری کا ارادہ تھا اور اسی گھر میں حضرت حمزہ بن عبدالمطلب (رض) شراب پی رہے تھے ان کے ساتھ ایک باندی تھی جو کہ شعر پڑھ رہی تھی اور کہہ رہی تھی اے حمزہ ان موٹی اونٹنیوں کو ذبح کرنے کے لئے اٹھو حضرت حمزہ یہ سن کر اپنی تلوار لے کر ان اونٹنیوں پر دوڑے اور ان کی کوہان کاٹ دی اور ان کی کھوکھوں کو پھاڑ ڈالا پھر ان کا کلیجہ نکال دیا میں نے ابن شہاب سے کہا کیا کوہان بھی لے گئے ؟ انہوں نے کہا ہاں کوہان بھی تو کاٹ لئے ابن شہاب کہتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا جب میں نے یہ خطرناک منظر دیکھا تو میں اسی وقت اللہ کے نبی ﷺ کی خدمت میں آیا تو حضرت زید بن حارثہ بھی آپ ﷺ کے پاس تھے میں نے آپ کو اس سارے واقعہ کی خبر دی تو آپ ﷺ باہر نکلے اور حضرت زید بھی آپ ﷺ کے ساتھ تھے اور میں بھی آپ کے ساتھ چل پڑا آپ حضرت حمزہ کے پاس تشریف لے گئے اور ان پر ناراضگی کا اظہار فرمایا حضرت حمزہ نے آپ ﷺ کی طرف نظر اٹھا کر دیکھا اور کہنے لگے کہ آپ لوگ تو میرے آباؤ اجداد کے غلام ہو، رسول اللہ ﷺ الٹے پاؤں واپس لوٹ پڑے یہاں تک کہ وہاں سے چلے آئے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ أَصَبْتُ شَارِفًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَغْنَمٍ يَوْمَ بَدْرٍ وَأَعْطَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَارِفًا أُخْرَی فَأَنَخْتُهُمَا يَوْمًا عِنْدَ بَابِ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أَحْمِلَ عَلَيْهِمَا إِذْخِرًا لِأَبِيعَهُ وَمَعِي صَائِغٌ مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ فَأَسْتَعِينَ بِهِ عَلَی وَلِيمَةِ فَاطِمَةَ وَحَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ يَشْرَبُ فِي ذَلِکَ الْبَيْتِ مَعَهُ قَيْنَةٌ تُغَنِّيهِ فَقَالَتْ أَلَا يَا حَمْزُ لِلشُّرُفِ النِّوَائِ فَثَارَ إِلَيْهِمَا حَمْزَةُ بِالسَّيْفِ فَجَبَّ أَسْنِمَتَهُمَا وَبَقَرَ خَوَاصِرَهُمَا ثُمَّ أَخَذَ مِنْ أَکْبَادِهِمَا قُلْتُ لِابْنِ شِهَابٍ وَمِنْ السَّنَامِ قَالَ قَدْ جَبَّ أَسْنِمَتَهُمَا فَذَهَبَ بِهَا قَالَ ابْنُ شِهَابٍ قَالَ عَلِيٌّ فَنَظَرْتُ إِلَی مَنْظَرٍ أَفْظَعَنِي فَأَتَيْتُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ زَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ فَأَخْبَرْتُهُ الْخَبَرَ فَخَرَجَ وَمَعَهُ زَيْدٌ وَانْطَلَقْتُ مَعَهُ فَدَخَلَ عَلَی حَمْزَةَ فَتَغَيَّظَ عَلَيْهِ فَرَفَعَ حَمْزَةُ بَصَرَهُ فَقَالَ هَلْ أَنْتُمْ إِلَّا عَبِيدٌ لِآبَائِي فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَهْقِرُ حَتَّی خَرَجَ عَنْهُمْ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১২৮
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
عبد بن حمید، عبدالرزاق، ابن جریج، ابن جریج سے اس سند کے ساتھ اسی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১২৯
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
ابوبکر بن اسحاق، سعید بن کثیر بن عفیر، ابوعثمان مصری، عبداللہ بن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، علی بن حسین بن علی، حسین بن علی، حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ غزوہ بدر کے دن مال غنیمت میں سے میرے حصہ میں ایک اونٹنی آئی تھی اور اسی دن رسول اللہ ﷺ نے خمس میں سے مجھے ایک اونٹنی عطا فرمائی تو جب میں نے ارادہ کیا کہ میں حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ ﷺ سے خلوت کروں تو میں نے بنی قینقاع کے ایک سنار آدمی سے اپنے ساتھ چلنے کا وعدہ لے لیا تاکہ ہم اذخر گھاس لا کر سناروں کے ہاتھ فروخت کردیں اور پھر اس کی رقم سے میں اپنی شادی کا ولیمہ کروں تو اسی دوران میں اپنی اونٹنیوں کا سامان پالان کے تختے بوریاں اور رسیاں جمع کرنے لگا اور اس وقت میری دونوں اونٹنیاں انصاری آدمی کے گھر کے پاس بیٹھیں تھیں جب میں نے سامان اکٹھا کرلیا تو میں کیا دیکھتا ہوں کہ دونوں اونٹنیوں کے کوہان کٹے ہوئے ہیں اور ان کی کھوکھیں بھی کٹی ہوئی ہیں اور ان کے کلیجے نکلے ہوئے ہیں میں دیکھ کر اپنے آنسوؤں پر قابونہ کرسکا میں نے کہا کہ یہ کس نے کیا ہے ؟ لوگوں نے کہا حضرت حمزہ بن عبدالمطلب نے اور حضرت حمزہ چند شراب خور انصاریوں کے ساتھ اسی گھر میں موجود ہیں حضرت حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک گانے والی عورت نے ایک شعر سنایا تھا کہ سنو اے حمزہ ان موٹی موٹی اونٹنیوں کو ذبح کرنے کے لئے اٹھو حضرت حمزہ تلوار لے کر اٹھے اور ان اونٹینوں کے کوہان کو کاٹ دیا اور ان کو کھوکھیں کاٹ دیں اور ان کے کلیجے نکال دیئے حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ میں فوراً رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے چل پڑا یہاں تک کہ میں آپ ﷺ کی خدمت میں آگیا حضرت زید بن حارث بھی آپ ﷺ کے پاس موجود تھے حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے دیکھتے ہی میرے چہرے کے آثار سے حالات معلوم کر لئے تھے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تجھے کیا ہوا ؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ اللہ کی قسم میں نے آج کے دن کی طرح کبھی کوئی دن نہیں دیکھا حمزہ نے میری اونٹینوں پر حملہ کر کے ان کے کوہان کاٹ لئے ہیں اور ان کی کھوکھیں پھاڑ ڈالی ہیں اور حمزہ اس وقت گھر میں موجود ہیں اور ان کے ساتھ کچھ اور شراب خور بھی ہیں حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی چادر منگوائی اور اسے اوڑھ کر پیدل ہی چل پڑے اور میں اور حضرت زید بن حارثہ بھی آپ ﷺ کے پیچھے پیچھے چل پڑے یہاں تک کہ آپ ﷺ اس دروازہ میں آئے جہاں حضرت حمزہ تھے آپ ﷺ اندر آنے کی اجازت مانگی تو انہوں نے آپ ﷺ کو اجازت دے دی تو دیکھا کہ وہ سب شراب پئے ہوئے ہیں رسول اللہ ﷺ نے حضرت حمزہ کو ان کے اس فعل پر ملامت کرنا شروع کی حمزہ کی آنکھیں سرخ ہوگئیں اور رسول اللہ ﷺ کی طرف دیکھا پھر آپ ﷺ کے گھٹنوں کی طرف دیکھا پھر نگاہ بلند کی تو آپ ﷺ کی ناف کی طرف دیکھا پھر نگاہ بلند کی تو آپ ﷺ کے چہرہ مبارک کی طرف دیکھا پھر حمزہ (رض) کہنے لگے کہ تم تو میرے باپ کے غلام ہو رسول اللہ ﷺ کو معلوم ہوا کہ حمزہ نشہ میں مبتلا ہیں پھر رسول اللہ ﷺ الٹے پاؤں باہر تشریف لائے اور ہم بھی آپ ﷺ کے ساتھ باہر نکل آئے۔
و حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ کَثِيرِ بْنِ عُفَيْرٍ أَبُو عُثْمَانَ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيًّا قَالَ کَانَتْ لِي شَارِفٌ مِنْ نَصِيبِي مِنْ الْمَغْنَمِ يَوْمَ بَدْرٍ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَانِي شَارِفًا مِنْ الْخُمُسِ يَوْمَئِذٍ فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَنِيَ بِفَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاعَدْتُ رَجُلًا صَوَّاغًا مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ يَرْتَحِلُ مَعِيَ فَنَأْتِي بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَهُ مِنْ الصَّوَّاغِينَ فَأَسْتَعِينَ بِهِ فِي وَلِيمَةِ عُرْسِي فَبَيْنَا أَنَا أَجْمَعُ لِشَارِفَيَّ مَتَاعًا مِنْ الْأَقْتَابِ وَالْغَرَائِرِ وَالْحِبَالِ وَشَارِفَايَ مُنَاخَانِ إِلَی جَنْبِ حُجْرَةِ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَجَمَعْتُ حِينَ جَمَعْتُ مَا جَمَعْتُ فَإِذَا شَارِفَايَ قَدْ اجْتُبَّتْ أَسْنِمَتُهُمَا وَبُقِرَتْ خَوَاصِرُهُمَا وَأُخِذَ مِنْ أَکْبَادِهِمَا فَلَمْ أَمْلِکْ عَيْنَيَّ حِينَ رَأَيْتُ ذَلِکَ الْمَنْظَرَ مِنْهُمَا قُلْتُ مَنْ فَعَلَ هَذَا قَالُوا فَعَلَهُ حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَهُوَ فِي هَذَا الْبَيْتِ فِي شَرْبٍ مِنْ الْأَنْصَارِ غَنَّتْهُ قَيْنَةٌ وَأَصْحَابَهُ فَقَالَتْ فِي غِنَائِهَا أَلَا يَا حَمْزُ لِلشُّرُفِ النِّوَائِ فَقَامَ حَمْزَةُ بِالسَّيْفِ فَاجْتَبَّ أَسْنِمَتَهُمَا وَبَقَرَ خَوَاصِرَهُمَا فَأَخَذَ مِنْ أَکْبَادِهِمَا فَقَالَ عَلِيٌّ فَانْطَلَقْتُ حَتَّی أَدْخُلَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ زَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ قَالَ فَعَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِيَ الَّذِي لَقِيتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَکَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا رَأَيْتُ کَالْيَوْمِ قَطُّ عَدَا حَمْزَةُ عَلَی نَاقَتَيَّ فَاجْتَبَّ أَسْنِمَتَهُمَا وَبَقَرَ خَوَاصِرَهُمَا وَهَا هُوَ ذَا فِي بَيْتٍ مَعَهُ شَرْبٌ قَالَ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرِدَائِهِ فَارْتَدَاهُ ثُمَّ انْطَلَقَ يَمْشِي وَاتَّبَعْتُهُ أَنَا وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ حَتَّی جَائَ الْبَابَ الَّذِي فِيهِ حَمْزَةُ فَاسْتَأْذَنَ فَأَذِنُوا لَهُ فَإِذَا هُمْ شَرْبٌ فَطَفِقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلُومُ حَمْزَةَ فِيمَا فَعَلَ فَإِذَا حَمْزَةُ مُحْمَرَّةٌ عَيْنَاهُ فَنَظَرَ حَمْزَةُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ إِلَی رُکْبَتَيْهِ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَی سُرَّتِهِ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَی وَجْهِهِ فَقَالَ حَمْزَةُ وَهَلْ أَنْتُمْ إِلَّا عَبِيدٌ لِأَبِي فَعَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ثَمِلٌ فَنَکَصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی عَقِبَيْهِ الْقَهْقَرَی وَخَرَجَ وَخَرَجْنَا مَعَهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩০
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
محمد بن عبداللہ بن قہزاذ، عبداللہ بن عثمان، عبداللہ بن مبارک، یونس زہری، حضرت زہری سے اس سند کے ساتھ اسی حدیث کی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُهْزَاذَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩১
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
ابوربیع سلیمان بن داؤد عتکی، حماد ابن زید، ثابت، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ جس دن شراب حرام کی گئی اس دن میں حضرت ابوطلحہ کے گھر میں لوگوں کو شراب پلا رہا تھا وہ شراب خشک کشمش اور چھوہاروں کی بنی ہوئی تھی اسی دوران میں نے آواز سنی حضرت ابوطلحہ کہنے لگے کہ باہر نکل کر دیکھو میں باہر نکلا تو دیکھا کہ ایک منادی آواز لگا رہا ہے آگاہ رہو کہ شراب حرام کردی گئی ہے راوی کہتے ہیں کہ مدینہ منورہ کی تمام گلیوں میں یہ اعلان کردیا گیا حضرت ابوطلحہ نے مجھ سے کہا کہ باہر نکل کر اس شراب کو بہا دو تو میں نے باہر جا کر اس شراب کو بہا دیا لوگوں نے کہا یا لوگوں میں سے کسی نے کہا فلاں فلاں شہید کردیئے گئے اور ان کے پیٹوں میں تو شراب تھی راوی کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ حضرت انس (رض) کی حدیث کا حصہ ہے یا نہیں تو پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے ان پر اس میں کوئی گناہ نہیں جو پہلے کھاچکے جبکہ آئندہ پرہیزگار ہوئے اور ایمان لائے اور نیک اعمال کئے۔
حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَکِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کُنْتُ سَاقِيَ الْقَوْمِ يَوْمَ حُرِّمَتْ الْخَمْرُ فِي بَيْتِ أَبِي طَلْحَةَ وَمَا شَرَابُهُمْ إِلَّا الْفَضِيخُ الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ فَإِذَا مُنَادٍ يُنَادِي فَقَالَ اخْرُجْ فَانْظُرْ فَخَرَجْتُ فَإِذَا مُنَادٍ يُنَادِي أَلَا إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ قَالَ فَجَرَتْ فِي سِکَکِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ لِي أَبُو طَلْحَةَ اخْرُجْ فَاهْرِقْهَا فَهَرَقْتُهَا فَقَالُوا أَوْ قَالَ بَعْضُهُمْ قُتِلَ فُلَانٌ قُتِلَ فُلَانٌ وَهِيَ فِي بُطُونِهِمْ قَالَ فَلَا أَدْرِي هُوَ مِنْ حَدِيثِ أَنَسٍ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ عَلَی الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩২
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
یحییٰ بن ایوب، ابن علیہ، عبدالعزیز بن صہیب، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک (رض) سے لوگوں نے فضیخ شراب کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا ہمارے لئے تمہاری اس فضیخ کے علاوہ اور کوئی شراب ہی نہیں تھی اور میں یہی فضیخ شراب حضرت ابوطلحہ (رض) اور حضرت ابوایوب اور رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کرام (رض) میں سے کچھ لوگوں کو اپنے گھر میں پلا رہا تھا کہ اچانک ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کیا آپ کو یہ خبر پہنچی ہے ؟ ہم نے کہا نہیں اس نے کہا شراب حرام کردی گئی ہے تو حضرت ابوطلحہ نے کہا اے انس ان مشکوں کو بہا دو راوی کہتے ہیں کہ اس آدمی کی خبر کے بعد نہ ہی انہوں نے کبھی شراب پی اور نہ انہوں نے شراب کے بارے میں پوچھا۔
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ قَالَ سَأَلُوا أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنْ الْفَضِيخِ فَقَالَ مَا کَانَتْ لَنَا خَمْرٌ غَيْرَ فَضِيخِکُمْ هَذَا الَّذِي تُسَمُّونَهُ الْفَضِيخَ إِنِّي لَقَائِمٌ أَسْقِيهَا أَبَا طَلْحَةَ وَأَبَا أَيُّوبَ وَرِجَالًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِنَا إِذْ جَائَ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ بَلَغَکُمْ الْخَبَرُ قُلْنَا لَا قَالَ فَإِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ يَا أَنَسُ أَرِقْ هَذِهِ الْقِلَالَ قَالَ فَمَا رَاجَعُوهَا وَلَا سَأَلُوا عَنْهَا بَعْدَ خَبَرِ الرَّجُلِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৩
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
یحییٰ بن ایوب، ابن علیہ، سلیمان تیمی، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ میں کھڑے کھڑے اپنے چچازاد قبیلہ والوں کو فضیخ شراب پلا رہا تھا اور میں ان میں سے سب سے کم عمر تھا تو ایک آدمی آیا اور اس نے کہا شراب حرام کردی گئی ہے تو لوگوں نے کہا اے انس اس شراب کو بہادو تو میں نے وہ شراب بہا دی سلیمان تیمی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس (رض) سے پوچھا کہ وہ شراب کس چیز کی تھی حضرت انس (رض) نے فرمایا وہ شراب گدری اور پکی ہوئی کھجوروں کی بنی ہوئی تھی حضرت ابوبکر (رض) کہتے ہیں کہ اس دن ان کی شراب یہی تھی سلیمان کہتے ہیں کہ مجھ سے ایک آدمی نے حضرت انس (رض) سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا کہ وہ بھی اسی طرح فرماتے تھے۔
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ إِنِّي لَقَائِمٌ عَلَی الْحَيِّ عَلَی عُمُومَتِي أَسْقِيهِمْ مِنْ فَضِيخٍ لَهُمْ وَأَنَا أَصْغَرُهُمْ سِنًّا فَجَائَ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ الْخَمْرُ فَقَالُوا اکْفِئْهَا يَا أَنَسُ فَکَفَأْتُهَا قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ مَا هُوَ قَالَ بُسْرٌ وَرُطَبٌ قَالَ فَقَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ أَنَسٍ کَانَتْ خَمْرَهُمْ يَوْمَئِذٍ قَالَ سُلَيْمَانُ وَحَدَّثَنِي رَجُلٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ قَالَ ذَلِکَ أَيْضًا

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৪
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
محمد بن عبدالاعلی، معتمر، انس، حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ میں کھڑا ہو کر اپنے قبیلے والوں کو (شراب) پلا رہا تھا (پھر آگے) ابن علیہ کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی سوائے اس کے کہ اس حدیث میں ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوبکر بن انس (رض) نے فرمایا اس دن ان کی یہی شراب تھی اور حضرت انس بھی اس وقت وہاں موجود تھے انہوں نے کوئی نکیر نہیں کی ابن عبدالاعلی کہتے ہیں کہ مجھ سے معتمر نے اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا کہ کچھ لوگ جو میرے ساتھ تھے انہوں نے خود حضرت انس (رض) سے سنا کہ وہ فرماتے ہیں کہ اس دن ان کی شراب یہی تھی۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ أَنَسٌ کُنْتُ قَائِمًا عَلَی الْحَيِّ أَسْقِيهِمْ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَقَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ أَنَسٍ کَانَ خَمْرَهُمْ يَوْمَئِذٍ وَأَنَسٌ شَاهِدٌ فَلَمْ يُنْکِرْ أَنَسٌ ذَاکَ و قَالَ ابْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنِي بَعْضُ مَنْ کَانَ مَعِي أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا يَقُولُا کَانَ خَمْرَهُمْ يَوْمَئِذٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৫
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
یحییٰ بن ایوب، ابن علیہ، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابوطلحہ حضرت ابودجانہ حضرت معاذ بن جبل (رض) اور انصار کی ایک جماعت کو شراب پلا رہا تھا تو آنے والا (ایک آدمی اندر) داخل ہوا اور اس نے کہا آج ایک نئی بات ہوگئی کہ شراب کی حرمت نازل ہوگئی ہے تو ہم نے اس شراب کو اسی دن بہا دیا اور وہ شراب گچی اور خشک کھجوروں کی بنی ہوئی تھی حضرت قتادہ کہتے ہیں کہ حضرت انس (رض) نے فرمایا کہ جب شراب حرام کردی گئی تھی تو عام طور پر ان دنوں میں ان کی شراب یہی تھی
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ وَأَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کُنْتُ أَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ وَأَبَا دُجَانَةَ وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ فِي رَهْطٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَدَخَلَ عَلَيْنَا دَاخِلٌ فَقَالَ حَدَثَ خَبَرٌ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ فَأَکْفَأْنَاهَا يَوْمَئِذٍ وَإِنَّهَا لَخَلِيطُ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ قَالَ قَتَادَةُ وَقَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ لَقَدْ حُرِّمَتْ الْخَمْرُ وَکَانَتْ عَامَّةُ خُمُورِهِمْ يَوْمَئِذٍ خَلِيطَ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৬
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
ابوغسان مسمعی، محمد بن مثنی، ابن بشار، معاذ بن ہشام، ابوقتادہ، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابوطلحہ اور حضرت ابودجانہ (رض) اور سہیل بن بیضاء کو اس مشکیزے میں سے شراب پلا رہا تھا کہ جس میں گچی اور خشک کھجوروں کی بنی ہوئی شراب تھی آگے حدیث سعید کی حدیث کی طرح ہے۔
و حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ إِنِّي لَأَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ وَأَبَا دُجَانَةَ وَسُهَيْلَ بْنَ بَيْضَائَ مِنْ مَزَادَةٍ فِيهَا خَلِيطُ بُسْرٍ وَتَمْرٍ بِنَحْوِ حَدِيثِ سَعِيدٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৭
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، قتادہ بن دعامہ، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا کہ خشک اور گچی کھجوروں کو پانی میں بھگویا جائے اور پھر اس کو پیا جائے اور ان لوگوں کی ان دنوں میں عام طور پر یہی شراب تھی جس دن کہ شراب کو حرام کیا گیا
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ قَتَادَةَ بْنَ دِعَامَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ يُخْلَطَ التَّمْرُ وَالزَّهْوُ ثُمَّ يُشْرَبَ وَإِنَّ ذَلِکَ کَانَ عَامَّةَ خُمُورِهِمْ يَوْمَ حُرِّمَتْ الْخَمْرُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৮
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
ابوطاہر، ابن وہب، مالک بن انس، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوعبیدہ بن جراح اور حضرت ابوطلحہ اور حضرت ابی بن کعب (رضی اللہ عنہم) کو فضیخ اور خشک کھجوروں کی بنی ہوئی شراب پلا رہا تھا تو اسی دوران ایک آنے والے نے آکر کہا شراب حرام کردی گئی ہے تو حضرت ابوطلحہ نے کہا اے انس اٹھو اور اس گھڑے کو توڑ ڈالو تو میں نے پتھر کا ایک ٹکڑا اٹھایا اور اس گھڑے کو نیچے سے مارا تو وہ گھڑا ٹوٹ گیا۔
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ أَسْقِي أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ وَأَبَا طَلْحَةَ وَأُبَيَّ بْنَ کَعْبٍ شَرَابًا مِنْ فَضِيخٍ وَتَمْرٍ فَأَتَاهُمْ آتٍ فَقَالَ إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا أَنَسُ قُمْ إِلَی هَذِهِ الْجَرَّةِ فَاکْسِرْهَا فَقُمْتُ إِلَی مِهْرَاسٍ لَنَا فَضَرَبْتُهَا بِأَسْفَلِهِ حَتَّی تَکَسَّرَتْ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৯
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کی حرمت اور اس بات کے بیان میں کہ شراب انگور اور کھجور سے تیار ہوتی ہے
محمد بن مثنی، ابوبکر حنفی، عبدالحمید بن جعفر، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے وہ آیت نازل فرمائی جس آیت میں شراب کو حرام قرار دیا گیا تھا مدینہ منورہ میں سوائے کھجور کے اور کوئی شراب نہیں پی جاتی تھی۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ يَعْنِي الْحَنَفِيَّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا لَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ الْآيَةَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ فِيهَا الْخَمْرَ وَمَا بِالْمَدِينَةِ شَرَابٌ يُشْرَبُ إِلَّا مِنْ تَمْرٍ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪০
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کا سرکہ بنانے کی حرمت کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، عبدالرحمن بن مہدی، زہیر بن حرب، عبدالرحمن، سفیان سدی، یحییٰ بن عباد، انس، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سے شراب کا سرکہ بنانے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا نہیں۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ح و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ السُّدِّيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبَّادٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الْخَمْرِ تُتَّخَذُ خَلًّا فَقَالَ لَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪১
پینے کی چیزوں کا بیان
شراب کے دوا بنانے کی حرمت کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، سماک بن حرب، علقمہ بن وائل، وائل حضرمی، حضرت طارق بن سوید جعفی (رض) نے نبی ﷺ سے شراب کے بارے میں پوچھا تو آپ ﷺ نے اس سے منع فرمایا یا آپ ﷺ نے اس کو ناپسند فرمایا کہ شراب کا کچھ بنایا جائے حضرت طارق نے عرض کیا کہ میں شراب کو دوا کے لئے بناتا ہوں تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا وہ دوا نہیں بلکہ بیماری ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ وَائِلٍ الْحَضْرَمِيِّ أَنَّ طَارِقَ بْنَ سُوَيْدٍ الْجُعْفِيَّ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَمْرِ فَنَهَاهُ أَوْ کَرِهَ أَنْ يَصْنَعَهَا فَقَالَ إِنَّمَا أَصْنَعُهَا لِلدَّوَائِ فَقَالَ إِنَّهُ لَيْسَ بِدَوَائٍ وَلَکِنَّهُ دَائٌ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪২
پینے کی چیزوں کا بیان
اس بات کے بیان میں کہ کھجور اور انگور سے جو شراب بنائی جاتی ہے اسے بھی خمر کہا جاتا ہے۔
زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، حجاج بن ابی عثمان، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوکثیر، ابوہریرہ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا شراب ان دو درختوں یعنی کھجور اور انگور سے بنائی جاتی ہے۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِي عُثْمَانَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ أَنَّ أَبَا کَثِيرٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَمْرُ مِنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ النَّخْلَةِ وَالْعِنَبَةِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৩
پینے کی چیزوں کا بیان
اس بات کے بیان میں کہ کھجور اور انگور سے جو شراب بنائی جاتی ہے اسے بھی خمر کہا جاتا ہے۔
محمد بن عبداللہ بن نمیر، اوزاعی، ابوکثیر، ابوہریرہ (رض) ، حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے سنا کہ رسول اللہ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ شراب ان دو درختوں یعنی کھجور اور انگور سے بنائی جاتی ہے۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو کَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْخَمْرُ مِنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ النَّخْلَةِ وَالْعِنَبَةِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৪
پینے کی چیزوں کا بیان
اس بات کے بیان میں کہ کھجور اور انگور سے جو شراب بنائی جاتی ہے اسے بھی خمر کہا جاتا ہے۔
زہیر بن حرب، ابوکریب، وکیع، اوزعی، عکرمہ بن عمار، عقبہ بن نوام، ابی کثیر، حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا شراب ان دو درختوں یعنی کھجور اور انگور سے بنائی جاتی ہے ابوکریب نے اپنی روایت میں الْکَرْمَةِ اور النَّخْلَةِ کو بغیر تا کے یعنی کرم اور نخل کہا ہے۔
و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ وَعِکْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ وَعُقْبَةَ بْنِ التَّوْأَمِ عَنْ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَمْرُ مِنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ الْکَرْمَةِ وَالنَّخْلَةِ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي کُرَيْبٍ الْکَرْمِ وَالنَّخْلِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৫
پینے کی چیزوں کا بیان
کجھور اور کشمش کو ملا کر نبیذ بنانے کی کراہت کے بیان میں
شیبان بن فروخ، جریر بن حازم، عطاء بن ابی رباح، حضرت جابر بن عبداللہ انصاری (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے منع فرمایا کہ کشمش اور کھجور کو یا گچی گچی اور پکی کھجوروں کو ملا کر (پانی میں بھگویا جائے) ۔
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ سَمِعْتُ عَطَائَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ يُخْلَطَ الزَّبِيبُ وَالتَّمْرُ وَالْبُسْرُ وَالتَّمْرُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৬
پینے کی چیزوں کا بیان
کجھور اور کشمش کو ملا کر نبیذ بنانے کی کراہت کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، عطاء بن ابی رباح، حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے کھجور اور کشمش کو اکٹھا کر کے نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے اور اس چیز سے بھی منع فرمایا ہے کہ کچی اور پکی کھجوروں کو ملا کر اس کی نبیذ بنائی جائے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی أَنْ يُنْبَذَ التَّمْرُ وَالزَّبِيبُ جَمِيعًا وَنَهَی أَنْ يُنْبَذَ الرُّطَبُ وَالْبُسْرُ جَمِيعًا

তাহকীক: