কিতাবুস সুনান - ইমাম আবু দাউদ রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام أبي داود
طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২১৭৫
طلاق کا بیان
عورت کو مرد کے خلاف برگشتہ کرنا
 ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ  رسول  ﷺ  نے فرمایا :  جو شخص کسی عورت کو اس کے شوہر سے یا غلام کو مالک سے برگشتہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ۔    تخریج دارالدعوہ : * تخريج : تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف : ١٤٨١٧) ، وقد أخرجہ : سنن النسائی/الکبری/ عشرة النساء (٩٢١٤) ، ویأتی ہذا الحدیث فی الأدب (٥١٧٠) ، مسند احمد (٢/٣٩٧) (صحیح  )   
حدیث نمبر: 2175  حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْيَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَيْسَ مِنَّا مَنْ خَبَّبَ امْرَأَةً عَلَى زَوْجِهَا أَوْ عَبْدًا عَلَى سَيِّدِهِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৭৬
طلاق کا بیان
عورت اپنے ہونے والے شوہر سے اسکی پہلی والی بیوی کی طلاق کا مطالبہ نہ کرے
 ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  عورت اپنی بہن کی طلاق کا مطالبہ نہ کرے تاکہ اس کا پیالہ خالی کرا لے   (یعنی اس کا حصہ خود لے لے)   اور خود نکاح کرلے، جو اس کے مقدر میں ہوگا وہ اسے ملے گا ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/البیوع ٥٨ (٢١٠٤) ، والشروط ٨ (٢٧٢٣) ، والنکاح ٤٥ (٥١٤٤) ، سنن النسائی/النکاح ٢٠ (٣٢٤٢) ، (تحفة الأشراف : ١٣٨١٩) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/النکاح ٤ (١٤٠٨) ، سنن الترمذی/الطلاق ١٤ (١١٩٠) ، سنن ابن ماجہ/النکاح ١٠ (١٨٦٧) ، موطا امام مالک/النکاح ١(١) ، مسند احمد (٢/٢٣٨، ٢٧٤، ٣١١، ٣١٨، ٣٩٤) (صحیح  )   
حدیث نمبر: 2176  حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَسْأَلِ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَسْتَفْرِغَ صَحْفَتَهَا وَلِتَنْكِحَ، فَإِنَّمَا لَهَا مَا قُدِّرَ لَهَا.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৭৭
طلاق کا بیان
طلاق انتہائی نا پسندیدہ عمل ہے
 محارب کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  اللہ تعالیٰ کے نزدیک حلال چیزوں میں طلاق سے زیادہ ناپسندیدہ کوئی چیز نہیں ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٧٤١١، ١٩٢٨١) (ضعیف)  (مرسل ہونے کی وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے  )   
حدیث نمبر: 2177  حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا مُعَرِّفٌ، عَنْ مُحَارِبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا أَحَلَّ اللَّهُ شَيْئًا أَبْغَضَ إِلَيْهِ مِنَ الطَّلَاقِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৭৮
طلاق کا بیان
طلاق انتہائی نا پسندیدہ عمل ہے
 عبداللہ بن عمر (رض) نبی اکرم  ﷺ  سے روایت کرتے ہیں  آپ نے فرمایا :  اللہ تعالیٰ کے نزدیک حلال چیزوں میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ چیز طلاق ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابن ماجہ/الطلاق ١ (٢٠١٨) ، (تحفة الأشراف : ٧٤١١) (ضعیف)  (اس کے راوی کثیر بن عبید لین الحدیث ہیں، اس حدیث کا مرسل ہونا ہی صحیح ہے مرسل کے رواة عدد میں زیادہ اور اوثق ہیں اور مرسل حدیث ضعیف ہوتی ہے  )   
حدیث نمبر: 2178  حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُعَرِّفِ بْنِ وَاصِلٍ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَبْغَضُ الْحَلَالِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى الطَّلَاقُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৭৯
طلاق کا بیان
مسنون طریقہ پر طلاق دینے کا بیان
 عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ  انہوں نے رسول اللہ  ﷺ  کے زمانے میں اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی، تو عمر بن خطاب (رض) نے رسول اللہ  ﷺ  سے اس کے متعلق دریافت کیا، رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  اسے حکم دو کہ وہ اپنی بیوی سے رجوع کرلے، پھر اسے روکے رکھے یہاں تک کہ وہ حیض سے پاک ہوجائے، پھر حیض آجائے، پھر پاک ہوجائے، پھر اس کے بعد اگر چاہے تو رکھے، ورنہ چھونے سے پہلے طلاق دیدے، یہی وہ عدت ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو طلاق دینے کے سلسلے میں حکم دیا ہے   ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/تفسیر سورة الطلاق (٤٩٠٨) ، والطلاق ٢ (٥٢٥٢) ، ٣ (٥٢٥٨) ، ٤٥ (٥٣٣٣) ، والأحکام ١٣ (٧١٦٠) ، صحیح مسلم/الطلاق ١ (١٤٧١) ، سنن النسائی/الطلاق ١ (٣٤١٩) ، ٥ (٣٤٢٩) ، ٧٦ (٣٥٨٥) ، (تحفة الأشراف : ٨٣٣٦) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الطلاق ١ (١١٧٥) ، سنن ابن ماجہ/الطلاق ٢ (٢٠١٩) ، موطا امام مالک/الطلاق ٢٠(٥٢) ، مسند احمد (٢/٤٣، ٥١، ٧٩، ١٢٤) ، سنن الدارمی/الطلاق ١ (٢٣٠٨) (صحیح  )    وضاحت : ١ ؎ : حدیث کا مطلب یہ ہے کہ حالت حیض میں طلاق سنت کے خلاف ہے ، سنت یہ ہے کہ اس طہر میں طلاق دی جائے جس میں ہمبستری نہ کی ہو تاکہ وہ طہر (یا حیض) عدت کے شمار کئے جاسکیں، حیض سمیت تین طہر گزر جائیں تو اس کی عدت پوری ہوجائے گی۔   
حدیث نمبر: 2179  حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا، ثُمَّ لِيُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ ثُمَّ تَطْهُرَ، ثُمَّ إِنْ شَاءَ أَمْسَكَ بَعْدَ ذَلِكَ وَإِنْ شَاءَ طَلَّقَ قَبْلَ أَنْ يَمَسَّ، فَتِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ أَنْ تُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮০
طلاق کا بیان
مسنون طریقہ پر طلاق دینے کا بیان
 نافع سے روایت ہے کہ  ابن عمر (رض) نے اپنی ایک عورت کو حالت حیض میں ایک طلاق دے دی، آگے مالک کی حدیث کے ہم معنی روایت ہے۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/الطلاق ٤٥ (٥٣٣٢) ، صحیح مسلم/الطلاق ١ (١٤٧١) ، (تحفة الأشراف : ٨٢٧٧) (صحیح  )   
حدیث نمبر: 2180  حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَةً لَهُ وَهِيَ حَائِضٌ تَطْلِيقَةً، بِمَعْنَى حَدِيثِ مَالِكٍ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮১
طلاق کا بیان
مسنون طریقہ پر طلاق دینے کا بیان
 عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ  انہوں نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی تو عمر (رض) نے نبی اکرم  ﷺ  سے اس کا ذکر کیا، رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  اسے حکم دو کہ وہ رجوع کرلے پھر جب وہ پاک ہوجائے یا حاملہ ہو تو اسے طلاق دے   ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح مسلم/ الطلاق ١ (١٤٧١) ، سنن الترمذی/الطلاق ١ (١١٧٦) ، سنن النسائی/الطلاق ٣ (٣٤٢٦) ، سنن ابن ماجہ/الطلاق ٣ (٢٠٢٣) ، (تحفة الأشراف : ٦٧٩٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٢٦، ٥٨) (صحیح  )    وضاحت : ١ ؎ : اگر حاملہ ہوگی تو اس کی عدت وضع حمل سے ختم ہوگی ورنہ تین حیض سے ختم ہوجائے گی۔   
حدیث نمبر: 2181  حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَذَكَرَ ذَلِكَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لِيُطَلِّقْهَا إِذَا طَهُرَتْ، أَوْ وَهِيَ حَامِلٌ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮২
طلاق کا بیان
مسنون طریقہ پر طلاق دینے کا بیان
 عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ  انہوں نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی، عمر (رض) نے رسول اللہ  ﷺ  سے اس کا ذکر کیا، تو رسول اللہ  ﷺ  غصہ ہوگئے پھر فرمایا :  اسے حکم دو کہ اس سے رجوع کرلے پھر اسے روکے رکھے یہاں تک کہ وہ حیض سے پاک ہوجائے، پھر حائضہ ہو پھر پاک ہوجائے پھر چاہیئے کہ وہ پاکی کی حالت میں اسے چھوئے بغیر طلاق دے، یہی عدت کا طلاق ہے جیسا کہ اللہ نے حکم دیا ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/الأحکام ١٣ (٧١٦٠) ، (تحفة الأشراف : ٦٩٩٦) (صحیح  )   
حدیث نمبر: 2182  حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَذَكَرَ ذَلِكَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَغَيَّظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا، ثُمَّ لِيُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ فَتَطْهُرَ، ثُمَّ إِنْ شَاءَ طَلَّقَهَا طَاهِرًا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّ، فَذَلِكَ الطَّلَاقُ لِلْعِدَّةِ كَمَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮৩
طلاق کا بیان
مسنون طریقہ پر طلاق دینے کا بیان
 ابن سیرین کہتے ہیں کہ  مجھے یونس بن جبیر نے خبر دی کہ انہوں نے ابن عمر (رض) سے دریافت کیا کہ آپ نے اپنی بیوی کو کتنی طلاق دی ؟ تو انہوں نے کہا : ایک۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٢١٧٩، (تحفة الأشراف : ٨٥٧٣) (صحیح  )   
حدیث نمبر: 2183  حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ جُبَيْرٍ، أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ، فَقَالَ: كَمْ طَلَّقْتَ امْرَأَتَكَ ؟فَقَالَ: وَاحِدَةً.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮৪
طلاق کا بیان
مسنون طریقہ پر طلاق دینے کا بیان
 حدیث نمبر : 2184   محمد بن سیرین کہتے ہیں کہ  مجھے یونس بن جبیر نے بتایا کہ میں نے عبداللہ بن عمر (رض) سے مسئلہ دریافت کیا، میں نے کہا کہ جس آدمی نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی ہے   (تو اس کا کیا حکم ہے ؟ )   کہنے لگے کہ تم عبداللہ بن عمر (رض) کو پہچانتے ہو ؟ میں نے کہا : ہاں، تو انہوں نے کہا : عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی تو عمر (رض) نے نبی اکرم  ﷺ  کی خدمت میں حاضر ہو کر مسئلہ دریافت کیا، آپ  ﷺ  نے فرمایا :  اسے حکم دو کہ وہ رجوع کرلے اور عدت کے آغاز میں اسے طلاق دے ۔ میں نے پوچھا : کیا اس طلاق کا شمار ہوگا ؟ انہوں نے کہا : تم کیا سمجھتے ہو اگر وہ عاجز ہوجائے یا دیوانہ ہوجائے   ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٢١٧٩، (تحفة الأشراف : ٨٥٧٣) (صحیح  )    وضاحت : ١ ؎ : یعنی جب رجعت سے عاجز ہوجانے یا دیوانہ ہوجانے کی صورت میں بھی وہ طلاق شمار کی جائے گی تو رجعت کے بعد بھی ضرور شمار کی جائے گی اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حیض کی حالت میں دی گئی طلاق واقع ہوجائے گی کیونکہ اگر وہ واقع نہ ہوتی تو آپ  ﷺ  کا مره فليراجعها کہنا بےمعنی ہوگا، جمہور کا یہی مسلک ہے کہ اگرچہ حیض کی حالت میں طلاق دینا حرام ہے لیکن اس سے طلاق واقع ہوجائے گی اور اس سے رجوع کرنے کا حکم دیا جائے گا لیکن اہل ظاہر کا مذہب ہے کہ طلاق نہیں ہوگی ابن القیم نے زادالمعاد میں اس پر لمبی بحث کی ہے اور ثابت کیا ہے کہ طلاق واقع نہیں ہوگی، کیونکہ ابوداود کی اگلی حدیث کے الفاظ ہیں ولم يرها شيئا۔   
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ جُبَيْرٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: قُلْتُ: رَجُلٌ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ: تَعْرِفُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَإِنَّعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَر طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَأَتَى عُمَرُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ، فَقَالَ: مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لِيُطَلِّقْهَا فِي قُبُلِ عِدَّتِهَا، قَالَ: قُلْتُ: فَيَعْتَدُّ بِهَا، قَالَ: فَمَهْ، أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮৫
طلاق کا بیان
مسنون طریقہ پر طلاق دینے کا بیان
 ابن جریج کہتے ہیں کہ ہمیں ابوالزبیر نے خبر دی ہے کہ  انہوں نے عروہ کے غلام عبدالرحمٰن بن ایمن کو ابن عمر (رض) سے پوچھتے سنا اور وہ سن رہے تھے کہ آپ اس شخص کے متعلق کیا کہتے ہیں جس نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دیدی ہو ؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے رسول اللہ  ﷺ  کے زمانے میں اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی، تو عمر (رض) نے رسول اللہ  ﷺ  سے پوچھا، اور کہا کہ عبداللہ بن عمر نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی ہے، عبداللہ (رض) کہتے ہیں : تو آپ  ﷺ  نے اس عورت کو مجھ پر لوٹا دیا اور اس طلاق کو شمار نہیں کیا اور فرمایا :  جب وہ پاک ہوجائے تو وہ طلاق دے یا اسے روک لے ، ابن عمر (رض) کہتے ہیں : اور نبی اکرم  ﷺ  نے یہ آیت تلاوت فرمائی  يا أيها النبي إذا طلقتم النساء فطلقوهن  اے نبی ! جب تم لوگ عورتوں کو طلاق دو تو تم انہیں ان کی عدت کے شروع میں طلاق دو   (سورۃ الطلاق : ١)  ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : اس حدیث کو ابن عمر (رض) سے یونس بن جبیر، انس بن سیرین، سعید بن جبیر، زید بن اسلم، ابوالزبیر اور منصور نے ابو وائل کے طریق سے روایت کیا ہے، سب کا مفہوم یہی ہے کہ   رسول اللہ  ﷺ  نے حکم دیا کہ وہ رجوع کرلیں یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے پھر اگر چاہیں تو طلاق دیدیں اور چاہیں تو باقی رکھیں ۔ اسی طرح اسے محمد بن عبدالرحمٰن نے سالم سے، اور سالم نے ابن عمر (رض) سے روایت کیا ہے البتہ زہری کی جو روایت سالم اور نافع کے طریق سے ابن عمر سے مروی ہے، اس میں ہے کہ نبی اکرم  ﷺ  نے انہیں حکم دیا کہ وہ اس سے رجوع کرلیں یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے، پھر اسے حیض آئے اور پھر پاک ہو، پھر اگر چاہیں تو طلاق دیں اور اگر چاہیں تو رکھے رہیں، اور عطاء خراسانی سے روایت کیا گیا ہے انہوں نے حسن سے انہوں نے ابن عمر سے نافع اور زہری کی طرح روایت کی ہے، اور یہ تمام حدیثیں ابوالزبیر کی بیان کردہ روایت کے مخالف ہیں   ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح مسلم/الطلاق ١ (١٤٧١) ، سنن النسائی/الطلاق ١ (٣٤٢١) ، (ولیس عندہما قولہ ” لَمْ یَرَہَا شَیْئاً “ ) (تحفة الأشراف : ٧٤٤٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٦١، ٨٠، ٨١، ١٣٩) (صحیح  )    وضاحت : ١ ؎ : یعنی کسی کی روایت میں یہ لفظ نہیں ہے کہ ” اور اس طلاق کو شمار نہیں کیا “  
حدیث نمبر: 2185  حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَيْمَنَ مَوْلَى عُرْوَةَ يَسْأَلُ ابْنَ عُمَرَ وَ أَبُو الزُّبَيْرِ يَسْمَعُ، قَالَ: كَيْفَ تَرَى فِي رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ حَائِضًا ؟ قَالَ: طَلَّقَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَ عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَرَدَّهَا عَلَيَّ وَلَمْ يَرَهَا شَيْئًا، وَقَالَ: إِذَا طَهُرَتْ فَلْيُطَلِّقْ أَوْ لِيُمْسِكْ، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: وَقَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَأَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ فِي قُبُلِ عِدَّتِهِنَّ 0. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ يُونُسُ بْنُ جُبَيْرٍ وَ أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ وَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ وَ زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ وَ أَبُو الزُّبَيْرِ وَ مَنْصُورٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، مَعْنَاهُمْ كُلُّهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ إِنْ شَاءَ طَلَّقَ وَإِنْ شَاءَ أَمْسَكَ، قالَ أَبُو دَاوُدَ: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، وَأَمَّا رِوَايَةُ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، وَ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ ثُمَّ تَطْهُرَ ثُمَّ إِنْ شَاءَ طَلَّقَ وَإِنْ شَاءَ أَمْسَكَ، قالَ أَبُو دَاوُدَ: وَرُوِيَ عَنْ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِيِّ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، نَحْوَ رِوَايَةِ نَافِعٍ وَ الزُّهْرِيِّ، وَالْأَحَادِيثُ كُلُّهَا عَلَى خِلَافِ مَا قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮৬
طلاق کا بیان
تین طلاقوں کے بعد رجعت نہیں ہو سکتی
 مطرف بن عبداللہ سے روایت ہے کہ  عمران بن حصین (رض) سے اس شخص کے بارے میں پوچھا گیا جو اپنی بیوی کو طلاق دیدے پھر اس کے ساتھ صحبت بھی کرلے اور اپنی طلاق اور رجعت کے لیے کسی کو گواہ نہ بنائے تو انہوں نے کہا کہ تم نے سنت کے خلاف طلاق دی اور سنت کے خلاف رجعت کی، اپنی طلاق اور رجعت دونوں کے لیے گواہ بناؤ اور پھر اس طرح نہ کرنا۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابن ماجہ/الطلاق ٥ (٢٠٢٥) ، (تحفة الأشراف : ١٠٨٦٠) (صحیح  )   
حدیث نمبر: 2186  حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ، أَنَّ جَعْفَرَ بْنَ سُلَيْمَانَ حَدَّثَهُمْ، عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ سُئِلَ عَنِ الرَّجُلِ يُطَلِّقُ امْرَأَتَهُ ثُمَّ يَقَعُ بِهَا وَلَمْ يُشْهِدْ عَلَى طَلَاقِهَا وَلَا عَلَى رَجْعَتِهَا، فَقَالَ: طَلَّقْتَ لِغَيْرِ سُنَّةٍ وَرَاجَعْتَ لِغَيْرِ سُنَّةٍ، أَشْهِدْ عَلَى طَلَاقِهَا وَعَلَى رَجْعَتِهَا، وَلَا تَعُدْ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮৭
طلاق کا بیان
غلام کی طلاق کا بیان
 بنی نوفل کے غلام ابوحسن نے ابن عباس (رض) سے  اس غلام کے بارے میں فتویٰ پوچھا جس کے نکاح میں کوئی لونڈی تھی تو اس نے اسے دو طلاق دے دی اس کے بعد وہ دونوں آزاد کردیئے گئے، تو کیا غلام کے لیے درست ہے کہ وہ اس لونڈی کو نکاح کا پیغام دے ؟ ابن عباس (رض) نے کہا : ہاں رسول اللہ  ﷺ  نے اسی کا فیصلہ دیا ہے۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن النسائی/الطلاق ١٩ (٣٤٥٧) ، سنن ابن ماجہ/الطلاق ٣٢ (٢٠٨٢) ، (تحفة الأشراف : ٦٥٦١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٢٩، ٣٣٤) (ضعیف  )   
حدیث نمبر: 2187  حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ مُعَتِّبٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أَبَا حَسَنٍ مَوْلَى بَنِي نَوْفَلٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ اسْتَفْتَى ابْنَ عَبَّاسٍ فِي مَمْلُوكٍ كَانَتْ تَحْتَهُ مَمْلُوكَةٌ فَطَلَّقَهَا تَطْلِيقَتَيْنِ ثُمَّ عُتِقَا بَعْدَ ذَلِكَ، هَلْ يَصْلُحُ لَهُ أَنْ يَخْطُبَهَا ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَضَى بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮৮
طلاق کا بیان
غلام کی طلاق کا بیان
 عثمان بن عمر کہتے ہیں کہ  ہمیں علی نے خبر دی ہے آگے سابقہ سند سے اسی مفہوم کی روایت مذکور ہے لیکن عنعنہ کے صیغے کے ساتھ ہے نہ کہ  أخبرنا  کے صیغے کے ساتھ، اس میں ہے کہ ابن عباس (رض) نے کہا : تیرے لیے ایک طلاق باقی رہ گئی ہے، اللہ کے رسول اللہ  ﷺ  نے اسی کا فیصلہ فرمایا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں : میں نے احمد بن حنبل کو کہتے سنا کہ عبدالرزاق کہتے ہیں کہ ابن مبارک نے معمر سے پوچھا کہ یہ ابوالحسن کون ہیں ؟ انہوں نے ایک بھاری چٹان اٹھا لی ہے ؟   ١ ؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں : ابوالحسن وہی ہیں جن سے زہری نے روایت کی ہے، زہری کہتے ہیں کہ وہ فقہاء میں سے تھے، زہری نے ابوالحسن سے کئی حدیثیں روایت کی ہیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں : ابوالحسن معروف ہیں اور اس حدیث پر عمل نہیں ہے۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف : ٦٥٦١، ١٨٩٣٤) (ضعیف)  (عمر بن معتب کی وجہ سے یہ روایت بھی ضعیف ہے  )    وضاحت : ١ ؎ : اس جملہ سے اس روایت میں جو کچھ ہے اس کا انکار مقصود ہے۔   
حدیث نمبر: 2188  حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا عَلِيٌّ، بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ بِلَا إِخْبَارٍ. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: بَقِيَتْ لَكَ وَاحِدَةٌ، قَضَى بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ لِمَعْمَرٍ: مَنْ أَبُو الْحَسَنِ هَذَا ؟ لَقَدْ تَحَمَّلَ صَخْرَةً عَظِيمَةً، قَالَ أَبُو دَاوُد: أَبُو الْحَسَنِ هَذَا رَوَى عَنْهُ الزُّهْرِيُّ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَكَانَ مِنَ الْفُقَهَاءِ، رَوَى الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي الْحَسَنِ أَحَادِيثَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: أَبُو الْحَسَنِ مَعْرُوفٌ وَلَيْسَ الْعَمَلُ عَلَى هَذَا الْحَدِيثِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮৯
طلاق کا بیان
غلام کی طلاق کا بیان
 ام المؤمنین عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ  نبی اکرم  ﷺ  نے فرمایا :  لونڈی کی طلاق دو ہیں اور اس کے قروء دو حیض ہیں ۔ ابوعاصم کہتے ہیں : مجھ سے مظاہر نے بیان کیا وہ کہتے ہیں : مجھ سے قاسم نے انہوں نے ام المؤمنین عائشہ (رض) سے انہوں نے نبی اکرم  ﷺ  سے اسی کے مثل روایت کیا ہے، لیکن اس میں ہے کہ اس کی عدت دو حیض ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ مجہول حدیث ہے۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن الترمذی/الطلاق ٧ (١١٨٢) ، سنن ابن ماجہ/الطلاق ٣٠ (٢٠٨٠) ، (تحفة الأشراف : ١٧٥٥٥) ، وقد أخرجہ : سنن الدارمی/الطلاق ١٧ (٢٣٤٠) (ضعیف  )   
حدیث نمبر: 2189  حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَسْعُودٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ مُظَاهِرٍ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: طَلَاقُ الْأَمَةِ تَطْلِيقَتَانِ، وَقُرْؤُهَا حَيْضَتَانِ. قَالَ أَبُو عَاصِمٍ: حَدَّثَنِي مُظَاهِرٌ، حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: وَعِدَّتُهَا حَيْضَتَانِ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهُوَ حَدِيثٌ مَجْهُولٌ. قَالَ أَبُو دَاوُدَ: الْحَدِيثَانِ جَمِيعًا لَيْسَ الْعَمَلُ عَلَيْهِمَا. قَالَ أَبُو دَاوُدَ: مُظَاهِرٌ لَيْسَ بِمَعْرُوفٍ. قَالَ أَبُو دَاوُدَ: هَذَا حَدِيثٌ مَجْهُولٌ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯০
طلاق کا بیان
نکاح سے پہلے طلاق دینے کا بیان
 عبداللہ بن عمرو بن العاص (رض) کہتے ہیں کہ  نبی اکرم  ﷺ  نے فرمایا :  طلاق صرف انہیں میں ہے جو تمہارے نکاح میں ہوں، اور آزادی صرف انہیں میں ہے جو تمہاری ملکیت میں ہوں، اور بیع بھی صرف انہیں چیزوں میں ہے جو تمہاری ملکیت میں ہوں ۔ ابن صباح کی روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ   (تمہارے ذمہ)   صرف اسی نذر کا پورا کرنا ہے جس کے تم مالک ہو۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٨٧٣٦، ٨٨٠٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٨٩، ١٩٠) ، سنن الترمذی/الطلاق ٦ (١١٨١) ، ق ١٧ (٢٠٤٧) (حسن  )   
حدیث نمبر: 2190  حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ. ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ، قَالَا: حَدَّثَنَامَطَرٌ الْوَرَّاقُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَا طَلَاقَ إِلَّا فِيمَا تَمْلِكُ، وَلَا عِتْقَ إِلَّا فِيمَا تَمْلِكُ، وَلَا بَيْعَ إِلَّا فِيمَا تَمْلِكُ، زَادَ ابْنُ الصَّبَّاحِ: وَلَا وَفَاءَ نَذْرٍ إِلَّا فِيمَا تَمْلِكُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯১
طلاق کا بیان
نکاح سے پہلے طلاق دینے کا بیان
 اس سند سے بھی عبداللہ بن عمرو (رض) سے اسی مفہوم کی روایت مروی ہے  اس میں اتنا اضافہ ہے :  جس نے گناہ کرنے کی قسم کھالی تو اس قسم کا کوئی اعتبار نہیں نیز جس نے رشتہ توڑنے کی قسم کھالی اس کا بھی کوئی اعتبار نہیں ۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابن ماجہ/ الطلاق ١٧ (٢٠٤٧) ، (تحفة الأشراف : ٨٧٣٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٨٥) (حسن  )   
حدیث نمبر: 2191  حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ، زَادَ: مَنْ حَلَفَ عَلَى مَعْصِيَةٍ فَلَا يَمِينَ لَهُ، وَمَنْ حَلَفَ عَلَى قَطِيعَةِ رَحِمٍ فَلَا يَمِينَ لَهُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯২
طلاق کا بیان
نکاح سے پہلے طلاق دینے کا بیان
 اس سند سے بھی عبداللہ بن عمرو (رض) سے یہی روایت آئی ہے  اس میں اتنا اضافہ ہے کہ   وہی نذر ماننا درست ہے جس کے ذکر سے اللہ تعالیٰ کی رضا مقصود ہو ۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف : ٨٧٣٦) ، ویأتی ہذا الحدیث فی الأیمان برقم : (٣٢٧٣) (حسن  )   
حدیث نمبر: 2192  حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ الْمَخْزُومِيِّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي هَذَا الْخَبَرِ: زَادَ: وَلَا نَذْرَ إِلَّا فِيمَا ابْتُغِيَ بِهِ وَجْهُ اللَّهِ تَعَالَى ذِكْرُهُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯৩
طلاق کا بیان
غصہ کی حالت میں طلاق دینا
 محمد بن عبید بن ابوصالح  (جو ایلیاء میں رہتے تھے)  کہتے ہیں کہ  میں عدی بن عدی کندی کے ساتھ نکلا یہاں تک کہ میں مکہ آیا تو انہوں نے مجھے صفیہ بنت شیبہ کے پاس بھیجا، اور انہوں نے ام المؤمنین عائشہ (رض) سے حدیثیں یاد کر رکھی تھیں، وہ کہتی ہیں : میں نے عائشہ (رض) کو کہتے سنا کہ میں نے رسول اللہ  ﷺ  کو فرماتے سنا :  زبردستی کی صورت میں طلاق دینے اور آزاد کرنے کا اعتبار نہیں ہوگا ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : میرا خیال ہے کہ غلاق کا مطلب غصہ ہے   ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٧٨٥٥) ، وقد أخرجہ : سنن ابن ماجہ/الطلاق ١٦ (٢٠٤٦) ، مسند احمد (٦/٢٧٦) (حسن)  (اس کے راوی محمد بن عبید ضعیف ہیں، لیکن دوسرے رواة کی متابعت و تقویت سے یہ حدیث حسن ہے ، ملاحظہ ہو : ا رواء الغلیل : ٢٠٤٧ ، و صحیح ابی داود : ٦ ؍ ٣٩٦  )    وضاحت : ١ ؎ : اس باب کے الفاظ کی روایت تین طرح ہے : على غيظ ، على غضب ، على غلطٍ اور حدیث میں غلاق ،إغلاق جس کے معنی مؤلف نے غضب کے لئے ہیں ، حالانکہ کوئی بھی آدمی بغیر غیظ و غضب کے طلاق نہیں دیتا، اس طرح تو کوئی طلاق واقع ہی نہیں ہوگی ، اس لئے إغلاق کا معنی ” زبردستی “ لینا بہتر ہے ، اور تحقیقی بات یہی ہے کہ زبردستی لی گئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔   
حدیث نمبر: 2193  حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِيُّ، أَنَّ يَعْقُوبَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَهُمْ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ الْحِمْصِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ الَّذِي كَانَ يَسْكُنُ إِيلِيَا، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ عَدِيِّ بْنِ عَدَيٍّ الْكِنْدِيِّ حَتَّى قَدِمْنَا مَكَّةَ فَبَعَثَنِي إِلَى صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ وَكَانَتْ قَدْ حَفِظَتْ مِنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا طَلَاقَ وَلَا عَتَاقَ فِي غِلَاقٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: الْغِلَاقُ أَظُنُّهُ فِي الْغَضَبِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯৪
طلاق کا بیان
ہنسی مذاق میں طلاق دینا
 ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  تین چیزیں ایسی ہیں کہ انہیں چاہے سنجیدگی سے کیا جائے یا ہنسی مذاق میں ان کا اعتبار ہوگا، وہ یہ ہیں : نکاح، طلاق اور رجعت ۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن الترمذی/الطلاق ٩(١١٨٤) ، سنن ابن ماجہ/الطلاق ١٣(٢٠٣٩) ، (تحفة الأشراف : ١٤٨٥٤) (حسن)  (شواہد اور آثار صحابہ سے تقویت پاکر یہ حدیث حسن ہے ، ورنہ عبدالرحمن بن حبیب کو نسائی نے منکرالحدیث کہا ہے اور حافظ ابن حجرنے لین الحدیث ، ملاحظہ ہو : ارواء الغلیل ١٨٢٥  )   
حدیث نمبر: 2194  حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَبِيبٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ ابْنِ مَاهَكَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ثَلَاثٌ جَدُّهُنَّ جَدٌّ وَهَزْلُهُنَّ جَدٌّ: النِّكَاحُ وَالطَّلَاقُ وَالرَّجْعَةُ.  

তাহকীক: