কিতাবুস সুনান (আলমুজতাবা) - ইমাম নাসায়ী রহঃ (উর্দু)
المجتبى من السنن للنسائي
مناسک حج سے متعلقہ احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ২৬২১
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
فرضیت و وجوب حج
 ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے لوگوں کے سامنے خطبہ دیا تو فرمایا :  اللہ عزوجل نے تم پر حج فرض کیا ہے  ایک شخص نے پوچھا : کیا ہر سال ؟ آپ خاموش رہے یہاں تک اس نے اسے تین بار دہرایا تو آپ نے فرمایا :  اگر میں کہہ دیتا ہاں، تو وہ واجب ہوجاتا، اور اگر واجب ہوجاتا تو تم اسے ادا نہ کر پاتے، تم مجھے میرے حال پر چھوڑے رہو جب تک کہ میں تمہیں تمہارے حال پر چھوڑے رکھوں  ١ ؎، تم سے پہلے لوگ بکثرت سوال کرنے اور اپنے انبیاء سے اختلاف کرنے کے سبب ہلاک ہوئے، جب میں تمہیں کسی بات کا حکم دوں تو جہاں تک تم سے ہو سکے اس پر عمل کرو۔ اور جب کسی چیز سے روکوں تو اس سے باز آ جاؤ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح مسلم/الحج ٧٣ (١٣٣٧) ، (تحفة الأشراف : ١٤٣٦٧) ، مسند احمد (٢/٥٠٨) وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الاعتصام ٢ (٧٢٨٨) ، سنن الترمذی/العلم ١٧ (٢٦٧٩) ، سنن ابن ماجہ/المقدمة ١ (٢) ، مسند احمد (٢/٢٤٧، ٢٥٨، ٣١٣، ٤٢٨، ٤٤٨، ٤٥٧، ٤٦٧، ٤٨٢، ٤٩٥، ٥٠٢) (صحیح  )    وضاحت :  ١ ؎: مطلب یہ ہے کہ غیر ضروری سوال نہ کیا کرو۔    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2619  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ وَاسْمُهُ الْمُغِيرَةُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَة، قَالَ: خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ، فَقَالَ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ فَرَضَ عَلَيْكُمُ الْحَجَّ، فَقَالَ رَجُلٌ: فِي كُلِّ عَام ؟ فَسَكَتَ عَنْهُ حَتَّى أَعَادَهُ ثَلاثًا، فَقَالَ: لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ، وَلَوْ وَجَبَتْ مَا قُمْتُمْ بِهَا، ذَرُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ، فَإِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِكَثْرَةِ سُؤَالِهِمْ وَاخْتِلافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ، فَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِالشَّيْءِ، فَخُذُوا بِهِ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَيْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬২২
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
فرضیت و وجوب حج
 عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ  رسول اللہ  ﷺ  کھڑے ہوئے اور فرمایا :  بیشک اللہ تعالیٰ نے تم پر حج فرض کیا ہے ، تو اقرع بن حابس تمیمی (رض) نے پوچھا : ہر سال ؟ اللہ کے رسول ! آپ خاموش رہے، پھر آپ نے بعد میں فرمایا :  اگر میں ہاں کہہ دیتا تو ہر سال  (حج)  فرض ہوجاتا، پھر نہ تم سنتے اور نہ اطاعت کرتے، لیکن حج ایک بار ہی ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابی داود/الحج ١ (١٧٢١) مختصرا، سنن ابن ماجہ/ الحج ٢ (٢٨٨٦) ، (تحفة الأشراف : ٦٥٥٦) ، مسند احمد (١/٢٥٥، ٢٩٠، ٣٥٢، ٣٧٠، ٣٧١) ، سنن الدارمی/المناسک ٤ (١٧٩٥) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2620  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ النَّيْسَابُورِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُوسَى بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَلِيلِ بْنُ حُمَيْد، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عنْ أَبِي سِنَانٍ الدُّؤَلِيِّ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فَقَالَ: إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى كَتَبَ عَلَيْكُمُ الْحَجَّ، فَقَالَ الأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ التَّمِيمِيّ: كُلُّ عَامٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ فَسَكَتَ، فَقَال: لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ ثُمَّ إِذًا لَا تَسْمَعُونَ وَلَا تُطِيعُونَ وَلَكِنَّهُ حَجَّةٌ وَاحِدَةٌ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬২৩
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
عمرہ کے وجوب سے متعلق
 ابورزین رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ  انہوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میرے والد بوڑھے ہیں، نہ حج کرسکتے ہیں نہ عمرہ اور نہ سفر ؟ آپ نے فرمایا :  اپنے والد کی طرف سے تم حج و عمرہ کرلو   ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابی داود/الحج ٢٦ (١٨١٠) ، ت الحج ٨٧ (٩٣٠) ، ق الحج ١٠ (٢٩٠٦) ، (تحفة الأشراف : ١١١٧٣) ، مسند احمد ٤/١٠، ١١، ١٢) ، ویأتي عند المؤلف برقم ٢٦٣٨ (صحیح  )    وضاحت :  ١ ؎: اس میں بطور نیابت حج و عمرہ کرنے کی تاکید ہے لیکن نائب کے لیے ضروری ہے کہ پہلے وہ خود حج کرچکا ہو۔    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2621  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ سَالِمٍ، قَال: سَمِعْتُعَمْرَو بْنَ أَوْسٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي رَزِينٍ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الْحَجَّ وَلَا الْعُمْرَةَ وَلَا الظَّعْن ؟ قَالَ: فَحُجَّ عَنْ أَبِيكَ وَاعْتَمِرْ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬২৪
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
حج مبرور کی فضیلت
 ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  مبرور و مقبول حج کا بدلہ جنت کے سوا اور کچھ نہیں اور ایک عمرہ دوسرے عمرہ کے درمیان تک کے گناہوں کا کفارہ ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح مسلم/ الحج ٧٩ (١٣٤٩) ، (تحفة الأشراف : ١٢٥٦١) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/العمرة ١ (١٧٧٣) ، سنن الترمذی/الحج ٩٠ (٩٣٣) ، سنن ابن ماجہ/الحج ٣ (٢٨٨٨) ، ما/الحج ٢١ (٦٥) ، مسند احمد ٢/٢٤٦، ٤٦١، ٤٦٢، سنن الدارمی/المناسک ٧ (١٨٣٦) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2622  
أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الصَّفَّارِ الْبَصْرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ وَهُوَ ابْنُ عَمْرٍو الْكَلْبِيُّ، عَنْ زُهَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَاسُهَيْلٌ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْحَجَّةُ الْمَبْرُورَةُ لَيْسَ لَهَا جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةُ، وَالْعُمْرَةُ إِلَى الْعُمْرَةِ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬২৫
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
حج مبرور کی فضیلت
 ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  نبی اکرم  ﷺ  نے فرمایا :  حج مبرور  (مقبول)  کا ثواب جنت کے سوا اور کچھ نہیں ہے ، اس سے آگے پہلے کی حدیث کے مثل ہے، مگر فرق یہ ہے کہ اس میں کفارة لما بينهما کے بجائے تكفر ما بينهما کا لفظ آیا ہے۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٢٦٢٣ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2623  
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُور، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُهَيْلٌ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: الْحَجَّةُ الْمَبْرُورَةُ لَيْسَ لَهَا ثَوَابٌ إِلَّا الْجَنَّةُ، مِثْلَهُ سَوَاءً، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: تُكَفِّرُ مَا بَيْنَهُمَا.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬২৬
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
فضیلت حج سے متعلق
 ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  ایک شخص نے نبی اکرم  ﷺ  سے پوچھا : اللہ کے رسول ! اعمال میں سب سے افضل عمل کون سا ہے ؟ آپ نے فرمایا : اللہ پر ایمان لانا ، اس نے پوچھا : پھر کون سا ؟ آپ نے فرمایا :  اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ، اس نے پوچھا : پھر کون سا عمل ؟ آپ نے فرمایا :  پھر حج مبرور  (مقبول)   ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح مسلم/الإیمان ٣٦ (٨٣) ، (تحفة الأشراف : ١٣٢٨٠) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الإیمان ١٨ (٢٦) ، والحج ٤ (١٥١٩) ، سنن الترمذی/فضائل الجہاد ٢٢ (١٦٥٨) ، مسند احمد (٢/٢٦٨) ، ویأتی برقم : ٣١٣٢ (صحیح  )    وضاحت :  ١ ؎: حج مبرور وہ حج ہے جس میں کوئی گناہ سرزد نہ ہوا ہو بعض کہتے ہیں کہ حج مبرور وہ حج ہے جس میں حج کے جملہ شرائط و آداب کا التزام کیا گیا ہو اور ایک قول یہ ہے کہ حج مبرور سے مراد حج مقبول ہے اور اس کی علامت یہ ہے کہ حج کے بعد وہ انسان عبادت گزار بن جائے جب کہ اس سے پہلے وہ غافل تھا۔    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2624  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيّ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ ؟ قَالَ: الْإِيمَانُ بِاللَّهِ، قَالَ: ثُمَّ مَاذَا ؟ قَالَ: الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِقَالَ: ثُمَّ مَاذَا ؟ قَالَ: ثُمَّ الْحَجُّ الْمَبْرُورُ  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬২৭
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
فضیلت حج سے متعلق
 ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  اللہ کے وفد میں تین لوگ ہیں : ایک غازی، دوسرا حاجی اور تیسرا عمرہ کرنے والا ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١٢٥٩٤) ، ویأتی رقم : ٣١٢٢ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2625  
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَثْرُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ مَخْرَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ سُهَيْلَ بْنَ أَبِي صَالِحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَفْدُ اللَّهِ ثَلَاثَةٌ: الْغَازِي وَالْحَاجُّ وَالْمُعْتَمِرُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬২৮
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
فضیلت حج سے متعلق
 ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  بوڑھے، بچے، کمزور اور عورت کا جہاد حج اور عمرہ ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١٥٠٠٢) ، مسند احمد (٢/٤٢١) (حسن) (شواہد کی بنا پر حسن لغیرہ ہے، تراجع الالبانی ٤١٤  )    قال الشيخ الألباني :  حسن وفقرة المرأة صحيحة من حديث عائشة    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2626  
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ، عَنْ شُعَيْبٍ، عَنْ اللَّيْثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ ابْنِ أَبِي هِلَالٍ، عَنْيَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: جِهَادُ الْكَبِيرِ، وَالصَّغِيرِ، وَالضَّعِيفِ، وَالْمَرْأَةِ، الْحَجُّ وَالْعُمْرَةُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬২৯
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
فضیلت حج سے متعلق
 ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  جس نے اس گھر  (یعنی خانہ کعبہ)  کا حج کیا، نہ بیہودہ بکا  ١ ؎ اور نہ ہی کوئی گناہ کیا، تو وہ اس طرح  (پاک و صاف ہو کر)   ٢ ؎ لوٹے گا جس طرح وہ اس وقت تھا جب اس کی ماں نے اسے جنا تھا ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/الحج ٤ (١٥٢١) ، والمحصر ٩ (١٨١٩) ، ١٠ (١٨٢٠) ، صحیح مسلم/الحج ٧٩ (١٣٥٠) ، سنن الترمذی/ الحج ٢ (٨١١) ، سنن ابن ماجہ/الحج ٣ (٢٨٨٩) ، (تحفة الأشراف : ١٣٤٣١) ، مسند احمد (٢/٢٢٩، ٤١٠، ٤٨٤، ٤٩٤) ، سنن الدارمی/المناسک ٧ (١٨٣٧) (صحیح  )    وضاحت :  ١ ؎: رفث: کے اصل معنی ہیں جماع کرنا یہاں مراد فحش گوئی، بیہودگی، اور بیوی سے زبان سے جنسی خواہش کی آرزو کرنا ہے دوران حج چونکہ بیوی سے ہمبستری ممنوع ہے اس لیے اس موضوع پر بیوی سے گفتگو اور دل لگی کی بات بھی ناپسندیدہ ہے اور فسق سے نافرمانی اور لوگوں سے لڑائی جھگڑا کرنا مراد ہے۔  ٢ ؎: یہ پاگیزگی صرف ان صغیرہ گناہوں سے ہوتی ہے جن کا تعلق حقوق اللہ سے ہے ورنہ حقوق اللہ سے متعلق بڑے بڑے گناہ اور اسی طرح حقوق العباد سے متعلق کوتاہیاں خالص توبہ اور ادائیگی حقوق کے بغیر معاف نہیں ہوں گی۔    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2627  
أَخْبَرَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ الْمَرْوَزِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ وَهُوَ ابْنُ عِيَاضٍ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَة، قَال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ حَجَّ هَذَا الْبَيْتَ فَلَمْ يَرْفُثْ، وَلَمْ يَفْسُقْ، رَجَعَ كَمَا وَلَدَتْهُ أُمُّهُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩০
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
فضیلت حج سے متعلق
 ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ  میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا ہم نکل کر آپ کے ساتھ جہاد نہ کریں کیونکہ میں قرآن میں جہاد سے زیادہ افضل کوئی عمل نہیں دیکھتی ؟ آپ نے فرمایا :  نہیں، لیکن  (تمہارے لیے)  سب سے بہتر اور کامیاب جہاد بیت اللہ کا حج مبرور  (مقبول)  ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/الحج ٤ (١٥٢٠) ، جزاء الصید ٢٦ (١٨٦١) ، والجہاد ١ (٢٧٨٤) ، ٦٢ (٢٨٧٥) ، سنن ابن ماجہ/المناسک ٨ (٢٩٠١) ، (تحفة الأشراف : ١٧٨٧١) ، مسند احمد (٦/٧١، ٧٦، ٧٩، ١٦٥) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2628  
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ حَبِيبٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، قَالَتْ: أَخْبَرَتْنِي أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةُ، قَالَت: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَلَا نَخْرُجُ فَنُجَاهِدَ مَعَكَ فَإِنِّي لَا أَرَى عَمَلًا فِي الْقُرْآنِ أَفْضَلَ مِنَ الْجِهَادِ، قَالَ: لَا وَلَكُنَّ أَحْسَنُ الْجِهَادِ وَأَجْمَلُهُ حَجُّ الْبَيْتِ حَجٌّ مَبْرُورٌ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩১
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
فضیلت عمرہ سے متعلق احادیث
 ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  ایک عمرہ دوسرے عمرے کے درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے  ١ ؎، اور حج مبرور کا بدلہ جنت کے سوا کچھ نہیں ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/العمرة ١ (١٧٧٣) ، صحیح مسلم/الحج ٧٩ (١٣٤٩) ، سنن ابن ماجہ/الحج ٣ (٢٨٨٨) ، (تحفة الأشراف : ١٢٥٧٣) ، موطا امام مالک/الحج ٢١ (٦٥) (صحیح  )    وضاحت :  ١ ؎: اس سے مراد صغیرہ گناہوں کا کفارہ ہے۔    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2629  
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْعُمْرَةُ إِلَى الْعُمْرَةِ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا، وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩২
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
حج کے ساتھ عمرہ کرنے سے متعلق
 عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  حج و عمرہ ایک ساتھ کرو، کیونکہ یہ دونوں فقر اور گناہ کو اسی طرح دور کرتے ہیں جس طرح بھٹی لوہے کی میل کو دور کردیتی ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٦٣٠٨) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2630  
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَتَّابٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاس: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَابِعُوا بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ، فَإِنَّهُمَا يَنْفِيَانِ الْفَقْرَ وَالذُّنُوبَ، كَمَا يَنْفِي الْكِيرُ خَبَثَ الْحَدِيدِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩৩
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
حج کے ساتھ عمرہ کرنے سے متعلق
 عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  حج و عمرہ ایک ساتھ کرو، کیونکہ یہ دونوں فقر اور گناہ کو اسی طرح دور کردیتے ہیں جس طرح بھٹی لوہے، اور سونے چاندی کے میل کچیل کو دور کردیتی ہے۔ اور حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا اور کچھ نہیں ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن الترمذی/الحج ٢ (٨١٠) ، (تحفة الأشراف : ٩٢٧٤، مسند احمد (١/٣٨٧) (حسن صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  حسن صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2631  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَيُّوب، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ أَبُو خَالِدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْشَقِيقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَابِعُوا بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ، فَإِنَّهُمَا يَنْفِيَانِ الْفَقْرَ وَالذُّنُوبَ، كَمَا يَنْفِي الْكِيرُ خَبَثَ الْحَدِيدِ وَالذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلَيْسَ لِلْحَجِّ الْمَبْرُورِ ثَوَابٌ دُونَ الْجَنَّةِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩৪
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
اس مرنے والے کی طرف سے حج کرنا کہ جس نے حج کی منت مانی ہو۔
 عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ  ایک عورت نے حج کی نذر مانی، پھر  (حج کئے بغیر)  مرگئی، اس کا بھائی نبی اکرم  ﷺ  کے پاس آیا، اور آپ سے اس بارے میں مسئلہ پوچھا تو آپ فرمایا :  بتاؤ اگر تمہاری بہن پر قرض ہوتا تو کیا تم ادا کرتے ؟  اس نے کہا : ہاں میں ادا کرتا، آپ نے فرمایا :  تو اللہ کا قرض ادا کرو وہ تو اور بھی ادائیگی کا زیادہ مستحق ہے ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/جزاء الصید ٢٢ (١٨٥٢) ، الأیمان والنذور ٣٠ (٦٦٩٩) ، الاعتصام ١٢ (٧٣١٥) ، (تحفة الأشراف : ٥٤٥٧) ، مسند احمد (١/٢٣٩، ٣٤٥) سنن الدارمی/الصوم ٤٩ (١٨٠٩) ، النذور الأیمان ١ (٢٣٧٧) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2632  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَة، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ امْرَأَةً نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ فَمَاتَتْ، فَأَتَى أَخُوهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ ذَلِكَ ؟ فَقَالَ: أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ عَلَى أُخْتِكَ دَيْنٌ أَكُنْتَ قَاضِيَهُ ؟قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَاقْضُوا اللَّهَ، فَهُوَ أَحَقُّ بِالْوَفَاءِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩৫
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
اس مرنے والے کی طرف سے حج کرنا کہ جس نے حج ادا نہ کیا ہو
 عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ  ایک عورت نے سنان بن سلمہ جہنی (رض) سے کہا کہ وہ رسول اللہ  ﷺ  سے پوچھیں کہ میری ماں مرگئی ہے اور اس نے حج نہیں کیا ہے تو کیا میں اس کی طرف سے حج کروں تو اسے کافی ہوگا ؟ آپ نے فرمایا :  ہاں، اگر اس کی ماں پر قرض ہوتا اور وہ اس کی جانب سے ادا کرتی تو کیا یہ اس کی طرف سے کافی نہ ہوجاتا ؟ لہٰذا اسے اپنی ماں کی طرف سے حج کرنا چاہیئے ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٦٥٠٥) ، مسند احمد (١/٢٧٩) (صحیح الإسناد  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح الإسناد    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2633  
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَال: حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ قَالَ: حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ سَلَمَةَ الْهُذَلِيُّ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ: أَمَرَتِ امْرَأَةٌ سِنَانَ بْنَ سَلَمَةَ الْجُهَنِيَّ أَنْ يَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ أُمَّهَا مَاتَتْ وَلَمْ تَحُجَّ أَفَيُجْزِئُ عَنْ أُمِّهَا أَنْ تَحُجَّ عَنْهَا، قَالَ: نَعَمْ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّهَا دَيْنٌ فَقَضَتْهُ عَنْهَا أَلَمْ يَكُنْ يُجْزِئُ عَنْهَا ؟ فَلْتَحُجَّ عَنْ أُمِّهَا.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩৬
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
اس مرنے والے کی طرف سے حج کرنا کہ جس نے حج ادا نہ کیا ہو
 عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ  ایک عورت نے نبی اکرم  ﷺ  سے اپنے والد کے بارے میں جو مرگئے تھے اور حج نہیں کیا تھا پوچھا : آپ نے فرمایا :  تم اپنے والد کی طرف سے حج کرلو ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/الحج ١ (١٥١٣) ، جزاء الصید ٢٣ (١٨٥٤) ، ٢٤ (١٨٥٥) ، المغازی ٧٧ (٤٣٩٩) ، الاستئذان ٢ (٦٢٢٨) ، صحیح مسلم/الحج ٧١ (١٣٣٤) ، سنن ابی داود/الحج ٢٦ (١٨٠٩) ، (تحفة الأشراف : ٥٦٧٠) ، موطا امام مالک/الحج ٣٠ (٩٧) مسند احمد (١/٢١٩، ٢٥١، ٣٢٩، ٣٥٩، سنن الدارمی/المناسک ٢٣ (١٨٧٤، ١٨٧٥) ، ویأتی عند المؤلف أرقام ٢٦٣٦، ٢٦٤٢، ٢٦٤٣، ٥٣٩٢، ٥٣٩٣، ٩٣٩٥ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2634  
أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَكِيمٍ الْأَوْدِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الرُّؤَاسِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَبِيهَا مَاتَ وَلَمْ يَحُجَّ، قَالَ: حُجِّي عَنْ أَبِيكِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩৭
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
اگر کوئی آدمی سواری پر سوار نہیں ہوسکتا تو اس کی جانب سے حج کرنا کیسا ہے؟
 عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ  قبیلہ خثعم کی ایک عورت نے مزدلفہ  (یعنی دسویں ذی الحجہ)  کی صبح کی کو رسول اللہ  ﷺ  سے پوچھا : اللہ کے رسول ! حج کے سلسلہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر جو فریضہ عائد کیا ہے اس نے میرے والد کو اس حال میں پایا کہ وہ بہت بوڑھے ہیں، سواری پر ٹک نہیں سکتے، کیا میں ان کی طرف سے حج کرلوں ؟ آپ نے فرمایا :  ہاں  (کر لو) ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٥٧٢٥) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2635  
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمَ سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ جَمْع، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَرِيضَةُ اللَّهِ فِي الْحَجِّ عَلَى عِبَادِهِ أَدْرَكَتْ أَبِي شَيْخًا كَبِيرًا لَا يَسْتَمْسِكُ عَلَى الرَّحْلِ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ، قَالَ: نَعَمْ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩৮
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
اگر کوئی آدمی سواری پر سوار نہیں ہوسکتا تو اس کی جانب سے حج کرنا کیسا ہے؟
 اس سند سے بھی  ابن عباس (رض) سے اسی کے مثل مروی ہے۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٢٦٣٦ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  سكت عنه الشيخ    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2636  
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، مِثْلَهُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৩৯
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
جو کوئی عمرہ ادا کرسکے تو اس کی جانب سے عمرہ کرنا کیسا ہے؟
 ابورزین عقیلی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ  انہوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میرے والد بہت بوڑھے ہیں، نہ وہ حج و عمرہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں، اور نہ ہی سواری پر چڑھ سکتے ہیں، آپ نے فرمایا :  تم اپنے والد کی طرف سے حج و عمرہ کرلو ۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٢٦٢٢ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2637  
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا وَكِيعٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ، عَنْأَبِي رَزِينٍ الْعُقَيْلِيِّ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الْحَجَّ وَلَا الْعُمْرَةَ وَالظَّعْنَ، قَالَ: حُجَّ عَنْ أَبِيكَ وَاعْتَمِرْ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬৪০
مناسک حج سے متعلقہ احادیث
حج قضا کرنا قرضہ ادا کرنے جیسا ہے
 عبداللہ بن زبیر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ  قبیلہ خثعم کا ایک شخص رسول اللہ  ﷺ  کے پاس آیا اور عرض کیا : میرے والد بہت بوڑھے ہیں وہ سواری پر چڑھ نہیں سکتے، اور حج کا فریضہ ان پر عائد ہوچکا ہے، میں ان کی طرف سے حج کرلوں تو کیا وہ ان کی طرف سے ادا ہوجائے گا ؟ آپ نے فرمایا :  کیا تم ان کے بڑے بیٹے ہو ؟  اس نے کہا : جی ہاں  (میں ان کا بڑا بیٹا ہوں)  آپ نے فرمایا :  تمہارا کیا خیال ہے اگر ان پر قرض ہوتا تو تم اسے ادا کرتے ؟  اس نے کہا : ہاں  (میں ادا کرتا)  آپ نے فرمایا :  تو تم ان کی طرف سے حج ادا کرو ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٥٢٩٢) ، مسند احمد ٤/٥، سنن الدارمی/المناسک ٢٤ (١٨٧٨) ویأتي عند المؤلف برقم : ٢٦٤٥) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی ” یوسف “ لین الحدیث ہیں  )    قال الشيخ الألباني :  ضعيف الإسناد    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 2638  
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ مِنْ خَثْعَمَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الرُّكُوبَ وَأَدْرَكَتْهُ فَرِيضَةُ اللَّهِ فِي الْحَجِّ فَهَلْ يُجْزِئُ أَنْ أَحُجَّ عَنْهُ ؟ قَالَ آنْتَ أَكْبَرُ وَلَدِهِ ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ أَكُنْتَ تَقْضِيه ؟قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَحُجَّ عَنْهُ.  

তাহকীক: