কিতাবুস সুনান (আলমুজতাবা) - ইমাম নাসায়ী রহঃ (উর্দু)
المجتبى من السنن للنسائي
کتاب الاستعاذة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৫৪৩০
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عبداللہ بن خبیب (رض) کہتے ہیں کہ  اندھیرے کے ساتھ بارش ہوئی تو ہم نے رسول اللہ  ﷺ  کا نماز پڑھانے کے لیے انتظار کیا، پھر کچھ کہا جس کا مفہوم یہ تھا کہ رسول اللہ  ﷺ  ہمیں نماز پڑھانے کے لیے نکلے تو آپ نے فرمایا :  کچھ کہو ، میں نے کہا : کیا کہوں ؟ آپ نے فرمایا : قل هو اللہ أحد اور  معوذتین   (سورۃ الفلق اور سورة الناس)  صبح و شام تین بار پڑھ لیا کرو، یہ  (سورتیں)  تمہارے لیے ہر تکلیف و مصیبت میں کافی ہوں گی۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابی داود/الٔبدب ١١٠ (٥٠٨٢) ، سنن الترمذی/الدعوات ١١٧ (٣٥٧٠) ، (تحفة الأشراف : ٥٢٥٠) ، مسند احمد (٥/٣١٢) (حسن  )    قال الشيخ الألباني :  حسن    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5428  
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَسِيدُ بْنُ أَبِي أَسِيدٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَصَابَنَا طَشٌّ وَظُلْمَةٌ فَانْتَظَرْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ بِنَا، ثُمَّ ذَكَرَ كَلَامًا مَعْنَاهُ: فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ بِنَا، فَقَالَ: قُلْ، فَقُلْتُ: مَا أَقُولُ ؟ قَالَ: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ، حِينَ تُمْسِي، وَحِينَ تُصْبِحُ ثَلَاثًا يَكْفِيكَ كُلَّ شَيْءٍ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩১
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عبداللہ بن خبیب (رض) کہتے ہیں کہ  میں مکہ کے راستے میں رسول اللہ  ﷺ  کے ساتھ تھا، آپ کو اکیلا پا کر جب میں آپ سے قریب ہوا تو آپ نے فرمایا :  کچھ کہو ، میں نے کہا : کیا کہوں ؟ آپ نے فرمایا :  کچھ کہو ، میں نے کہا : کیا کہوں ؟ آپ نے فرمایا : قل أعوذ برب الفلق یہاں تک کہ آپ نے پوری سورت پڑھی، پھر فرمایا : قل أعوذ برب الناس یہاں تک کہ اسے بھی پوری پڑھی پھر فرمایا : ان دونوں سے بہتر لوگوں نے کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ نہیں مانگی۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر ما قبلہ (صحیح الٕلسناد  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح الإسناد    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5429  
أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْمُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرِيقِ مَكَّةَ فَأَصَبْتُ خُلْوَةً مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَنَوْتُ مِنْهُ، فَقَالَ: قُلْ، فَقُلْتُ: مَا أَقُولُ ؟، قَالَ: قُلْ، قُلْتُ: مَا أَقُولُ ؟، قَالَ: قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَالَ: قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَالَ: مَا تَعَوَّذَ النَّاسُ بِأَفْضَلَ مِنْهُمَا.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩২
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر جہنی کہتے ہیں کہ  ایک مرتبہ جب ایک غزوہ میں، میں رسول اللہ  ﷺ  کی اونٹنی کی نکیل پکڑے آگے آگے چل رہا تھا تو اس وقت آپ نے فرمایا :  عقبہ ! کہو ، میں آپ کی طرف متوجہ ہوا، پھر آپ نے فرمایا :  عقبہ ! کہو ، میں پھر متوجہ ہوا۔ پھر آپ نے تیسری بار فرمایا تو میں نے عرض کیا : کیا کہوں ؟ آپ  ﷺ  نے فرمایا : قل هو اللہ أحد پھر پوری سورت پڑھی، اس کے بعد قل أعوذ برب الفلق پوری پڑھی، میں نے بھی آپ کے ساتھ پڑھی، پھر آپ نے قل أعوذ برب الناس پوری پڑھی اور میں نے بھی آپ کے ساتھ پڑھی، اور فرمایا :  ان جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ کسی نے پناہ نہیں مانگی   ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ٩٩٧٠) (صحیح  )    وضاحت :  ١ ؎: یعنی : پناہ طلب کرنے کے لیے ان دو سورتوں سے بڑھ کر کوئی اور ذکر یا دعا نہیں ہے۔    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5430  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ، قَالَ: بَيْنَا أَنَا أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَاحِلَتَهُ فِي غَزْوَةٍ إِذْ قَالَ: يَا عُقْبَةُ، قُلْ، فَاسْتَمَعْتُ، ثُمَّ قَالَ: يَا عُقْبَةُ، قُلْ، فَاسْتَمَعْتُ، فَقَالَهَا الثَّالِثَةَ، فَقُلْتُ: مَا أَقُولُ ؟ فَقَالَ: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ فَقَرَأَ السُّورَةَ حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَرَأَ: قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، وَقَرَأْتُ مَعَهُ حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَرَأَ: قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ، فَقَرَأْتُ مَعَهُ حَتَّى خَتَمَهَا، ثُمَّ قَالَ: مَا تَعَوَّذَ بِمِثْلِهِنَّ أَحَدٌ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩৩
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر جہنی (رض) کہتے ہیں کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے مجھ سے فرمایا :  پڑھو ، میں نے کہا : کیا پڑھوں ؟ آپ نے فرمایا :  پڑھو قل هو اللہ أحد، قل أعوذ برب الفلق، قل أعوذ برب الناس  پھر رسول اللہ  ﷺ  نے انہیں پڑھا اور فرمایا :  لوگوں نے ان جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ نہیں مانگی ، یا فرمایا :  لوگ نہیں مانگتے ان جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ ۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر ما قبلہ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5431  
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَسْلَمِيُّ، عَنْمُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قُلْ، قُلْتُ: وَمَا أَقُولُ ؟، قَالَ: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ، قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ، فَقَرَأَهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ: لَمْ يَتَعَوَّذْ النَّاسُ بِمِثْلِهِنَّ أَوْ لَا يَتَعَوَّذُ النَّاسُ بِمِثْلِهِنَّ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩৪
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 ابن عابس جہنی (رض) سے روایت ہے کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے ان سے فرمایا :  ابن عابس ! کیا میں تمہیں نہ بتاؤں ؟  یا کہا :  کیا میں تمہیں خبر نہ دوں سب سے بہتر پناہ کی جس کے ذریعہ پناہ مانگنے والے پناہ مانگیں ؟  انہوں نے کہا : کیوں نہیں ؟ اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا : قل أعوذ برب الفلق اور قل أعوذ برب الناس یہ دونوں سورتیں  (پناہ مانگنے کے لیے سب سے بہتر ہیں) ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ١٥٥٢٣) ، مسند احمد (٣/٤١٧، ٤/١٤٤، ١٥٢) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5432  
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ، أَخْبَرَنِي أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عَابِسٍ الْجُهَنِيَّ أَخْبَرَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ: يَا ابْنَ عَابِسٍ، أَلَا أَدُلُّكَ ؟أَوْ قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكَ بِأَفْضَلِ مَا يَتَعَوَّذُ بِهِ الْمُتَعَوِّذُونَ ؟قَالَ: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ هَاتَيْنِ السُّورَتَيْنِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩৫
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر (رض) کہتے ہیں کہ  نبی اکرم  ﷺ  کے پاس ایک سفید اونٹنی تحفے میں آئی۔ آپ اس پر سوار ہوئے اور میں نے اس کی نکیل پکڑ کر چلنا شروع کیا، پھر رسول اللہ  ﷺ  نے عقبہ سے فرمایا :  پڑھو ، وہ بولے : اللہ کے رسول ! کیا پڑھوں ؟ آپ نے فرمایا :  پڑھو  قل أعوذ برب الفلق * من شر ما خلق آپ نے اسے دہرایا یہاں تک کہ میں نے بھی اسے پڑھا، پھر آپ نے جان لیا کہ میں اس سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہوا۔  (چنانچہ)  آپ نے فرمایا : شاید تم نے اسے بہت ہلکا سمجھا۔ لیکن مجھے  (پناہ مانگنے کے لیے)  اس جیسی سورة نہیں ملی۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي (تحفة الٔاشراف : ٩٩١٦) ، مسند احمد (٤/١٤٩) (صحیح الٕاسناد  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح الإسناد    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5433  
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَحِيرُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: أُهْدِيَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَغْلَةٌ شَهْبَاءُ فَرَكِبَهَا وَأَخَذَ عُقْبَةُ يَقُودُهَا بِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُقْبَةَ: اقْرَأْ، قَالَ: وَمَا أَقْرَأُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ: اقْرَأْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ، فَأَعَادَهَا عَلَيَّ حَتَّى قَرَأْتُهَا فَعَرَفَ أَنِّي لَمْ أَفْرَحْ بِهَا جِدًّا، قَالَ: لَعَلَّكَ تَهَاوَنْتَ بِهَا، فَمَا قُمْتُ يَعْنِي بِمِثْلِهَا.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩৬
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر (رض) سے روایت ہے کہ  انہوں نے رسول اللہ  ﷺ  سے معوذتین کے بارے میں پوچھا، تو آپ  ﷺ  نے فجر میں یہی دونوں سورتیں ہمیں پڑھائیں  ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٩٥٣ (صحیح  )    وضاحت :  ١ ؎: اس وقت خاص طور پر ان دونوں سورتوں کی اہمیت بتانے کے لیے آپ نے نماز انہیں دونوں سورتوں سے پڑھائی، فجر کی نماز میں جہاں آپ بڑی بڑی سورتیں پڑھا کرتے تھے وہیں کبھی متوسط اور کبھی چھوٹی چھوٹی سورتیں حتیٰ کہ  معوذتین  بھی پڑھا کرتے تھے، یہ سب حالات، نشاط، اور کبھی بیان جواز کے لیے کرتے تھے۔    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5434  
أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ حِزَامٍ التِّرْمِذِيُّ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ،أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمُعَوِّذَتَيْنِ ؟ قَالَ عُقْبَةُ: فَأَمَّنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِمَا فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩৭
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ (رض) سے روایت ہے کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فجر میں معوذتین پڑھیں۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ٥٤٣٥ (صحیح) (مکحول شامی کی ملاقات عقبہ رضی الله عنہ سے نہیں ہے، لیکن دوسرے طرق کی وجہ سے حدیث صحیح ہے  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5435  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْعُقْبَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ بِهِمَا فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩৮
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر (رض) کہتے ہیں کہ  میں ایک سفر میں رسول اللہ  ﷺ  کی سواری کی نکیل پکڑ کر آگے آگے چل رہا تھا، تو آپ نے فرمایا :  عقبہ ! کیا میں تمہیں دو بہترین سورتیں نہ بتاؤں جو مجھے پڑھائی گئی ہیں ؟  پھر آپ نے مجھے قل أعوذ برب الفلق اور قل أعوذ برب الناس سکھائی، لیکن آپ نے مجھے ان دونوں پر خوش ہوتے نہیں دیکھا، پھر جب آپ فجر کے لیے مسجد آتے تو انہیں دونوں سورتوں سے لوگوں کو فجر پڑھائی، جب رسول اللہ  ﷺ  نماز سے فارغ ہوئے تو میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا :  عقبہ ! تم نے  (ان کو)  کیسا پایا ۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابی داود/الصلاة ٣٥٤ (١٤٦٢) ، (تحفة الأشراف : ٩٩٤٦) ، مسند احمد (٤/١٤٤، ١٤٩، ١٥٣) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5436  
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ ابْنِ الْحَارِثِ وَهُوَ الْعَلَاءُ، عَنِالْقَاسِمِ مَوْلَى مُعَاوِيَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: كُنْتُ أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا عُقْبَةُ، أَلَا أُعَلِّمُكَ خَيْرَ سُورَتَيْنِ قُرِئَتَا ؟فَعَلَّمَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ فَلَمْ يَرَنِي سُرِرْتُ بِهِمَا جِدًّا، فَلَمَّا نَزَلَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ صَلَّى بِهِمَا صَلَاةَ الصُّبْحِ لِلنَّاسِ، فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الصَّلَاةِ الْتَفَتَ إِلَيَّ، فَقَالَ: يَا عُقْبَةُ كَيْفَ رَأَيْتَ ؟.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৩৯
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر (رض) کہتے ہیں کہ  ایک مرتبہ میں رسول اللہ  ﷺ  کی سواری  (اونٹنی)  کی نکیل ان گھاٹیوں میں سے ایک گھاٹی میں پکڑے آگے آگے چل رہا تھا تو اس وقت آپ نے فرمایا :  عقبہ ! کیا تم سوار نہیں ہو گے ؟  میں نے آپ کی بزرگی کا خیال کیا کہ میں رسول اللہ  ﷺ  کی سواری پر ہوجاؤں، پھر آپ نے فرمایا :  کیا تم سوار نہیں ہو گے عقبہ ؟  تو مجھے ڈر لگا کہ کہیں نافرمانی نہ ہوجائے، پھر آپ اترے اور میں تھوڑی دیر کے لیے سوار ہوا پھر میں اتر گیا اور رسول اللہ  ﷺ  سوار ہوئے اور فرمایا :  لوگ جو سورتیں پڑھتے ہیں، ان میں سے میں تمہیں دو بہترین سورتیں نہ بتاؤں ؟  چناچہ آپ نے مجھے پڑھ کر سنائی قل أعوذ برب الفلق اور  قل أعوذ برب الناس، پھر نماز قائم کی گئی، تو آپ آگے بڑھے اور ان دونوں سورتوں کو پڑھا، پھر آپ میرے پاس سے گزرے، اور فرمایا :  عقبہ ! یہ کیسی لگیں ؟ جب جب سوؤ اور جب جب جاگو انہیں پڑھا کرو ۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٥٤٣٨ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  حسن الإسناد    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5437  
أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ، عَنِ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: بَيْنَا أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَقَبٍ مِنْ تِلْكَ النِّقَابِ، إِذْ قَالَ: أَلَا تَرْكَبُ يَا عُقْبَةُ ؟، فَأَجْلَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَرْكَبْ مَرْكَبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: أَلَا تَرْكَبُ يَا عُقْبَةُ ؟، فَأَشْفَقْتُ أَنْ يَكُونَ مَعْصِيَةً، فَنَزَلَ وَرَكِبْتُ هُنَيْهَةً، وَنَزَلْتُ وَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: أَلَا أُعَلِّمُكَ سُورَتَيْنِ مِنْ خَيْرِ سُورَتَيْنِ قَرَأَ بِهِمَا النَّاسُ فَأَقْرَأَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ، فَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَتَقَدَّمَ فَقَرَأَ بِهِمَا ثُمَّ مَرَّ بِي، فَقَالَ: كَيْفَ رَأَيْتَ يَا عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ ؟ اقْرَأْ بِهِمَا كُلَّمَا نِمْتَ وَقُمْتَ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪০
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر (رض) کہتے ہیں کہ  میں رسول اللہ  ﷺ  کے ساتھ چل رہا تھا، تو آپ نے فرمایا :  عقبہ ! کہو ، میں نے عرض کیا : کیا کہوں ؟ اللہ کے رسول ! آپ خاموش رہے، پھر فرمایا :  عقبہ ! کہو ، میں نے عرض کیا : کیا کہوں ؟ اللہ کے رسول ! آپ خاموش رہے، میں نے کہا : اللہ کرے آپ اسے پھر دہرائیں، آپ نے فرمایا :  عقبہ ! کہو ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میں کیا کہوں ؟ آپ نے فرمایا : قل أعوذ برب الفلق میں نے اسے پڑھا یہاں تک کہ اسے مکمل کیا، پھر آپ نے فرمایا :  کہو ، میں نے عرض کیا : کیا کہوں اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا :  قل أعوذ برب الفلق ، پھر میں نے اسے بھی مکمل پڑھا، اس وقت رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  کسی مانگنے والے نے اس جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ نہیں مانگا اور نہ کسی پناہ مانگنے والے نے اس جیسی کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ مانگی ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ٩٩٢٧) ، سنن الدارمی/فضائل القرآن ٢٤ (٣٤٨٢) (حسن صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  حسن صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5438  
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: كُنْتُ أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا عُقْبَةُ، قُلْ، فَقُلْتُ: مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟، فَسَكَتَ عَنِّي، ثُمَّ قَالَ: يَا عُقْبَةُ، قُلْ، قُلْتُ: مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟، فَسَكَتَ عَنِّي، فَقُلْتُ: اللَّهُمَّ ارْدُدْهُ عَلَيَّ، فَقَالَ: يَا عُقْبَةُ، قُلْ، قُلْتُ: مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ فَقَالَ: قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، فَقَرَأْتُهَا حَتَّى أَتَيْتُ عَلَى آخِرِهَا، ثُمَّ قَالَ: قُلْ، قُلْتُ: مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ: قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ، فَقَرَأْتُهَا حَتَّى أَتَيْتُ عَلَى آخِرِهَا، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ: مَا سَأَلَ سَائِلٌ بِمِثْلِهِمَا، وَلَا اسْتَعَاذَ مُسْتَعِيذٌ بِمِثْلِهِمَا.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪১
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر (رض) کہتے ہیں کہ  میں رسول اللہ  ﷺ  کے پاس آیا، آپ سوار تھے، میں نے اپنا ہاتھ آپ کے پاؤں پر رکھا، میں نے عرض کیا : مجھے سورة ہود پڑھایئے، مجھے سورة یوسف پڑھایئے، آپ نے فرمایا :  تم اللہ کے نزدیک قل أعوذ برب الفلق سے زیادہ بہتر کوئی اور سورة نہیں پڑھو گے۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٩٥٤ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5439  
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ أَسْلَمَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ رَاكِبٌ، فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَى قَدَمِهِ، فَقُلْتُ: أَقْرِئْنِي سُورَةَ هُودٍ، أَقْرِئْنِي سُورَةَ يُوسُفَ، فَقَالَ: لَنْ تَقْرَأَ شَيْئًا أَبْلَغَ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪২
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 عقبہ بن عامر (رض) سے روایت ہے کہ  نبی اکرم  ﷺ  نے فرمایا :  مجھ پر کچھ ایسی آیات نازل ہوئی ہیں کہ ان جیسی آیات پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں، قل أعوذ برب الفلق پوری سورت اور قل أعوذ برب الناس  پوری سورۃ۔    تخریج دارالدعوہ :  انظر حدیث رقم : ٩٥٥ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5440  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، قَالَ: حَدَّثَنَا قَيْسٌ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أُنْزِلَ عَلَيَّ آيَاتٌ لَمْ يُرَ مِثْلُهُنَّ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ إِلَى آخِرِ السُّورَةِ، وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ إِلَى آخِرِ السُّورَةِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪৩
کتاب الاستعاذة
پناہ چاہنا
 جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ  مجھ سے رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا :  جابر ! پڑھو ، میں نے کہا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، میں کیا پڑھوں ؟ اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا :  پڑھو قل أعوذ برب الفلق اور قل أعوذ برب الناس  میں نے یہ دونوں سورتیں پڑھیں۔ پھر آپ  ﷺ  نے فرمایا ::  انہیں پڑھا کرو، تم ان جیسی سورتیں ہرگز نہ پڑھو گے ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ٣١١١) (حسن صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  حسن صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5441  
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنِي بَدَلٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَدَّادُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو طَلْحَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اقْرَأْ يَا جَابِرُ، قُلْتُ: وَمَاذَا أَقْرَأُ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ: اقْرَأْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ، فَقَرَأْتُهُمَا، فَقَالَ: اقْرَأْ بِهِمَا وَلَنْ تَقْرَأَ بِمِثْلِهِمَا.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪৪
کتاب الاستعاذة
اس دل سے پناہ کہ جس میں خوف الہی نہ ہو
 عبداللہ بن عمرو (رض) سے روایت ہے کہ  نبی اکرم  ﷺ  چار باتوں سے پناہ مانگتے تھے : ایسے علم سے جو نفع بخش نہ ہو، ایسے دل سے جس میں اللہ کا ڈر نہ ہو، ایسی دعا سے جو قبول نہ ہو اور ایسے نفس سے جو آسودہ نہ ہو  ١ ؎۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ٨٨٤٦) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الدعوات ٦٨ (٣٤٨٢) ، مسند احمد (٢/١٦٧٦٧، ١٩٨) (صحیح  )    وضاحت :  ١ ؎: ایک امتی ان چاروں چیزوں سے اس طرح پناہ مانگے اللٰھم إنی أعوذبک من علم لاینفع ومن قلب لایخشع ومن دعا لایسمع ومن نفس لاتشبع اسی طرح آگے جہاں بھی یہ آیا ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ ان چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے وہاں واحد متکلم کا صیغہ بنا لے، جیسے اگلی حدیث میں أعوذ من الجبن۔    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5442  
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي سِنَانٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْهُذَيْلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ مِنْ أَرْبَعٍ: مِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ، وَمِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ، وَدُعَاءٍ لَا يُسْمَعُ، وَنَفْسٍ لَا تَشْبَعُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪৫
کتاب الاستعاذة
سینہ کے فتنہ سے پناہ مانگنا
 عمر (رض) سے روایت ہے کہ  نبی اکرم  ﷺ  بزدلی، کنجوسی، سینے  (دل)  کے فتنے اور قبر کے عذاب سے  (اللہ تعالیٰ کی)  پناہ مانگتے تھے۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابی داود/الصلاة ٣٦٧ (١٥٣٩) ، سنن ابن ماجہ/الدعاء ٣ (٣٨٤٤) ، (تحفة الأشراف : ١٠٦١٧) ، مسند احمد (١/٢٢، ٥٤) ، ویأتي عند المؤلف بأرقام : ٥٤٨٢-٥٤٨٥، ٥٤٩٩) ، وفي الیوم واللیلة ٥٣ (١٣٠٤) (صحیح  )    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5443  
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَمُرَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ مِنَ الْجُبْنِ، وَالْبُخْلِ، وَفِتْنَةِ الصَّدْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪৬
کتاب الاستعاذة
کان اور آنکھ کے فتنہ سے پناہ مانگنے سے متعلق
 شکل بن حمید (رض) کہتے ہیں کہ  میں نبی اکرم  ﷺ  کے پاس آیا، میں نے عرض کیا : اللہ کے نبی ! مجھے کوئی ایسا تعوذ  (شر و فساد سے بھاگ کر اللہ کی پناہ میں آنے کی دعا)  بتائیے، جس کے ذریعہ میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگوں۔ آپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا : کہو :  أعوذ بک من شر سمعي وشر بصري وشر لساني وشر قلبي وشر منيي  اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اپنے کان کی برائی سے، اپنی آنکھ کی برائی سے، اپنی زبان کی برائی سے، اپنے دل کی برائی سے، اپنی منی کی برائی سے ، شکل کہتے ہیں : یہاں تک کہ میں نے اسے یاد کرلیا۔ سعد کہتے ہیں : منی سے مراد نطفہ  (پانی)  ہے۔    تخریج دارالدعوہ :  سنن ابی داود/الصلاة ٣٦٧ (١٥٥١) ، سنن الترمذی/الدعوات ٧٥ (٣٤٩٢) ، (تحفة الأشراف : ٤٨٤٧) ، مسند احمد (٣/٤٢٩) ، ویأتي عند المؤلف بأرقام : ٥٤٥٧، ٥٤٥٨، ٥٤٨٦) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5444  
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْحَاق، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ أَوْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي بِلَالُ بْنُ يَحْيَى، أَنَّ شُتَيْرَ بْنَ شَكَلٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ شَكَلِ بْنِ حُمَيْدٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، عَلِّمْنِي تَعَوُّذًا أَتَعَوَّذُ بِهِ ؟ فَأَخَذَ بِيَدِي ثُمَّ قَالَ: قُلْ: أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي، وَشَرِّ بَصَرِي، وَشَرِّ لِسَانِي، وَشَرِّ قَلْبِي، وَشَرِّ مَنِيِّي، قَالَ حَتَّى حَفِظْتُهَا. قَالَ سَعْدٌ: وَالْمَنِيُّ مَاؤُهُ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪৭
کتاب الاستعاذة
بزدلی اور بامر دی سے پناہ مانگنا
 مصعب بن سعد سے روایت ہے کہ  سعد (رض) ہمیں پانچ باتیں سکھاتے تھے، کہتے تھے : رسول اللہ  ﷺ  ان الفاظ کے ساتھ دعا مانگتے تھے، آپ فرماتے تھے : اللہم إني أعوذ بک من البخل وأعوذ بک من الجبن وأعوذ بك أن أرد إلى أرذل العمر وأعوذ بک من فتنة الدنيا وأعوذ بک من عذاب القبر  اے اللہ ! میں کنجوسی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، مجبوری و لاچاری والی عمر تک پہنچنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، دنیا کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/الجہاد ٢٥ (٢٨٢٢) ، الدعوات ٣٧ (٦٣٦٥) ، ٤١ (٦٣٧٠) ، ٤٤ (٦٣٧٤) ، ٥٦ (٦٣٩٠) ، سنن الترمذی/الدعوات ١١٤ (٣٥٦٧) ، (تحفة الأشراف : ٣٩٣٢) ، مسند احمد (١/١٨٣، ١٨٦) ، والمؤلف برقم : ٥٤٨٠، ٥٤٩٨ و في عمل الیوم وللیلة ٥٣ (١٣٢) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5445  
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُمُصْعَبَ بْنَ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ يُعَلِّمُنَا خَمْسًا كَانَ يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِهِنَّ وَيَقُولُهُنَّ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪৮
کتاب الاستعاذة
کنجوسی سے پناہ مانگنے سے متعلق
 عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں کہ  نبی اکرم  ﷺ  پانچ باتوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے تھے :  بخیلی سے، بزدلی سے، مجبوری و لاچاری والی عمر سے، سینے  (دل)  کے فتنے سے اور قبر کے عذاب سے ۔    تخریج دارالدعوہ :  تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف : ٩٤٩٠) ، و في عمل الیوم واللیلة ٥٣ (١٣٣) (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  ضعيف    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5446  
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ زَكَرِيَّا، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَوَّذُ مِنَ خَمْسٍ: مِنَ الْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَسُوءِ الْعُمُرِ، وَفِتْنَةِ الصَّدْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ.  

তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪৪৯
کتاب الاستعاذة
کنجوسی سے پناہ مانگنے سے متعلق
 عمرو بن میمون اودی کہتے ہیں کہ  سعد (رض) اپنے بیٹوں کو یہ کلمات سکھاتے تھے جیسے معلم لڑکوں کو سکھاتا ہے اور کہتے کہ رسول اللہ  ﷺ  نماز کے بعد ان کلمات کے ذریعے پناہ مانگتے تھے۔  اللہم إني أعوذ بک من البخل وأعوذ بک من الجبن وأعوذ بك أن أرد إلى أرذل العمر وأعوذ بک من فتنة الدنيا وأعوذ بک من عذاب القبر  اے اللہ ! میں کنجوسی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اور اس بات سے تیری پناہ مانگتا ہوں کہ میں لاچاری اور مجبوری کی عمر کو پہنچوں، میں دنیا کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ۔ پھر میں نے اسے مصعب سے بیان کیا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی۔    تخریج دارالدعوہ :  صحیح البخاری/الجہاد ٢٥ (٢٨٢٢) ، سنن الترمذی/الدعوات ١١٤ (٣٥٦٧) ، (تحفة الأشراف : ٣٩١٠) ، ویأتي عند المؤلف : ٥٤٨١ (صحیح  )    قال الشيخ الألباني :  صحيح    صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 5447  
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ الْأَوْدِيِّ، قَالَ: كَانَ سَعْدٌ يُعَلِّمُ بَنِيهِ هَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ كَمَا يُعَلِّمُ الْمُعَلِّمُ الْغِلْمَانَ، وَيَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ بِهِنَّ دُبُرَ الصَّلَاةِ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، فَحَدَّثْتُ بِهَا مُصْعَبًا فَصَدَّقَهُ.  

তাহকীক: