আল মুওয়াত্তা - ইমাম মালিক রহঃ (উর্দু)

كتاب الموطأ للإمام مالك

کتاب الجنائز - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৪৬৪
کتاب الجنائز
مردہ کو غسل دینے کا بیان
امام محمد باقر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ غسل دیئے گئے ایک قمیص میں۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسِّلَ فِي قَمِيصٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬৫
کتاب الجنائز
مردہ کو غسل دینے کا بیان
ام عطیہ انصاریہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی نے انتقال کیا تو آئے ہمارے پاس رسول اللہ ﷺ اور کہا کہ غسل دو ان کو تین بار یا پانچ بار پانی اور بیری کے پتوں سے اور اخیر میں کافور بھی شامل کرو اور جب تم غسل سے فارغ ہو تو مجھے اطلاع دو کہا ام عطیہ نے جب غسل سے ہم فارغ ہوئے تو آپ ﷺ کو خبر دی آپ ﷺ نے اپنا تہہ بند دیا اور کہا کہ یہ ان کے بدن پر لپیٹ دو ۔
عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ الْأَنْصَارِيَّةِ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَتْ ابْنَتُهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِکَ بِمَائٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ کَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ کَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي قَالَتْ فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَعْطَانَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ تَعْنِي بِحِقْوِهِ إِزَارَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬৬
کتاب الجنائز
مردہ کو غسل دینے کا بیان
عبداللہ بن ابی بکر سے روایت ہے کہ اسما بنت عمیس نے اپنے شوہر ابوبکر صدیق کو غسل دیا جب ان کی وفات ہوئی پھر نکل کر مہاجرین سے پوچھا کہ میں روزے سے ہوں اور سردی بہت ہے کیا مجھ پر بھی غسل لازم ہے بولے نہیں۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّ أَسْمَائَ بِنْتَ عُمَيْسٍ غَسَّلَتْ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّيقَ حِينَ تُوُفِّيَ ثُمَّ خَرَجَتْ فَسَأَلَتْ مَنْ حَضَرَهَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ فَقَالَتْ إِنِّي صَائِمَةٌ وَإِنَّ هَذَا يَوْمٌ شَدِيدُ الْبَرْدِ فَهَلْ عَلَيَّ مِنْ غُسْلٍ فَقَالُوا لَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬৭
کتاب الجنائز
مردے کو کفن پہنانے کا بیان
ام المومنین حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کفن دیئے گئے تین سفید کپڑوں میں جو سحول کے بنے ہوئے تھے نہ ان میں قمیص تھی نہ عمامہ۔ یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کفن دیئے گئے تین سفید کپڑوں میں جو سحول کے بنے ہوئے تھے۔
عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُفِّنَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ سُحُولِيَّةٍ لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ حَدَّثَنِي يَحْيَی بن سعيد أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُفِّنَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ سُحُولِيَّةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬৮
کتاب الجنائز
مردے کو کفن پہنانے کا بیان
یحییٰ بن سعید نے کہا مجھے پہنچا کہ ابوبکر صدیق نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے کہا اپنی بیماری میں رسول اللہ ﷺ کتنے کپڑوں میں کفن دیئے گئے تھے حضرت عائشہ نے کہا سفید تین کپڑوں میں سحول کے، تب ابوبکر نے کہا کہ یہ کپڑا جو میں پہنے ہوں اس میں گیرو یا زعفران لگا ہوا ہے اس کو دھو کر اور دو کپڑے لے کر مجھے کفن دے دینا حضرت عائشہ بولیں یہ کیا بات ہے ابوبکر بولے کہ مردے سے زیادہ زندے کو کپڑے کی حاجت ہے کفن تو پیپ اور خون کے لئے ہے۔
يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ قَالَ بَلَغَنِي أَنَّ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ قَالَ لِعَائِشَةَ وَهُوَ مَرِيضٌ فِي كَمْ كُفِّنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ سُحُولِيَّةٍ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ خُذُوا هَذَا الثَّوْبَ لِثَوْبٍ عَلَيْهِ قَدْ أَصَابَهُ مِشْقٌ أَوْ زَعْفَرَانٌ فَاغْسِلُوهُ ثُمَّ كَفِّنُونِي فِيهِ مَعَ ثَوْبَيْنِ آخَرَيْنِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ وَمَا هَذَا فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ الْحَيُّ أَحْوَجُ إِلَى الْجَدِيدِ مِنْ الْمَيِّتِ وَإِنَّمَا هَذَا لِلْمُهْلَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬৯
کتاب الجنائز
مردے کو کفن پہنانے کا بیان
عمر وبن عاص سے روایت ہے کہ مردہ قمیص پہنایا جائے اور تہ بند پہنایا جائے پھر تیسرے کپڑے میں لپیٹ دیا جائے اگر ایک ہی کپڑا ہو تو اس میں کفن دیا جائے۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ قَالَ الْمَيِّتُ يُقَمَّصُ وَيُؤَزَّرُ وَيُلَفُّ فِي الثَّوْبِ الثَّالِثِ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ إِلَّا ثَوْبٌ وَاحِدٌ کُفِّنَ فِيهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭০
کتاب الجنائز
جنازہ کے آگے چلنے کا بیان
ابن شہاب سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور ابوبکر اور عمر بن خطاب اور تمام خلفاء جنازے کے آگے چلتے تھے اور عبداللہ بن عمر بھی ایسا کرتے تھے۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ کَانُوا يَمْشُونَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ وَالْخُلَفَائُ هَلُمَّ جَرًّا وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭১
کتاب الجنائز
جنازہ کے آگے چلنے کا بیان
ربیعہ بن عبداللہ بن الہدیر سے روایت ہے کہ انہوں نے دیکھا حضرت عمر کو آگے چلتے تھے زینب بن جحش کے جنازے میں۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهُدَيْرِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ رَأَی عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقْدُمُ النَّاسَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ فِي جَنَازَةِ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭২
کتاب الجنائز
جنازہ کے آگے چلنے کا بیان
ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے باپ عروہ کو ہمیشہ جنازہ کے آگے چلتے دیکھا یہاں تک کہ وہ بقیع میں آجاتے اور بیٹھے رہتے یہاں تک کہ جنازہ آ کر گزر جاتا۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ مَا رَأَيْتُ أَبِي قَطُّ فِي جَنَازَةٍ إِلَّا أَمَامَهَا قَالَ ثُمَّ يَأْتِي الْبَقِيعَ فَيَجْلِسُ حَتَّی يَمُرُّوا عَلَيْهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭৩
کتاب الجنائز
جنازہ کے آگے چلنے کا بیان
ابن شہاب نے کہا جنازہ کے پیچھے چلنا خطا ہے یعنی خلاف سنت ہے۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ الْمَشْيُ خَلْفَ الْجَنَازَةِ مِنْ خَطَإِ السُّنَّةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭৪
کتاب الجنائز
جنازے کے پیچھے آگ لے جانے کیا ممانعت
اسما بن ابی ابکر نے کہا اپنے گھر والوں سے میں جب مرجاؤں تو میرے کپڑوں کو خوشبو سے بسانا پھر میرے بدن پر خوشبو لگانا لیکن میرے کفن پر نہ چھڑکنا اور میرے جنازہ کے ساتھ آگ نہ رکھنا۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهَا قَالَتْ لِأَهْلِهَا أَجْمِرُوا ثِيَابِي إِذَا مِتُّ ثُمَّ حَنِّطُونِي وَلَا تَذُرُّوا عَلَی کَفَنِي حِنَاطًا وَلَا تَتْبَعُونِي بِنَارٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭৫
کتاب الجنائز
جنازے کے پیچھے آگ لے جانے کیا ممانعت
ابوہریرہ نے منع کیا کہ ان کے جنازے کے ساتھ آگ رکھی جائے۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ نَهَی أَنْ يُتْبَعَ بَعْدَ مَوْتِهِ بِنَارٍ قَالَ يَحْيَی سَمِعْت قَوْله تَعَالَی يَکْرَهُ ذَلِکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭৬
کتاب الجنائز
جنازے کی تکبیرات کا بیان
ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ جس دن نجاشی کا انتقال ہوا اسی روز آپ نے لوگوں کو خبر دی اس کی موت کی اور نکلے مصلے کی طرف اور صف کھڑی کر کے نماز پڑھی جنازے کی اور تکیبریں کہیں چار۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَی النَّجَاشِيَّ لِلنَّاسِ فِي الْيَوْمِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ وَخَرَجَ بِهِمْ إِلَی الْمُصَلَّی فَصَفَّ بِهِمْ وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِيرَاتٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭৭
کتاب الجنائز
جنازے کی تکبیرات کا بیان
ابوامامہ سے روایت ہے کہ ایک عورت مسکین بیمار ہوئی رسول اللہ ﷺ کے سامنے اور آپ ﷺ کو اس کی خبر ہوئی اور آپ ﷺ کا قاعدہ یہ تھا کہ بیمار پرسی کرتے تھے مسکینوں کی اور ان کا حال پوچھتے تھے سو فرمایا آپ ﷺ نے جب مرجائے یہ عورت تو مجھے خبر کرنا سو رات کو اس کا جنازہ نکلا اور صحابہ نے ناپسند کیا کہ جگائیں رسول اللہ ﷺ کو جب صبح ہوئی تو اس کی کیفیت معلوم ہوئی فرمایا آپ ﷺ نے میں نے تو تم سے کہہ دیا تھا کہ مجھے خبر کردینا صحابہ نے کہا یا رسول اللہ ﷺ ہم کو آپ ﷺ کا جگانا اور رات کو باہر نکالنا نا گوار ہوا سو نکلے رسول اللہ ﷺ اور صف باندھی اس کی قبر پر اور چار تکبیریں کہیں
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ مِسْکِينَةً مَرِضَتْ فَأُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرَضِهَا وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُ الْمَسَاکِينَ وَيَسْأَلُ عَنْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَاتَتْ فَآذِنُونِي بِهَا فَخُرِجَ بِجَنَازَتِهَا لَيْلًا فَکَرِهُوا أَنْ يُوقِظُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُخْبِرَ بِالَّذِي کَانَ مِنْ شَأْنِهَا فَقَالَ أَلَمْ آمُرْکُمْ أَنْ تُؤْذِنُونِي بِهَا فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَرِهْنَا أَنْ نُخْرِجَکَ لَيْلًا وَنُوقِظَکَ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی صَفَّ بِالنَّاسِ عَلَی قَبْرِهَا وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِيرَاتٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭৮
کتاب الجنائز
جنازے کی تکبیرات کا بیان
امام مالک نے پوچھا ابن شہاب سے کہ جس شخص کو بعض تکبیریں جنازہ کی ملیں اور بعض نہ ملیں وہ کیا کرے کہا جس قدر نہ ملیں ان کی قضا کرلے۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ شِهَابٍ عَنْ الرَّجُلِ يُدْرِکُ بَعْضَ التَّکْبِيرِ عَلَی الْجَنَازَةِ وَيَفُوتُهُ بَعْضُهُ فَقَالَ يَقْضِي مَا فَاتَهُ مِنْ ذَلِکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৭৯
کتاب الجنائز
جنازہ کی دعا کا بیان
ابو سعید مقبری نے پوچھا ابوہریرہ (رض) کس طرح تم نماز پڑھتے ہو جنازہ کی کہا ابوہریرہ (رض) نے قسم ہے اللہ جل جلالہ کی بقا کی میں تمہیں خبر دوں گا میں جنازہ کے ساتھ ہوتا ہوں اس کے گھر سے پھر جب رکھا جاتا ہے تو میں تکبیر کہہ کر اللہ کی تعریف کرتا ہوں اور پیغمبر پر اس کے درود بھیجتا ہوں پھر کہتا ہوں یا اللہ تیرا بندہ اور تیرے بندے کا بیٹا اور تیری لونڈی کا بیٹا اس بات کی گواہی دیتا تھا کہ کوئی معبود سچا تیرے سوا نہیں ہے اور بیشک حضرت محمد ﷺ تیرے بندے اور تیرے پیغمبر ہیں اور تو اس کا حال خوب جانتا ہے اے پروردگار اگر وہ نیک ہو تو زیادہ کر اجر اس کا اور جو گناہگار ہو تو درگزر کر اس کے گناہوں سے اے پروردگار مت محروم کر ہم کو اس کے ثواب سے اور مت فتنہ میں ڈال ہم کو بعد اس کے۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَأَلَ أَبَا هُرَيْرَةَ کَيْفَ تُصَلِّي عَلَی الْجَنَازَةِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَا لَعَمْرُ اللَّهِ أُخْبِرُکَ أَتَّبِعُهَا مِنْ أَهْلِهَا فَإِذَا وُضِعَتْ کَبَّرْتُ وَحَمِدْتُ اللَّهَ وَصَلَّيْتُ عَلَی نَبِيِّهِ ثُمَّ أَقُولُ اللَّهُمَّ إِنَّهُ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ أَمَتِکَ کَانَ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ اللَّهُمَّ إِنْ کَانَ مُحْسِنًا فَزِدْ فِي إِحْسَانِهِ وَإِنْ کَانَ مُسِيئًا فَتَجَاوَزْ عَنْ سَيِّئَاتِهِ اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৮০
کتاب الجنائز
جنازہ کی دعا کا بیان
سعید بن مسیب کہتے تھے نماز پڑھی میں نے ابوہریرہ (رض) کے پیچھے ایک لڑکے پر جو بےگناہ تھا تو سنا میں نے ان سے کہتے تھے اے اللہ بچا اس کو قبر کے عذاب سے۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ صَلَّيْتُ وَرَائَ أَبِي هُرَيْرَةَ عَلَی صَبِيٍّ لَمْ يَعْمَلْ خَطِيئَةً قَطُّ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ اللَّهُمَّ أَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৮১
کتاب الجنائز
جنازہ کی دعا کا بیان
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر قرآن نہیں پڑھتے تھے جنازہ کی نماز میں۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ لَا يَقْرَأُ فِي الصَّلَاةِ عَلَی الْجَنَازَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৮২
کتاب الجنائز
نماز جنازہ بعد نماز صبح اور نماز عصر کے پڑھنے کا بیان۔
محمد بن ابی حرملہ سے روایت ہے کہ زینب بنت ابی سلمہ مرگئیں اور اس زمانے میں طارق حاکم تھے مدینہ کے تو لایا گیا جنازہ ان کا بعد نماز صبح کے اور رکھا گیا بقیع میں اور طارق نماز پڑھا کرتے تھے صبح کی اندھیرے میں ابی حرمہ نے کہا میں نے عبداللہ بن عمر سے سنا وہ کہتے تھے زینب کے لوگوں سے یا تو تم جنازہ کی نماز اب پڑھ لو یا رہنے دو یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوجائے۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي حَرْمَلَةَ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ حُوَيْطِبٍ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ تُوُفِّيَتْ وَطَارِقٌ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ فَأُتِيَ بِجَنَازَتِهَا بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ فَوُضِعَتْ بِالْبَقِيعِ قَالَ وَکَانَ طَارِقٌ يُغَلِّسُ بِالصُّبْحِ قَالَ ابْنُ أَبِي حَرْمَلَةَ فَسَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ لِأَهْلِهَا إِمَّا أَنْ تُصَلُّوا عَلَی جَنَازَتِکُمْ الْآنَ وَإِمَّا أَنْ تَتْرُکُوهَا حَتَّی تَرْتَفِعَ الشَّمْسُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৮৩
کتاب الجنائز
نماز جنازہ بعد نماز صبح اور نماز عصر کے پڑھنے کا بیان۔
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر نے کہا نماز جنازہ کی پڑھی جائے بعد عصر کے اور بعد صبح کے جب یہ دونوں نمازیں اپنے وقت میں پڑھی جائیں۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ يُصَلَّی عَلَی الْجَنَازَةِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَبَعْدَ الصُّبْحِ إِذَا صُلِّيَتَا لِوَقْتِهِمَا
tahqiq

তাহকীক: