আল মুওয়াত্তা - ইমাম মালিক রহঃ (উর্দু)

كتاب الموطأ للإمام مالك

کتاب الزکوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২০ টি

হাদীস নং: ৫৭৮
کتاب الزکوة
جن مالوں میں زکوة واجب ہوتی ہے ان کا بیان
ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے پانچ اونٹوں سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ اوقیوں سے جو چاندی کم ہو اس میں زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ وسق سے جو غلہ کم ہو اس میں زکوٰۃ نہیں ہے۔
حَدَّثَنِي عَنْ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯
کتاب الزکوة
جن مالوں میں زکوة واجب ہوتی ہے ان کا بیان
ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے جو کھجور پانچ وسق سے کم ہو اس میں زکوٰۃ نہیں ہے اور جو چاندی پانچ اوقیہ سے کم ہو اس میں زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ اونٹوں سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے۔ امام مالک کو پہنچا کہ عمر بن عبدالعزیز نے لکھا اپنے عامل کو دمشق میں کہ زکوٰۃ سونے چاندی اور زراعت اور جانوروں میں ہے۔
بحَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ الْأَنْصَارِيِّ ثُمَّ الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنْ التَّمْرِ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقِيَّ مِنْ الْوَرِقِ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ مِنْ الْإِبِلِ صَدَقَةٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০
کتاب الزکوة
سونے اور چاندی کی زکوة کا بیان
محمد بن عقبہ نے پوچھا قاسم بن محمد بن ابی بکر سے کہ میں نے اپنے مکاتب سے مقاطعت کی ہے ایک مال عظیم پر تو کیا زکوٰۃ اس میں واجب ہے قاسم بن محمد نے کہا کہ ابوبکر صدیق کسی مال میں سے زکوٰۃ نہ لیتے تھے۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُقْبَةَ مَوْلَی الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ مُکَاتَبٍ لَهُ قَاطَعَهُ بِمَالٍ عَظِيمٍ هَلْ عَلَيْهِ فِيهِ زَکَاةٌ فَقَالَ الْقَاسِمُ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّيقَ لَمْ يَکُنْ يَأْخُذُ مِنْ مَالٍ زَکَاةً حَتَّی يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ قَالَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ إِذَا أَعْطَی النَّاسَ أَعْطِيَاتِهِمْ يَسْأَلُ الرَّجُلَ هَلْ عِنْدَکَ مِنْ مَالٍ وَجَبَتْ عَلَيْکَ فِيهِ الزَّکَاةُ فَإِذَا قَالَ نَعَمْ أَخَذَ مِنْ عَطَائِهِ زَکَاةَ ذَلِکَ الْمَالِ وَإِنْ قَالَ لَا أَسْلَمَ إِلَيْهِ عَطَائَهُ وَلَمْ يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮১
کتاب الزکوة
سونے اور چاندی کی زکوة کا بیان
قدامہ بن مظعون سے روایت ہے کہ جب میں عثمان بن عفان کے پاس اپنی سالانہ تنخواہ لینے آیا تو مجھ سے پوچھتے کہ تمہارے پاس کوئی ایسا مال ہے جس پر زکوٰۃ واجب ہو اگر میں کہتا ہاں تو تنخواہ میں سے زکوٰۃ اس مال کی لے لیتے اور جو کہتا نہیں تو تنخواہ دے دیتے۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ قُدَامَةَ عَنْ أَبِيهَا أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ إِذَا جِئْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ أَقْبِضُ عَطَائِي سَأَلَنِي هَلْ عِنْدَکَ مِنْ مَالٍ وَجَبَتْ عَلَيْکَ فِيهِ الزَّکَاةُ قَالَ فَإِنْ قُلْتُ نَعَمْ أَخَذَ مِنْ عَطَائِي زَکَاةَ ذَلِکَ الْمَالِ وَإِنْ قُلْتُ لَا دَفَعَ إِلَيَّ عَطَائِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮২
کتاب الزکوة
سونے اور چاندی کی زکوة کا بیان
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر کہتے تھے کسی مال میں زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی جب تک اس پر کوئی سال نہ گزرے۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَقُولُ لَا تَجِبُ فِي مَالٍ زَکَاةٌ حَتَّی يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮৩
کتاب الزکوة
سونے اور چاندی کی زکوة کا بیان
ابن شہاب نے کہا کہ سب سے پہلے معاویہ نے تنخواہوں میں سے زکوٰۃ لی۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ أَوَّلُ مَنْ أَخَذَ مِنْ الْأَعْطِيَةِ الزَّکَاةَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮৪
کتاب الزکوة
کانوں کی زکوة کا بیان
کئی ایک لوگوں سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جاگیر کردی تھیں بلال بن حارث مزنی کو کانیں قبیلہ کی جو فرح کی طرف ہیں تو ان کانوں سے آج تک کچھ نہیں لیا جاتا سوائے زکوٰۃ کے۔
عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطَعَ لِبِلَالِ بْنِ الْحَارِثِ الْمُزَنِيِّ مَعَادِنَ الْقَبَلِيَّةِ وَهِيَ مِنْ نَاحِيَةِ الْفُرُعِ فَتِلْکَ الْمَعَادِنُ لَا يُؤْخَذُ مِنْهَا إِلَی الْيَوْمِ إِلَّا الزَّکَاةُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮৫
کتاب الزکوة
دفینے کی زکوة کا بیان
ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا رکاز میں پانچواں حصہ لیا جائے گا۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الرِّکَازِ الْخُمُسُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮৬
کتاب الزکوة
بیان ان چیزوں کا جن میں زکوة واجب نہیں ہے جیسے زیور اور سونے چاندی کا ڈلا اور عنبر
قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ حضرت ام المومنین عائشہ پرورش کرتی تھیں اپنے بھائی محمد بن ابی بکر کی یتیم بیٹیوں کی اور ان کے پاس زیور تھا تو نہیں نکالتی تھیں اس میں سے زکوٰۃ۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ تَلِي بَنَاتَ أَخِيهَا يَتَامَی فِي حَجْرِهَا لَهُنَّ الْحَلْيُ فَلَا تُخْرِجُ مِنْ حُلِيِّهِنَّ الزَّکَاةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮৭
کتاب الزکوة
بیان ان چیزوں کا جن میں زکوة واجب نہیں ہے جیسے زیور اور سونے چاندی کا ڈلا اور عنبر
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر اپنی بیٹیوں اور لونڈیوں کو سونے کا زیور پہناتے تھے اور ان کے زیوروں میں سے زکوٰۃ نہیں نکالتے تھے۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يُحَلِّي بَنَاتَهُ وَجَوَارِيَهُ الذَّهَبَ ثُمَّ لَا يُخْرِجُ مِنْ حُلِيِّهِنَّ الزَّکَاةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮৮
کتاب الزکوة
یتیم کے مال کی زکوة کا بیان اور اس میں تجارت کرنے کا ذکر
امام مالک کو پہنچا کہ عمر بن خطاب نے فرمایا تجارت کرو یتیموں کے مال میں تاکہ زکوٰۃ ان کو تمام نہ کرے۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ اتَّجِرُوا فِي أَمْوَالِ الْيَتَامَی لَا تَأْکُلُهَا الزَّکَاةُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮৯
کتاب الزکوة
یتیم کے مال کی زکوة کا بیان اور اس میں تجارت کرنے کا ذکر
قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ حضرت ام المومنین عائشہ پرورش کرتی تھیں میری اور میرے بھائی کی دونوں یتیم تھے ان کی گود میں تو نکالتی تھیں ہمارے مالوں میں سے زکوٰۃ۔ ا مام مالک کو پہنچا کہ حضرت ام المومنین عائشہ یتیموں کا مال تاجر کو دیتی تھیں تاکہ وہ اس میں تجارت کریں۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ کَانَتْ عَائِشَةُ تَلِينِي وَأَخًا لِي يَتِيمَيْنِ فِي حَجْرِهَا فَکَانَتْ تُخْرِجُ مِنْ أَمْوَالِنَا الزَّکَاةَ حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ تُعْطِي أَمْوَالَ الْيَتَامَی الَّذِينَ فِي حَجْرِهَا مَنْ يَتَّجِرُ لَهُمْ فِيهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৯০
کتاب الزکوة
یتیم کے مال کی زکوة کا بیان اور اس میں تجارت کرنے کا ذکر
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی کے یتیم لڑکوں کے واسطے کچھ مال خریدا پھر وہ مال بڑی قیمت کا بکا۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ اشْتَرَی لِبَنِي أَخِيهِ يَتَامَی فِي حَجْرِهِ مَالًا فَبِيعَ ذَلِکَ الْمَالُ بَعْدُ بِمَالٍ کَثِيرٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৯১
کتاب الزکوة
ترکہ کی زکوة کا بیان
کہا مالک نے ایک شخص مرگیا اور اس نے اپنے مال کی زکوٰۃ نہیں دی تو اس کے تہائی مال سے زکوٰۃ وصول کی جائے نہ زیادہ اس سے اور یہ زکوٰۃ مقدم ہوگی اس کی وصیتوں پر کیونکہ زکوٰۃ مثل دین کے ہے اس پر اس واسطے وصیت پر مقدم کی جائے گی مگر یہ حکم جب ہے کہ میت نے وصیت کی ہو زکوٰۃ ادا کرنے کی اگر وہ وصیت نہ کرے لیکن وارث اس کو ادا کردیں تو بہتر ہے مگر ان کو ضروری نہیں۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک أَنَّهُ قَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا هَلَکَ وَلَمْ يُؤَدِّ زَکَاةَ مَالِهِ إِنِّي أَرَی أَنْ يُؤْخَذَ ذَلِکَ مِنْ ثُلُثِ مَالِهِ وَلَا يُجَاوَزُ بِهَا الثُّلُثُ وَتُبَدَّی عَلَی الْوَصَايَا وَأَرَاهَا بِمَنْزِلَةِ الدَّيْنِ عَلَيْهِ فَلِذَلِکَ رَأَيْتُ أَنْ تُبَدَّی عَلَی الْوَصَايَا قَالَ وَذَلِکَ إِذَا أَوْصَی بِهَا الْمَيِّتُ قَالَ فَإِنْ لَمْ يُوصِ بِذَلِکَ الْمَيِّتُ فَفَعَلَ ذَلِکَ أَهْلُهُ فَذَلِکَ حَسَنٌ وَإِنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِکَ أَهْلُهُ لَمْ يَلْزَمْهُمْ ذَلِکَ قَالَ وَالسُّنَّةُ عِنْدَنَا الَّتِي لَا اخْتِلَافَ فِيهَا أَنَّهُ لَا يَجِبُ عَلَی وَارِثٍ زَکَاةٌ فِي مَالٍ وَرِثَهُ فِي دَيْنٍ وَلَا عَرْضٍ وَلَا دَارٍ وَلَا عَبْدٍ وَلَا وَلِيدَةٍ حَتَّی يَحُولَ عَلَی ثَمَنِ مَا بَاعَ مِنْ ذَلِکَ أَوْ اقْتَضَی الْحَوْلُ مِنْ يَوْمَ بَاعَهُ وَقَبَضَهُ و قَالَ مَالِک السُّنَّةُ عِنْدَنَا أَنَّهُ لَا تَجِبُ عَلَی وَارِثٍ فِي مَالٍ وَرِثَهُ الزَّکَاةُ حَتَّی يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৯২
کتاب الزکوة
دین کی زکوة کا بیان
سائب بن یزید سے روایت ہے کہ عثمان بن عفان فرماتے تھے یہ مہینہ تمہاری زکوٰۃ کا ہے تو جس شخص پر کچھ قرض ہو تو چاہئے کہ قرض اپنا ادا کر دے اور باقی جو مال بچ جائے اس کی زکوٰۃ ادا کرے۔
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ کَانَ يَقُولُ هَذَا شَهْرُ زَکَاتِکُمْ فَمَنْ کَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ فَلْيُؤَدِّ دَيْنَهُ حَتَّی تَحْصُلَ أَمْوَالُکُمْ فَتُؤَدُّونَ مِنْهُ الزَّکَاةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৯৩
کتاب الزکوة
دین کی زکوة کا بیان
ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی سے روایت ہے کہ عمر بن عبدالعزیز نے لکھا ایک مال کے بارے میں (جس کو بعض حکام نے ظلم سے چھین لیا تھا) کہ پھیر دیں اس کو مالک کی طرف اور اس میں سے زکوٰۃ ان برسوں کی جو گزر گئے وصول کرلیں اس کے بعد ایک نامہ لکھا کہ زکوٰۃ ان برسوں کی نہ لی جائے کیونکہ وہ مال ضمار تھا۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ کَتَبَ فِي مَالٍ قَبَضَهُ بَعْضُ الْوُلَاةِ ظُلْمًا يَأْمُرُ بِرَدِّهِ إِلَی أَهْلِهِ وَيُؤْخَذُ زَکَاتُهُ لِمَا مَضَی مِنْ السِّنِينَ ثُمَّ عَقَّبَ بَعْدَ ذَلِکَ بِکِتَابٍ أَنْ لَا يُؤْخَذَ مِنْهُ إِلَّا زَکَاةٌ وَاحِدَةٌ فَإِنَّهُ کَانَ ضِمَارًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৯৪
کتاب الزکوة
دین کی زکوة کا بیان
یزید بن خصیفہ سے روایت ہے کہ انہوں نے پوچھا سلیمان بن یسار سے ایک شخص کے پاس مال ہے لیکن اس پر اسی قدر قرض ہے کیا زکوٰۃ اس پر واجب ہے بولے نہیں۔
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ أَنَّهُ سَأَلَ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ عَنْ رَجُلٍ لَهُ مَالٌ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ مِثْلُهُ أَعَلَيْهِ زَکَاةٌ فَقَالَ لَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৯৫
کتاب الزکوة
اموال تجارے کی زکوة کا بیان
زریق بن حیان سے روایت ہے کہ وہ مقرر تھے مصر کے محصول خانہ پر ولید اور سلیمان بن عبدالملک اور عمر بن عبدالعزیز کے زمانے میں کہ عمر بن عبدالعزیز نے لکھا ان کو جو شخص گزرے اوپر تیرے مسلمانوں میں سے تو جو مال ان کو ظاہر ہو اموال تجارت میں سے تو لے اس میں سے ہر چالیس دینار میں سے ایک دینار یعنی چالیسواں حصہ اور جو چالیس دینار سے کم ہو تو اسی حساب سے بیس دینار تک اگر بیس دینار سے ایک تہائی دینار بھی کم تو اس مال کو چھوڑ دے اس میں سے کچھ نہ لے اور جو تیرے اوپر کوئی ذمی گزرے تو اس کے مال تجارت میں سے ہر بیس دینار میں سے ایک دینار لے جو کم ہو اسی حساب سے دس دینار تک اگر دس دینار سے ایک تہائی دینار بھی کم ہو تو کچھ نہ لے اور جو کچھ تو لے اس کی ایک رسید سال تمام کے واسطے لکھ دے۔
عَنْ زُرَيْقِ بْنِ حَيَّانَ وَکَانَ زُرَيْقٌ عَلَی جَوَازِ مِصْرَ فِي زَمَانِ الْوَلِيدِ وَسُلَيْمَانَ وَعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَذَکَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ کَتَبَ إِلَيْهِ أَنْ انْظُرْ مَنْ مَرَّ بِکَ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَخُذْ مِمَّا ظَهَرَ مِنْ أَمْوَالِهِمْ مِمَّا يُدِيرُونَ مِنْ التِّجَارَاتِ مِنْ کُلِّ أَرْبَعِينَ دِينَارًا دِينَارًا فَمَا نَقَصَ فَبِحِسَابِ ذَلِکَ حَتَّی يَبْلُغَ عِشْرِينَ دِينَارًا فَإِنْ نَقَصَتْ ثُلُثَ دِينَارٍ فَدَعْهَا وَلَا تَأْخُذْ مِنْهَا شَيْئًا وَمَنْ مَرَّ بِکَ مِنْ أَهْلِ الذِّمَّةِ فَخُذْ مِمَّا يُدِيرُونَ مِنْ التِّجَارَاتِ مِنْ کُلِّ عِشْرِينَ دِينَارًا دِينَارًا فَمَا نَقَصَ فَبِحِسَابِ ذَلِکَ حَتَّی يَبْلُغَ عَشَرَةَ دَنَانِيرَ فَإِنْ نَقَصَتْ ثُلُثَ دِينَارٍ فَدَعْهَا وَلَا تَأْخُذْ مِنْهَا شَيْئًا وَاکْتُبْ لَهُمْ بِمَا تَأْخُذُ مِنْهُمْ کِتَابًا إِلَی مِثْلِهِ مِنْ الْحَوْلِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৯৬
کتاب الزکوة
کنز کے بیان میں
عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ انہوں نے سنا عبداللہ بن عمر سے کسی نے پوچھا کنز کسے کہتے ہیں جواب دیا کنز وہ مال ہے جس کی زکوٰۃ نہ دی جائے۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ وَهُوَ يُسْأَلُ عَنْ الْکَنْزِ مَا هُوَ فَقَالَ هُوَ الْمَالُ الَّذِي لَا تُؤَدَّی مِنْهُ الزَّکَاةُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৯৭
کتاب الزکوة
کنز کے بیان میں
ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ کہتے تھے جس شخص کے پاس مال ہو اور وہ اس کی زکوٰۃ ادا نہ کرے تو قیامت کے روز وہ مال ایک گنجے سانپ کی صورت بنے گا جس کی دو آنکھوں پر سیاہ داغ ہوں گے اور ڈھونڈے گا اپنے مالک کو یہاں تک کہ پائے گا اس کو پھر کہے گا اس سے میں تیرا مال ہوں جس کی زکوٰۃ تو نے نہیں دی تھی۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ مَنْ کَانَ عِنْدَهُ مَالٌ لَمْ يُؤَدِّ زَکَاتَهُ مُثِّلَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُجَاعًا أَقْرَعَ لَهُ زَبِيبَتَانِ يَطْلُبُهُ حَتَّی يُمْکِنَهُ يَقُولُ أَنَا کَنْزُکَ
tahqiq

তাহকীক: