আল মুওয়াত্তা - ইমাম মালিক রহঃ (উর্দু)
كتاب الموطأ للإمام مالك
کتاب ذبیحوں کے بیان میں - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯ টি
হাদীস নং: ৯৪১
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
ذبیحہ پر بسم اللہ کہنے کا بیان
عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال ہوا کہ بدو لوگ گوشے لے کر ہمارے پاس آتے اور ہم کو نہیں معلوم کہ انہوں نے بسم اللہ ﷺ کہی تھی یا نہیں ذبح کے وقت۔ آپ ﷺ نے فرمایا تم بسم اللہ کہہ کے اس کو کھالو۔ کہا مالک نے یہ حدیث ابتدائے اسلام کی ہے ،۔
عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ نَاسًا مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ يَأْتُونَنَا بِلُحْمَانٍ وَلَا نَدْرِي هَلْ سَمَّوْا اللَّهَ عَلَيْهَا أَمْ لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمُّوا اللَّهَ عَلَيْهَا ثُمَّ كُلُوهَا قَالَ مَالِك وَذَلِكَ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ قَالَ مَالِک وَذَلِکَ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪২
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
ذبیحہ پر بسم اللہ کہنے کا بیان
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عیاش نے حکم کیا اپنے غلام کو ایک جانور ذبح کرنے کا جب وہ ذبح کرنے لگا تو عبداللہ نے کہا بسم اللہ کہہ، غلام نے کہا میں کہہ چکا، پھر عبداللہ نے کہا بسم اللہ کہہ خرابی ہو تیرے لئے، غلام نے کہا میں کہہ چکا عبداللہ نے کہا قسم ہے اللہ کی میں یہ گوشت کبھی نہیں کھاؤں گا۔
عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَيَّاشِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ الْمَخْزُومِيَّ أَمَرَ غُلَامًا لَهُ أَنْ يَذْبَحَ ذَبِيحَةً فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَذْبَحَهَا قَالَ لَهُ سَمِّ اللَّهَ فَقَالَ لَهُ الْغُلَامُ قَدْ سَمَّيْتُ فَقَالَ لَهُ سَمِّ اللَّهَ وَيْحَکَ قَالَ لَهُ قَدْ سَمَّيْتُ اللَّهَ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَيَّاشٍ وَاللَّهِ لَا أَطْعَمُهَا أَبَدًا

তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৩
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
ذکاة ضروری کا بیان
عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ ایک شخص انصاری اپنی اونٹنی چرا رہا تھا احد میں، یکایک وہ مرنے لگی تو اس نے ایک دھاری دار لکڑی سے ذبح کردیا پھر آپ ﷺ سے پوچھا آپ ﷺ نے فرمایا کچھ اندیشہ نہیں کھاؤ اس کا گوشت۔
عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ مِنْ بَنِي حَارِثَةَ کَانَ يَرْعَی لِقْحَةً لَهُ بِأُحُدٍ فَأَصَابَهَا الْمَوْتُ فَذَکَّاهَا بِشِظَاظٍ فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَيْسَ بِهَا بَأْسٌ فَکُلُوهَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
ذکاة ضروری کا بیان
معاذ بن سعد سے روایت ہے کہ ایک لونڈی کعب بن مالک کی بکریاں چرا رہی تھی سلع میں، ایک بکری اس سے مرنے لگی تو اس نے پتھر سے ذبح کردی پھر آپ ﷺ سے پوچھا آپ ﷺ نے فرمایا کچھ حرج نہیں کھاؤ اس کو۔
عَنْ مُعَاذِ بْنِ سَعْدٍ أَوْ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ أَنَّ جَارِيَةً لِکَعْبِ بْنِ مَالِکٍ کَانَتْ تَرْعَی غَنَمًا لَهَا بِسَلْعٍ فَأُصِيبَتْ شَاةٌ مِنْهَا فَأَدْرَکَتْهَا فَذَکَّتْهَا بِحَجَرٍ فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَا بَأْسَ بِهَا فَکُلُوهَا

তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
ذکاة ضروری کا بیان
عبداللہ بن عباس سے سوال ہوا کہ عرب کے نصاری کا ذبیحہ درست ہے یا نہیں انہوں نے کہا درست ہے بعد اس کے پڑھا اس آیت کو ومن یتولہم منکم فانہ منہم۔ مالک کو پہنچا ہے کہ عبداللہ بن عباس کہتے تھے جو چیز کاٹ دے رگوں کو پس کھالے اس کو۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ ذَبَائِحِ نَصَارَی الْعَرَبِ فَقَالَ لَا بَأْسَ بِهَا وَتَلَا هَذِهِ الْآيَةَ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْکُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ کَانَ يَقُولُ مَا فَرَی الْأَوْدَاجَ فَکُلُوهُ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৬
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
ذکاة ضروری کا بیان
سعید بن مسیب کہتے تھے جس چیز سے ذبح کیا جائے جب وہ کاٹ دے کچھ حرج نہیں کھانے میں اس کے جب ضرورت ہو۔
عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ مَا ذُبِحَ بِهِ إِذَا بَضَعَ فَلَا بَأْسَ بِهِ إِذَا اضْطُرِرْتَ إِلَيْهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৭
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
ذبیحہ کا کھانا مکروہ ہے اس کا بیان
ابوہریرہ (رض) سوال کیا گیا کہ ایک بکری ذبح کرتے وقت تھوڑا سا ہلی ؟ ابوہریرہ (رض) نے اس کے کھانے کا حکم دیا، پھر ابومرہ نے زید بن ثابت (رض) سے پوچھا انہوں نے کہا مردہ بھی ہلتا ہے اور منع کیا اس کے کھانے سے۔
عَنْ أَبَي هُرَيْرَةَ عَنْ شَاةٍ ذُبِحَتْ فَتَحَرَّکَ بَعْضُهَا فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْکُلَهَا ثُمَّ سَأَلَ عَنْ ذَلِکَ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ فَقَالَ إِنَّ الْمَيْتَةَ لَتَتَحَرَّکُ وَنَهَاهُ عَنْ ذَلِکَ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৮
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
پیٹ کے بچہ کی ذکاة کا بیان
عبداللہ بن عمر کہتے تھے جب نحر کی جائے اونٹنی تو اس کے پیٹ کے بچے کی بھی زکاہ ہوجائے گی بشرطیکہ اس بچے کے تمام اعضا پورے ہوگئے ہوں اور بال بالکل نکل آئے ہوں اگر وہ بچہ پیٹ سے زندہ نکل آئے تو اس کا ذبح کرنا ضروری ہے تاکہ خون اس کے پیٹ سے نکل جائے۔
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ إِذَا نُحِرَتْ النَّاقَةُ فَذَکَاةُ مَا فِي بَطْنِهَا فِي ذَکَاتِهَا إِذَا کَانَ قَدْ تَمَّ خَلْقُهُ وَنَبَتَ شَعَرُهُ فَإِذَا خَرَجَ مِنْ بَطْنِ أُمِّهِ ذُبِحَ حَتَّی يَخْرُجَ الدَّمُ مِنْ جَوْفِهِ

তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৯
کتاب ذبیحوں کے بیان میں
پیٹ کے بچہ کی ذکاة کا بیان
سعید بن مسیب کہتے تھے کہ زکاہ پیٹ کے بچہ کی اس کی ماں کی زکات سے ہوجائے گی جب وہ بچہ پورا ہوگیا ہو اور بال نکل آئے ہوں۔
عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ ذَکَاةُ مَا فِي بَطْنِ الذَّبِيحَةِ فِي ذَکَاةِ أُمِّهِ إِذَا کَانَ قَدْ تَمَّ خَلْقُهُ وَنَبَتَ شَعَرُهُ

তাহকীক: